اسٹیل کی وزارت

خام لوہے اور فولاد کی پیداوار کو منظم بنانے کے لیے مختلف النوع اقدامات

प्रविष्टि तिथि: 08 MAR 2021 6:25PM by PIB Delhi

 

فولاد کے وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا ہے کہ :

حکومت نے خام لوہے اور فولاد کی پیداوار بڑھانے، نیز گھریلو پیمانے پر ان کی دستیابی میں اضافے کے لیے مختلف النوع اقدامات کیے ہیں۔ اس کے تحت اسٹیل اتھارٹی آف  انڈیا لمیٹیڈ (ایس اے آئی ایل) کو 25 فیصد تازے ڈلے اور 70 ملین ٹن پہلے سے پڑے ہوئے کاٹھ کباڑ اور دیگر سازوسامان کو فروخت کرنے کی اجازت دی گئی ہے اور سیل کے ذریعے عمل میں لائی جانے والی خام لوہے کے ڈلوں کی نیلامی کو تیز کیا گیا ہے اور ساتھ ہی ساتھ ریاست اور مرکز کے زیر انتظام صنعت وغیرہ کے ذریعے متروکہ کانوں کو ازسرنو چالو کرنے کے لیے بھی اقدامات کیے گئے ہیں۔ 2021-22 کے بجٹ میں درج ذیل اقدامات کا اعلان کیا گیا ہے۔

  1. نیم تیار اقسام کی بنیادی کسٹم ڈیوٹی یا محصول میں تخفیف، غیردھات والی چادروں اور فولاد کی عام مصنوعات اور فولادی چادروں وغیرہ، غیردھاتی اور چادروں کی شکل میں دیگر سازوسامان اور زنگ نہ لگنے والی فولاد پر بھی کسٹم محصولات میں 7.5 فیصد کی تخفیف ۔
  2. لوہے اور فولاد کے کاٹھ کباڑ پر مخصوص مدت کے لیے بنیادی کسٹم محصولات میں تخفیف کرکے اسے صفر کرنا۔
  3. سی آر جی او بنانے کے لیے خام مال پر بنیادی کسٹم محصول میں تخفیف یعنی 2.5 فیصد کے محصول کو ختم کرکے اسے صفر کرنا۔
  4. (اے) سیدھی سلاخوں وغیرہ(بی) ہائی اسپیڈ فولاد، جو غیر کوبالٹ زمرے  کی ہو، (سی) ایلومینیم –جست کی پرت کی حامل  چٹی اور گولی شکل میں فولاد مصنوعات(ڈی) کولڈ رولڈ اور ہاٹ رولڈ زنگ نہ لگنے والی فولاد مصنوعات وغیرہ کے سلسلے میں عائد ہونے والی اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی یا محصول (اے ڈی ڈی/ محصولات میں تخفیف۔)
  5. زنگ نہ لگنے والی فولاد کے فلیٹ پروڈکٹس پر سی وی ڈی کی بازیافت اور کولڈ رولڈ فلیٹ زنگ نہ لگنے والی فولاد مصنوعات پر اے ڈی جی سے استثنائی۔
  6. تانبے کے کاٹھ کباڑ پر عائد ہونے والی بنیادی کسٹم ڈیوٹی یا محصول کو 5 فیصد سے کم کرکے 2.5 فیصد کرنا۔

 

فولاد چونکہ مختلف قوائد وضوابط سے مستثنی شعبہ ہے، لہذا گھریلو فولاد کی قیمتوں کا تعین مختلف النوع حقائق یا عناصر ،مثلا مطالبہ اور سپلائی، خام مال کی قیمتوں کے رجحانات  اور عام طور پر عالمی صورت حال کے اثرات وغیرہ کے تحت کیا جاتا ہے۔ حالیہ مہینوں میں فولاد کی قیمتوں میں رونما ہونے والے اضافے کے پس منظر میں سب سے اہم عنصر من جملہ دیگر چیزوں کے مطالبے اور سپلائی میں عدم تال میل، جو کووڈ-19 وبائی مرض لاک ڈاؤن کے نتیجے میں لاحق ہوا، نیز لاک ڈاؤن کا آہستہ آہستہ کھلنا ہے۔شمسی بجلی کے ڈیولپروں نے  نئی اور قابل احیا توانائی وسائل کی وزارت کے ساتھ ہوئی اپنی گفت وشنید میں اشارہ دیا ہے کہ  شمسی بجلی پروجیکٹوں میں استعمال ہوئی فولاد کی قیمتوں میں رونما ہوئے اضافے سمیت ان پٹ / خام مواد، جو شمسی بجلی پلانٹوں کے لیے درکار ہوتا ہے، ان کی قیمتوں میں اضافہ رونما ہوا ہے۔ تاہم نئی اور قابل احیا توانائی وسائل کی وزارت کو ابھی تک ایسی ای پی سی کمپنیوں کی جانب سے شمسی ای پی سی کے موضوع پر کوئی رسمی رپورٹ موصول نہیں ہوئی ہے، جس میں متعلقہ پہلوؤں کے سلسلے میں کسی قسم کے برعکس  اثرات کا تذکرہ کیا گیا ہو۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

U-2719

ش ح۔   م  ن ۔  ت ع۔

(18-03-2021)


(रिलीज़ आईडी: 1705737) आगंतुक पटल : 762
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English