کامرس اور صنعت کی وزارتہ
مقامی مینوفیکچرنگ کا فروغ
Posted On:
17 MAR 2021 3:28PM by PIB Delhi
کامرس اور صنعت کے وزیر مملکت جناب سوم پرکاش نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں درج ذیل معلومات فراہم کیں:
‘آتم نر بھر’(خود کفیل)بننے اور بھارت کی مینوفیکچرنگ صلاحیتوں اور برآمدات میں اضافہ کرنے کے بھارت کے وژن کو مد نظر رکھتے ہوئے 13 کلیدی شعبوں کی پی ایل آئی اسکیموں کے لئے مالی سال 22-2021ء سے شروعات کرتے ہوئے 5 سال کی مدت کے لئے مرکزی بجٹ میں 1.97لاکھ کروڑ روپے مختص کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ان 13 شعبوں میں پہلے سے شامل 3شعبے(i) موبائل مینوفیکچرنگ اور مخصوص الیکٹرانک اجزاء، (ii) ضرری کلیدی ابتدائی اشیاء؍دواؤں اور فعال فارماسیوٹیکل کے اجزائے ترکیبی اور (iii)طبی آلات کی پیداوار اور حالیہ دنوں میں یعنی نومبر 2020ء میں مرکزی کابینہ کے ذریعے منظور کئے گئے 10 نئے کلیدی شعبے شامل ہیں۔ ان 10 کلیدی شعبوں کے نام درج ذیل ہیں:
(i)آٹو موبائل اور آٹو کمپوننٹ، (ii) فارماسیوٹیکلز ڈرگز، (iii)اسپیشلٹی اسٹیل، (iv)ٹیلی کام اور نیٹ ورکنگ پروڈکٹس، (v)الیکٹرانک؍ ٹیکنالوجی پروڈکٹس، (vi) وائٹ گُڈس (اے سی اور ایل ای ڈی)، (vii)غذائی مصنوعات، (viii) کپڑے کی مصنوعات:ایم ایم ایف گوشہ اور ٹیکنکل ٹیکسٹائل، (ix)زیادہ اثر دار شمسی پی وی ماڈیولز، (x) ایڈوانس کیمسٹری سیل(اے سی سی) بیٹری۔
ان پی آئی ایل اسکیموں متعلقہ وزارتوں ؍ محکموں کے ذریعے نافذ کیاجائے گا اور ان کے اوپر مجموعی طورپر متعینہ رقم خرچ کی جائے گی۔ان پی ایل آئی اسکیموں سے گھریلو اداروں کے ساتھ ساتھ غیر ملکی اداروں کو بھی فائدہ حاصل ہوگا۔
پی ایل آئی اسکیموں سے اُمید ہے کہ بڑے پیمانے پر سپلائر کی ایک بنیاد قائم ہوگی۔اس سے کلیدی شعبوں میں بڑے پیمانے پر پیداوار میں اضافہ ہوگا اور عالمی چمپئن کی تخلیق اور آبیاری ہوگی۔
*************
ش ح۔ق ت۔ ن ع
(U: 2700)
(Release ID: 1705710)
Visitor Counter : 116