زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

ایم ایس پی پر خریداری

Posted On: 16 MAR 2021 5:53PM by PIB Delhi

 

سرکار نے ایف سی آئی اور ریاستی ایجنسیوں کے ذریعے گندم اور دھان میں کم از کم امدادی قیمتیں دی ہیں۔ اس اسکیم کے تحت، کاشتکاروں کی رجسٹریشن آن لائن پورٹل کے ذریعے کی جاتی ہے اور جو رجسٹرڈ کاشتکار مقرر کردہ خریداری کی مدت کے اندر اور طے شدہ معیار کی شرائط کے مطابق ہوتے ہیں ان کے ذریعے ایف سی آئی سمیت سرکاری ایجنسیوں کو جو بھی غلہ بیچا جاتا ہے، اسے کم از کم امدادی قیمتوں پر خریدا جاتا ہے۔ سرکاری ایجنسیاں زرعی پیداوار مارکیٹ کمیٹیوں (اے پی ایم سی) / عارضی خریداری مراکز / مقامات پر ایم ایس پی کے کام کاج انجام دیتی ہیں۔ خریداری مراکز کے مقامات اور تعداد کا تعین ریاستی سرکاروں کے مشورے سے کیا جاتا ہے۔

ایم ایس پی پر دالوں کی خریداری بھی متعلقہ ریاستی حکومت کی درخواست پر مبنی پی ایم-آشا امدادی قیمت اسکیم (پی ایس ایس) کے تحت کی جاتی ہے۔ پی ایس ایس کے تحت خریداری مرکزی نوڈل ایجنسیوں کے ذریعے سرکاری نامزد خریداری ایجنسیوں سے براہ راست آن لائن پورٹل میں رجسٹر شدہ کسانوں سے کی جاتی ہے۔ خریداری مراکز کسانوں کی سہولت کے پیش نظر مرکزی نوڈل ایجنسیوں کے ذریعے ریاستی سرکار کے مشورے سے کھولے جاتے ہیں۔

کاشتکاروں کو سرکاری خریداری مراکز پر اناج فروخت کرنے کا اختیار ہوتا ہے اور اگر انھیں کھلی منڈی میں ایم ایس پی سے بہتر شرائط اور دام مل جاتے ہیں تو وہاں اپنی پیداوار فروخت کرنے کے لیے آزاد ہیں۔ مزید برآں مجموعی طور پر مارکیٹ ایم ایس پی اور سرکار کی خریداری کی کارروائیوں کے اعلان کا لحاظ رکھتی ہے جس کے نتیجے میں مختلف نوٹیفائیڈ اناج کے لیے ایم ایس پی پر یا اس سے زیادہ دام پر نجی خریداری ہوتی ہے۔

یہ معلومات آج زراعت اور کسان بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دیں۔

****

ش ح۔ ع ا۔ م ف

U. No. 2627



(Release ID: 1705338) Visitor Counter : 101


Read this release in: English , Telugu