صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

سرکاری اسپتالوں میں خدمات

Posted On: 15 MAR 2021 2:39PM by PIB Delhi

 

’’پبلک ہیلتھ اینڈ ہوسپیٹل‘‘ ایک ریاستی موضوع  ہونے کے ناطے ، ملک بھر کے سرکاری اسپتالوں سمیت صحت عامہ کی سہولیات میں صحت کی مناسب خدمات کی فراہمی کی بنیادی ذمہ داری ریاستی حکومتوں پر عائد ہوتی ہے۔

صحت کی دیکھ بھال کے چیلنجوں سے نمٹنے کےلئے ، خصوصاً دیہی علاقوں میں نیشنل رورل ہیلتھ مشن (این آر ایچ ایم)2005میں شروع کیا گیا تھا تاکہ  سرکاری صحت کی سہولیات تک رسائی حاصل کرنے والے ، ان تمام لوگوں کو قابل رسائی ، سستی اور معیاری صحت کی دیکھ بھال کی فراہمی کے لئے ریاستی/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں کی کوششوں کو پورا کیا جا سکے ۔فی الحال ،این آر ایچ ایم قومی صحت مشن ( این ایچ ایم) کا ایک ذیلی مشن ہے۔

این ایچ ایم کے تحت اس تعاون میں زچہ کی صحت ، بچوں کی صحت ، نوعمر صحت ، خاندانی منصوبہ بندی ، عالمی حفاظتی ٹیکوں سے متعلق پروگرام ، اور تپ دق ، ایچ آئی وی / ایڈز ، ویکٹر سے پیدا ہونے والی بیماریوں جیسے ملیریا ، ڈینگی  اور کالا آذر ،جذام وغیرہ کے لئے مفت خدمات کی فراہمی شامل ہے۔

دیگر بڑے اقدامات میں جننی شیشو سورکشا کاریہ کرم (جے ایس ایس کے) (جس کے تحت مفت دوائیں ، مفت تشخیص ، مفت خون اور غذا ،ریفر ہونے اور گھر واپس جانے  کے مابین گھر سے ادارہ تک مفت نقل و حمل کی سہولیات) ، راشٹریہ بال سواستھیہ  کاریہ کرم (آر بی ایس کے) (جو نوزائیدہ اور بچوں کی صحت کی جانچ اور ابتدائی مداخلت کی خدمات کو مفت میں پیدائش کے نقائص ، بیماریوں ، کمیوں اور بقا کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے ترقیاتی تاخیر کی سہولیات فراہم کرتا ہے)، مفت دوائیں اور مفت تشخیصی خدمات پہل ، پی ایم نیشنل ڈائیلاسیس پروگرام اور اس پر عمل درآمد قومی کوالٹی اشورینس فریم ورک شامل ہیں۔

موبائل میڈیکل یونٹ (ایم ایم یو) اور ٹیلی میڈیسن کو بھی این ایچ ایم کی مدد سے لاگو کیا جا رہا ہے تاکہ بالخصوص دیہی علاقوں میں صحت کی دیکھ بھال تک رسائی کو بہتر بنایا جاسکے۔

آیوشمان بھارت کے ایک حصے کے طور پر ، حکومت جامع بنیادی صحت کی دیکھ بھال کی فراہمی کے لئے صحت اور فلاح و بہبود کے مراکز کی حیثیت سے سب مراکز اور پرائمری ہیلتھ مراکز کو مضبوط بنانے کے لئے ریاستوں کی حمایت کر رہی ہے جس میں معاشرتی سطح کو روک تھام کے ساتھ ساتھ صحت سے متعلقہ صحت کی دیکھ بھال اور صحت کو فروغ دینا شامل ہے۔

اس کے علاوہ ، آیشمان بھارت، پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (اے بی-پی ایم جے اے وائی)ہر کنبے کو ہر سال  50لاکھ روپے تک کا ہیلتھ کوریج مہیا کرتی ہے ،جس میں  سماجی و اقتصادی ذات پات پر مبنی مردم شماری (ایس ای سی سی)کے مطابق تقریباً 10.74 کروڑ غریب اور کمزور کنبوں کا احاطہ کیا جاتا ہے۔جہاں تک پی ایم جے اے وائی کے نفاذ کا تعلق ہے ،سرکاری اسپتالوں کو اس اسکیم کے تحت نجی اسپتالوں کے برابر طبی خدمات کی ادائیگی کی جاتی ہے۔

چونکہ صحت عامہ ایک ریاستی موضوع ہے لہذا اسپتالوں میں مطلوبہ طبی آلات کی دستیابی کو یقینی بنانے کی ذمہ داری متعلقہ ریاستی حکومتوں پر عائد ہوتی ہے۔

مالی سال 22-2021 کی بجٹ تقریر میں ،’پردھان منتری آتم نربھر سوستھ بھارت یوجنا (پی ایم –اے ایس بی وائی) اسکیم کے تحت 64180کروڑ روپے کی رقم کا اعلان کیا گیا ہے ۔ مجوزہ اسکیم مرکز کے تحت حمایت یافتہ اسکیم ہے ،جس کے تحت ملک کے 602 ضلعوں میں  متعدی بیماریوں کےعلاج کےلئے  50اور 100بستروں پر مشتمل کریٹیکل کیئر بلاکس کھولے جائیں گے اور 12 وسطی اداروں میں 150 بستروں پر مشتمل کریٹیکل کیئر بلاکس قائم کرنے کا ایک مرکزی شعبہ کا جزو بھی ہے۔

کووڈ19ویکسی نیشن کے لئے اس طرح کا طرح کا کوئی ہدف مقرر نہیں کیا گیا ،البتہ ،کووڈ19کے ٹیکہ کاری نظام کے لئے  قومی ماہرین کے گروپ (این ای جی وی اے سی) نے طبی خدمات فراہم کرنے والے اہلکاروں،فرنٹ لائن اہلکاروں، 60سال اور اس سے زیادہ کی عمر کے افراد اور 45سے 59سال کی عمر کے درمیان افراد،جن میں بیماری کی نشاندہی کی جاچکی ہے، کو کووڈ19ٹیکہ کاری کےلئے ترجیح دی ہے۔

فی الحال ، طبی اہلکاروں ،فرنٹ لائن اہلکاروں ،60سال سے زیادہ کی عمر والے افراد  اور 45سال سے 59سال کی عمر کے درمیان والے  افراد ، جن میں مرض کی نشاندہی کی جاچکی ہے ،کی ویکسی نیشن سرکاری اور نجی کووڈ مراکز پر جاری ہے۔

وزیر مملکت (صحت اور خاندانی بہبود ) ،جناب اشونی کمار چوبے نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ بات کہی۔

 

ش ح ۔ا م۔ م ف۔

U:2551

 



(Release ID: 1705020) Visitor Counter : 141


Read this release in: English , Bengali , Telugu