سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ہندوستان کی بایو ٹیکنالوجی صنعت نے 4 اہم شعبوں   صنعت کاری، اختراع، مقامی ہنرمندی کے فروغ اور  اعلیٰ معیار پر مبنی دیکھ بھال کے مظاہرے میں اعتماد  قائم کئے ہیں : نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو


جناب ایم وینکیا نائیڈو نے 6 بی آئی آر اے سی  انوویٹر ایوارڈ  پیش کئے

گلوبل بایو انڈیا 2021 نے بایو ٹیکنالوجی کے شعبے میں ہندوستان کی مضبوطی کو  نمایاں کیا: ڈاکٹر ہرش وردھن

کریٹیکل اشیا اور خام مال کی درآمد سمیت سپلائی چین میں رکاوٹ نے ہندوستان کو آتم نربھر بنانے کےلئے تحریک دی : ڈاکٹر ہرش وردھن

ڈاکٹر ہرش وردھن نے  ہندوستانی مرض آور ترجیحی فہرست جاری کی

گلوبل بایو انڈیا 2021 کے دوسرے ایڈیشن میں 24 سیشن میں تقریباً 50 ملکوں کے 6000 مندوبین نے حصہ لیا : ڈاکٹر رینو سوروپ، سکریٹری، ڈی بی ٹی

Posted On: 03 MAR 2021 8:59PM by PIB Delhi

نئی دلی، 3؍مارچ، نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے سائنس دانوں اور تحقیق کاروں سے کووڈ-19 جیسی نئی اور ابھرتی بیماریوں سے نمٹنے کی آج  اپیل کی ہے۔ جیسا کہ کووڈ-19 وبا نے یہ بتایا ہے کہ اچانک پھیلنے والی ملک گیر یا عالمگیرنئی  وباؤں سے نمٹنے کے لئے ہمیشہ  محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

 

گلوبل بایو انڈیا 2021 کے اختتام اور تقسیم انعامات کے سیشن کو ورچوئل طریقے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بایو ٹیکنالوجی حالیہ دنوں میں مختلف صنعتی شعبوں کے لئے ریڑھ کی ہڈی بن کر ابھری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان اب صنعت کاری ، اختراع، مقامی ہنرمندی کے فروغ اور اعلیٰ معیار پر مبنی دیکھ بھال  کے اعتماد کے دَم پر بایو ٹیکنالوجی سے بایو معیشت والا ملک بننے کی پوزیشن میں ہے۔

 

کووڈ-19 وبا کی وجہ سے پیدا ہوئے حفظانِ صحت کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے  بایو ٹیکنالوجی کے محکمے کے ذڑیعے کی گئی مسلسل کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ بحران ڈائگنوسٹک کا بندوبست   کرنے ، ٹیکے کے فروغ اور اس وائرس سے تحفظ کے آلات کے علاوہ ڈائگنوسٹک  کی صلاحیت بڑھانے اور ریگولیٹری ریسپانس کو تیز کرنے میں کی گئی قابل ذکر کوشش پر انہوں نے خوشی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ہندوستان وبا سے مقابلے میں سب سے آگے پہنچ گیا۔

 

‘وسو دھیو کٹم بکم’ کے جذبے اور ہندوستان کے قدیم فلسفے ‘ ساجھا اور دیکھ بھال’  کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے دنیا کے کئی ملکوں کو ہندوستان کے ذریعے کووڈ-19 ٹیکے کی فراہمی کا ذکر کیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہندوستان کے اِن اقدامات کے لئے عالمی صحت تنظیم نے اس کی تعریف کی اور اس کے ڈائرکٹر جنرل نے وزیراعظم جناب نریندر مودی کو ٹیکے فراہم کرنے میں دیئے گئے تعاون کے لئے ان کا شکریہ ادا کیا۔

 

بایو ٹیکنالوجی کےشعبے کی وسیع صلاحیتوں کو تسلیم کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہاکہ  حکومت نے صنعت کاروں کے لئے ریگولیٹری کی منظوری کے نظام کو ختم کر دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کے  ذریعے کی گئی ان تدابیر  کی وجہ سے    الگ الگ اثرات دیکھنے کو ملے ہیں، جس میں پچھلے سال وبا کے باجود کئی نئی ایجادات ، نئی ٹیکنالوجی اور نئے طرح کے پروڈکٹس سامنے آئے ہیں۔

 

2025 تک  بایو ٹیکنالوجی کے شعبے کو 150 بلین ڈالر کی صنعت بنائے جانے کے حوصلہ مندانہ ہدف اور علم اور اختراع ڈریون معیشت میں  اس کے تعاون کا ذکر کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے  اکیڈمک حلقے اور صنعتی حلقے سے ہاتھ ملانے ا ور نوجوانوں کو ہنرمند بنانے وتربیت دینے میں سرگرمی کے ساتھ مصروف ہو جانے کی اپیل کی۔

 

ہندوستان کے ویلیو پرپوزیشن اور بایو اکنامی میں تقابلی فائدے  کی کشش کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میک ان انڈیا یا آتم نربھر بھارت جیسی ملک کی پہل، بایو ٹیکنالوجی سےبایو اکنامی کی طرف  تبدیلی کےلئے کلید کا کام کریں گی۔

 

نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کے سامنے آنے والے چیلنجوں کے مقابلے کے لئے بایو ٹیکنالوجی کے شعبے کی وسیع صلاحیت کا استعمال کئے جانے کی ضرورت پر زور دینا ہوگا۔

سائنس اور ٹیکنالوجی ، ارضیاتی سائنسز  اور صحت و خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن ، بایو ٹیکنالوجی محکمے میں سکریٹری، ڈاکٹر رینو سوروپ، سی آئی آئی کے ڈائرکٹر جنرل  چندر جیت بنرجی ، بایوکون کی چیئرپرسن ڈاکٹر کرن مجمدار شا ، ہندوستان میں عالمی صحت تنظیم نمائندہ  ڈاکٹر روڈیریکو ایچ اوفِرن، بی آئی آر اے سی میں اسٹریٹجی پارٹنر شپ اور انترپرینیورشپ ڈیولپمنٹ  کے سربراہ ڈاکٹر منیش دیوان سمیت  دیگر کئی سرکردہ شخصیات نے ورچوئل طریقے سے منعقد اس پروگرام میں حصہ لیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0038EZ4.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002RNE4.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0014LFD.jpg

 

ڈاکٹر ہرش وردھن نے ڈاکٹر روڈیریکو کی موجودگی میں ہندوستانی  مرض آور  ترجیحی فہرست جاری کی۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ کووڈ-19 کے عالمی اثرات نے دواؤں ، میڈیکل ٹیکنالوجی ، زراعت اور اس سے جڑے شعبوں کے لئے  اختراع اور تکنیک اپنانے میں بایو ٹیکنالوجی  کے راست اثرات کو قائم کردیا ہے۔ کریٹیکل پروڈکٹس اور خام مال کی درآمدات سمیت سپلائی چین میں پڑنے والے خلل نے ہندوستان کو آتم نربھر بننے کی تحریک دی۔ ہندوستان کو 2025 تک  100 بلین ڈالر  بایو مینوفیکچرنگ ہب اور 150 بلین  ڈالر کی صنعت بنانے کی  وزیراعظم کی اپیل  کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ بایو ٹیکنالوجی کے شعبے سے ملک کی امیدوں کا ثبوت ہے۔ گلوبل بایو انڈیا 2021 نے  اس اہم شعبے میں ہندوستان کی مضبوطی کا مظاہرہ کیا۔ مرکزی وزیر نے انعام حاصل کرنے والوں کو بایو ٹیکنالوجی اختراع شعبے میں ان کے غیر معمولی تعاون کے لئے مبارکباد دی اور  ہندوستانی مرض آور  ترجیحی فہرست جاری ہونے پر خوشی ظاہر کی۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0048FIE.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00508FB.jpg

 

 

بایو ٹیکنالوجی محکمے میں سکریٹری ڈاکٹر رینو سوروپ نے نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو اور مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن کو اس پروگرام میں شرکت کے لئے شکریہ ادا کیا اور بتایا کہ  گلوبل بایو انڈیا کا دوسرا ایڈیشن کامیاب رہا، جس میں منعقدہ 24 سیشن میں دنیا بھر کے 50سے زائد ملکوں کے 6000 سے زیادہ مندوبین نے حصہ لیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0065V1F.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007NYJQ.jpg

بیسٹ اسٹارٹ اپ ایوارڈ کے لئے یہاں کلک کریں۔

بیسٹ بایو انکیوبیٹر ایوارڈ کے لئے یہاں کلک کریں۔

بی آئی آر اے سی انوویٹر ایوارڈ کے لئے یہاں کلک کریں۔

*************

( ش ح ۔ف ا۔  ک ا)

U. No. 2537



(Release ID: 1704814) Visitor Counter : 177


Read this release in: English , Hindi , Marathi