سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ڈاکٹر ہرش وردھن نے ’’سی ایس آئی آر پھولوں کی کھیتی مہم‘‘ کا آغاز کیا


اس مہم کے تحت ڈاکٹر ہرش وردھن نے ملک بھر میں سی ایس آئی آر کی تجربہ گاہوں میں اس کا ماڈل وضع کرنے کے لئے سائنس دانوں پر زور دیا

پھولوں کی کھیتی کسانوں کی روایتی فصلوں کے مقابلے میں پانچ گنا زیادہ فائدہ دے سکتی ہے، ساتھ ہی اس میں بڑی تعداد میں لوگوں کو روز گار فراہم کرنے کی صلاحیت ہے: ڈاکٹر ہرش وردھن

سماجی مسائل کا حل سائنس دانوں اور تکنیکی مداخلت کے توسط سے نکالنے کے سلسلے میں عام لوگوں کے لئے اینڈرائڈ ایپ کے ساتھ سی ایس آئی آر سماجی پورٹل بھی جاری کیا گیا

Posted On: 04 MAR 2021 6:49PM by PIB Delhi

نئی دہلی،4؍مار چ  :   سائنس  اور ٹیکنالوجی کے مرکزی  وزیر ڈاکٹر ہر ش وردھن نے  سی ایس آئی آر  پھولوں کی کھیتی مہم  کے تحت  سی ایس آئی آر  کی  ہر  تجربہ گاہ میں  دستیاب  زمین پر  اس کا ایک  ماڈل وضع کرنے کے لئے  سائنس دانوں پر  زور دیا ہے۔

سی ایس آئی آر پھولوں کی کھیتی مہم  کو  حال ہی میں  ہندوستان کی  21  ریاستوں اور  مرکز کے زیر انتطام ریاستوں  میں لاگو کرنے کی منظوری  دی گئی  ہے۔ اس کے لئے  سی ایس آئی آر کے اداروں میں  دستیاب  معلومات کا استعمال کیا جائے گا اور اس کے ذریعے  ملک کے کسانوں اور صنعتوں کو  در آمد  کی  ضرورتوں کو  پورا کرنے میں  مدد دی جائے گی۔ ڈاکٹر ہرش وردھن  آج نئی دہلی میں  ورچوئل ذرائع سے  سی ایس آئی آر پھولوں کی  کھیتی مہم  کا مبارک آغاز کرنے کے موقع پر  ایک تقریب کو خطاب کر رہے تھے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0029LON.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003UE8I.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004ENCB.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0050AFS.jpg

 

یہ مہم  ہندوستانی زراعتی تحقیقاتی کونسل (آئی سی ایس آر) کے  باغبانی محکمہ کے ڈائریکٹر ،  کھادی اور  گھریلو صنعت کمیشن  (کے وی آئی  سی)، زراعت اور  پروسس فوڈ  پروڈکٹس ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (اے پی  ای ڈی اے)، وزارت کامرس  ٹرائبل کو آپریٹو مارکیٹنگ ڈیولپمنٹ  فیڈریشن آف انڈیا لمیٹڈ (ٹرائیفڈ) ، خوشبو اور ذائقے سے متعلق  ترقیاتی مرکز  (ایف ایف ڈی سی)،  قنوج چھوٹی ، بہت چھوٹی اور درمیانی   کاروباری  کی وزارت  (ایم ایس ایم ای)  اور  یونیورسٹیوں کے  تعاون سے  چلائی جارہی ہے۔

ڈاکٹر ہر ش وردھن نے کہا  کہ  کسانوں کو  پھولوں کی کھیتی کے بارے میں بہت کم معلومات ہے۔ یہ روایتی فصلوں کے مقابلے  پانچ گنا زیادہ  فائدہ دے سکتی ہے۔ اس میں نرسری ،  پھولوں کی کھیتی ، نرسری کاروبار کے لئے صنعتی ترقی  ،قیمتوں میں  اضافے  اور  برآمدات  کے توسط سے  بڑی تعداد میں  لوگوں کو  روز گار مہیا کرنے کی  صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ  ہندوستان میں  مختلف  زراعتی موسم ،  مختلف  طرح کی  مٹی  اور  پودے لگانے  میں تکثیریت  کے باوجود  عالمی سطح پر  پھولوں کی کھیتی کا  محض  0.6  فیصد  حصہ ہی ہے، جس کا نتیجہ یہ ہے کہ مختلف ممالک میں  ہر سال  کم  از کم 1200 ملین امریکی ڈالر  کی  پھولوں کی مصنوعات  بر آمد  کی جاتی ہیں۔

ڈاکٹر ہر ش وردھن نے کہا کہ  1953  سے ہی   سی ایس آئی آر  نئی پھولوں کی قسموں  اور کئی  قیمتوں پر  مبنی  تکنیک  کو  ترقی  فراہم کر رہا ہے۔ سی ایس آئی  آر کی پھولوں کی کھیتی مہم  ،زراعتی  ٹیکنالوجی ،  نئی اقسام  اور  سی ایس آئی آر  کے اداروں  میں دستیاب  تکنیک کے توسط سے  کسانوں اور  صنعت کاروں کو  ان کی آمدنی میں  اضافہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ  بازار تک  پھولوں کی مصنوعات کو پہنچانے  اور  ان کے  کاروباری   مسائل کو  اے پی ای ڈی اے ریاستی  باغبانی کے محکموں اور ٹرائیفڈ کی شراکت داری سے  حل کیا جائے گا۔ مہم  میں پھولوں کی کھیتی کے ساتھ  شہد کی مکھی  کے پالن سے  جوڑنے کا تصور  زیادہ  سود مند ہوگا۔

سی ایس آئی آر  پھولوں کی  کھیتی مہم میں  کاروباری ترقی کے  بڑے مواقع  پیدا ہونے کی امید ہے۔ سی ایس آئی آر  کے ذریعے  پھولوں کی کھیتی کے شعبے میں  جدید ترین  ٹیکنالوجی  کا  کامیابی کے ساتھ  استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس مہم کے تحت  شہد کی مکھی پالنے کے لئے کاروباری پھولوں کی کھیتی ،  موسمی  / سال بھر   ہونے والے  پھولوں کی کھیتی،  جنگلی پھولوں کی فصلوں پر  توجہ دی جاری ہے ۔ کچھ  مشہور پھولوں کی فصلوں میں  گلیڈیولس،  کننا، کارنیشن، گل داؤودی، زربیرا، لیلی ایم، میری گولڈ، گلاب، ٹیوب روز  وغیرہ شامل ہیں۔ ہندوستانی  پھولوں کی کھیتی کا بازار  2018  میں  15700 کروڑ روپے  کا تھا، 2019  سے 2024  کے دوران  اس کے 47200 کروڑ روپے  تک کا  ہوجانے کا امکان ہے،

ڈاکٹر ہر ش وردھن نے  اس موقع پر  اینڈرائڈ ایپ  کے ساتھ  سی ایس آئی آر  کا  سماجی پورٹل بھی جاری کیا۔ اس پورٹل کو  سی ایس آئی آر  کی  ٹیم نے  MyGov ٹیم  کی مددسے  وضع کیا گیا ہے۔ یہ پورٹل  لوگوں کو  سماجی  مسائل کا حل  سائنس اور  تکنیکی  مداخلت  کی مدد سے  تلاش کرنے  کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ یہ سماج میں  مختلف  اسٹیک ہولڈر  کے سامنے  موجود  چیلنجوں اور مسائل پر  ان کی رائے جاننے کی سمت میں  پہلا قدم ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006NWDM.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007M75F.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0088NYP.jpg

 

مرکزی وزیر نے  سائنس دانوں سے کہا کہ  وہ اس پورٹل کو  عوام کے لئے زیادہ سے زیادہ  سود مند بنائیں۔ انہوں نے سائنس دانوں سے  اس پورٹل کو لوگوں کے مسائل  کے اظہار  اور  ان کا سائنسی حل نکالنے کے لئے سب سے زیادہ  مقبول پورٹل  بنانے پر  زور دیا۔

سی ایس آئی آر  کے ڈائریکٹر جنرل  شیکھر سی مانڈے  ،سی ایس آئی آر کے سکریٹری  ڈاکٹر ترلوچن مہا پاترا ، آئی سی اے آر  کے ڈائریکٹر جنرل ،  سی ایس آئی آر  این بی آر آئی  لکھنؤ  کے ڈائریکٹر  پروفیسر کے بارک ، ٹی ایم ڈی  - ایس ای ایم آئی  سی ایس آئی آر کی سربراہ  ڈاکٹر وبھا ملہوترا ساہنی  اور  کے وی آئی سی  آئی سی اے آر  ڈائریکٹوریٹ -  پھولوں کی کھیتی ،  اے پی  ای ڈی اے ، کامرس کی وزارت، ٹرائیفڈ، ایف ایف ڈی سی- قنوج ، ایم ایس ایم ای  وزارت  و  یونیوسٹیوں کے افسران  اور نمائندوں نے  آن  لائن توسط سے  اس تقریب میں  شرکت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0093LVX.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image01099WC.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0118B6I.jpg

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 

(ش ح-ج ق- ق ر)

(15-03-2021)

U-2530



(Release ID: 1704793) Visitor Counter : 185


Read this release in: English , Marathi , Hindi