سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
ڈاکٹر ہرش وردھن نے دہلی کے نگم بودھ گھاٹ شمشان میں سی ایس آئی آر- این ای ای آر آئی کے ذریعے تیار کردہ آلودگی سے پاک مردے کو جلانے کے گھر ‘ایئر پالیوشن کنٹرول سسٹم فار کریمیٹوریا’ کی چار چتاؤں کا افتتاح کیا
اندرپرستھ گیس لمیٹیڈ کے ذریعے تیار کردہ تین نئی گیس پر مبنی چتاؤں کا بھی آغاز کیا
ایسی تکنیک ماحولیات سے منسلک ہماری قومی اور عالمی عہدبستگی کو حاصل کرنے کے واضح طریقوں کو اپناتے ہوئے ہماری موجودہ وراثت کو دوبارہ قائم کرنے میں مدد کرتی ہے: ڈاکٹر ہرش وردھن
ایسے اختراعات کو غیرمنظم اور غیررسمی سیکٹروں سے نکلنے والی فضائی آلودگی کو کم کرنے کیلئے استعمال کیا جاسکتا ہے: ڈاکٹر ہرش وردھن
Posted On:
12 MAR 2021 6:39PM by PIB Delhi
نئی دہلی:12،مارچ، 2021:سائنس اور ٹیکنالوجی، ارضیاتی سائنسز اور صحت وخاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج کہا، ‘‘مردے کو جلانے کے گھروں کے آس پاس کے علاقوں میں پارٹیکولیٹ میٹر کے سلسلے میں آلودگی کے اخراج اور دیگر مضر گیسوں کے اخراج کا اندازہ لگایا ہے۔ شمشان گھاٹوں سے مقامی طور پر زہریلے اخراج سے نمٹنے کیلئے سی ایس آئی آر-نیشنل انوائرمنٹل انجینئرنگ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (این ای ای آر آئی)نے ایک تکنیک تیار کی ہے جو آلودگی سے پاک شمشان کی کھلی چتاؤں سے ہونے والی آلودگی کو گھٹانے یا کم کرنے کا اہل ہے’’۔
وزیر موصوف دہلی کے نگم بودھ گھاٹ شمشان میں آلودگی سے پاک مردہ کو جلانے کے گھروں کی چار چتاؤں کا افتتاح کرنے کے بعد اظہار خیال کررہے تھے۔ انہوں نے اندرپرستھ گیس لمیٹیڈ کے ذریعے تیار کردہ تین نئی چتاؤں کا بھی افتتاح کیا۔
ڈاکٹر ہرش وردھن نے اس مقام پرادارہ جاتی ‘گرین گُڈ ڈیڈ’ (ماحولیات کے تحفظ کیلئے یومیہ بنیاد پر طلباء، اساتذہ، شہریوں کی شراکت داری لانے والے انتظامات) کیلئے ایک وسیع اسکیم تیار کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیات کے تحفظ کی ایسی پہل کے ساتھ قومی راجدھانی میں ہوا کی آلودگی کے انڈیکس میں بہتری لانے کی سمت میں کافی کچھ حاصل کیا جاسکتا ہے اور سی ایس آئی آر- این ای ای آر آئی کے سائنسداں اس میں اہم کردار نبھا سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مرکزی حکومت ملک کے 120 شہروں میں ہوا کے معیار کے اشاریہ بہتری لانے کیلئے پہلے سے ہی کام کررہی ہے۔
ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ نیشنل گرین ٹرائیبونل کے مطابق 120 سے زیادہ شہروں کے نان اٹینڈیڈ کٹیگری کے تحت آنے کے ساتھ ہندوستان میں فضائی آلودگی ایک سنگین مسئلہ بن گئی ہے۔ انہوں نے بتایا حال ہی میں اعلان کردہ عام بجٹ 2021 میں ہندوستان میں بڑھتی فضائی آلودگی سے جڑے مسائل سے نمٹنے کیلئے وسائل مختص کرنے پر کافی زور دیا گیا ہے۔
دہلی میں لگ بھگ 56 روایتی شمشان گھاٹ ہیں جہاں پر ہندو کھلے میں لکڑی کو جلاکر لاشوں کی آخری رسومات ادا کرتے ہیں۔ جس سے آسمان میں کالے دھنوئیں کے بادل اٹھتے ہیں۔ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا اس طرح کے اختراعات کو غیرمنظم اور غیررسمی صنعتی سیکٹروں جیسے بیکری، نمکین بنانے کا عملی یا ان سیکٹروں میں جہاں پر لکڑی کو ترجیحی ایندھن کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، سے نکلنے والی ہوا کی آلودگی کو گھٹانے کیلئے بھی استعمال کیاجاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا این سی اے پی سوچھ اور سوچھ بھارت جیسے پروگراموں کے تحت اس طرح کے نظام کو پورے ملک میں پہنچانا چاہئے تاکہ مردے کو جلانے والے گھروں سے نکلنے والے آلودگی اخراج کو کم کیاجاسکے جو ماحولیات اور عوامی صحت کو بڑے پیمانے پر متاثر کرتی ہیں۔
اس موقع پر ڈاکٹر ہرش وردھن نے تحقیق کے مقصد سے جسم اور اعضا عطیہ کرنے کی بھی اپیل کی اور متنبہ کیا کہ لوگوں کو اپنی حفاظت کے اقدامات میں کوئی کمی نہیں لانی چاہئے اور کووڈ کی روک تھام کیلئے مناسب ضابطے پر عمل کرنا چاہئے۔
اس موقع پر ڈاکٹر شیکھر سی منڈے، ڈی جی ، سی ایس آئی آر، ڈاکٹر راکیش کمار، ڈائریکٹر، سی ایس آئی آر- این ای ای آر آئی، جناب کے وینکٹ سبرامنین، چیف سائنٹسٹ، سی ایس آئی آر ڈاکٹر پدما راؤ، پرنسپل تفتیش کار اور سینئر پرنسپل سائنٹس، سی ایس آئی آر-این ای ای آر آئی جناب جے پرکاش، میر، این ڈی ایم سی اور دیگر افسران موجود تھے۔
تکنیکی بیورو کیلئے یہاں پر کلک کریں۔
************
ش ح۔م ع۔ ع ن
U NO: 2503
(Release ID: 1704789)
Visitor Counter : 166