کامرس اور صنعت کی وزارتہ

پیداوار منسلک ترغیبی اسکیم

Posted On: 10 MAR 2021 4:20PM by PIB Delhi

ہندوستان کے ’آتم نربھر‘ بننے اور ہندوستان کی مینوفیکچرنگ صلاحیتوں اور برآمدات کو بڑھانے کے وژن کو مدنظر رکھتے ہوئے، مالی سال 2021-22 سے شروع کرتے ہوئے 5 سال کی مدت کے لیے 13 اہم شعبوں کی پی ایل آئی اسکیموں کے لیے یونین بجٹ 2021-22 میں 1.97 لاکھ کروڑ روپے کے خرچ کا اعلان کیا گیا ہے۔ ان 13 شعبوں میں پہلے سے موجود 3 شعبے (i) موبائل مینوفیکچرنگ اور مخصوص الیکٹرانک اجزا، (ii) اہم کلیدی آغاز مواد/ ڈرگ انٹرمیڈیریز اور فعال فارماسیوٹیکل اجزا، اور (iii) میڈیکل آلات کی تیاری اور 10 نئے اہم شعبے شامل ہیں جنھیں مرکزی کابینہ نے حال ہی میں نومبر 2020 میں منظوری دی ہے۔ یہ 10 اہم شعبے ہیں:

(i) آٹوموبائل اور آٹو اجزا، (ii) فارماسیوٹیکل ادویات، (iii) اسپیشلٹی اسٹیل، (iv) ٹیلی کام اور نیٹ ورکنگ پروڈکٹس، (v) الیکٹرانک/ ٹکنالوجی مصنوعات، (vi) گھریلو آلات (اے سی اور ایل ای ڈی)، (vii) کھانے کی مصنوعات، (viii) ٹیکسٹائل مصنوعات: ایم ایم ایف طبقہ اور تکنیکی ٹیکسٹائل، (ix) اعلی کارکردگی والے شمسی پی وی ماڈیولز، اور (x) اعلی درجے کی کیمسٹری سیل (اے سی سی) بیٹری۔

 

پی ایل آئی اسکیموں کا اطلاق متعلقہ وزارتوں/ محکموں کے ذریعہ کیا جائے گا اور یہ مالی طور پر مجوزہ معاشی حدود میں ہوگا۔

پی ایل آئی اسکیموں سے اسکیم کے تحت قائم شدہ عالمی چیمپیئنوں کے لیے وسیع سپلائر بیس کے قیام کو ممکن بنانے کی توقع کی جا رہی ہے۔ اس سے کلیدی شعبوں میں پیمانے اور سائز لانے اور عالمی چیمپین بنانے اور ان کی ترقی میں مدد ملے گی۔ تمام اکائیوں کو اکٹھا کرنے سے ہندوستان کو بڑے پیمانے پر بنیادی اور ثانوی روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔

ممکنہ سرمایہ کاروں کی شناخت کے لیے میک ان انڈیا ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لیے حکومت ہند سرمایہ کاری کی سہولت کے تحت مستقل کوششیں کر رہی ہے۔ میک ان انڈیا بینر کے تحت ملک میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے بیرون ملک مقیم ہندوستانی مشن اور ریاستی حکومتوں کو تقریبات، اجلاس، روڈ شوز اور دیگر پروموشنل سرگرمیوں کے انعقاد کے لیے مدد فراہم کی جا رہی ہے۔ ملک میں ایف ڈی آئی کو فروغ دینے اور کاروبار میں آسانی کو بہتر بنانے کے لیے بین الاقوامی تعاون میں اضافہ کے لیے سرمایہ کاری رسائی سرگرمیاں جاری ہیں۔

حال ہی میں، جاری اسکیموں کے علاوہ، حکومت نے ہندوستان میں سرمایہ کاری کو بڑھانے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔ ان میں قومی انفراسٹرکچر پائپ لائن، کارپوریٹ ٹیکس میں کمی، این بی ایف سی اور بینکوں کے لکویڈیٹی مسائل میں نرمی، گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے تجارتی پالیسی اقدامات شامل ہیں۔ حکومت ہند نے عوامی خریداری آرڈرز، مرحلہ وار مینوفیکچرنگ پروگرام (پی ایم پی)، مختلف وزارتوں کی پیداوار سے منسلک مراعات کے لیے اسکیموں کے ذریعہ سامانوں کی گھریلو مینوفیکچرنگ کو بھی فروغ دیا ہے۔

اس کے علاوہ، ہندوستان میں سرمایہ کاری کرنے والے سرمایہ کاروں کے لیے سرمایہ کار دوست ماحولیاتی نظام کی حمایت، سہولت اور فراہمی کے پیش نظر، مرکزی کابینہ نے 03 جون، 2020 کو ایک با اختیار گروپ آف سکریٹری (EGoS) کے تشکیل، اور مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتوں کے مابین ہم آہنگی میں سرمایہ کاری میں تیزی لانے کے لیے تمام متعلقہ وزارتوں/ محکموں میں پروجیکٹ ڈویلپمنٹ سیل (PDCs) کی منظوری دی تاکہ ہندوستان میں گھریلو سرمایہ کاری اور ایف ڈی آئی کی درآمد کو بڑھایا جا سکے۔

تجارت اور صنعت کے وزیر مملکت، شری سوم پرکاش نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات فراہم کی۔

                                               **************

ش ح۔ ف ش ع-م ف   

U: 2512



(Release ID: 1704785) Visitor Counter : 205


Read this release in: English