امور داخلہ کی وزارت

مردم شماری 2021

Posted On: 10 MAR 2021 4:21PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 10 مارچ: حکومت نے مردم شماری قانون 1948 کے تحت دو مرحلوں میں مردم شماری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ (الف) پہلے مرحلے کے دوران اپریل سے ستمبر 2020 تک گھروں اور رہائشی علاقوں کی مردم شماری، نیز (ب) 9 سے 28 فروری 2021 کے مرحلے مردم شماری۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ شہریت قانون 1955 کے تحت قومی آبادی رجسٹر (این پی آر) کو بھی پہلے مرحلے کے ساتھ اپ ڈیٹ کیا جائے گا۔ کووڈ 19 کی وبا کی وجہ سے مردم شماری کا پہلا مرحلہ، این پی آر کو اپ ڈیٹ کرنا اور دیگر متعلقہ زمینی سرگرمیوں کو موخر کرنا پڑا۔ مردم شماری سے متعلق مختلف سرگرمیوں کے لیے ڈیٹا جمع کرنے اور نگرانی اور انتظام کے لیے موبائل ایپلیکیشنز اور ایک پورٹل تیار کیا گیا ہے۔

زمینی سطح پر مردم شماری کے کام کاج، مردم شماری کے سوال نامے کی تیاری، موبائل ایپلی کیشنز اور مردم شماری کے انتظام اور نگرانی کا نظام (سی ایم ایم ایس) پورٹل وغیرہ کے لیے کسی بین الاقوامی ادارے سے کوئی تکنیکی مدد نہیں لی گئی ہے۔ بین الاقوامی اداروں کا کردار صرف تشہیری مواد کی تیاری اور یونیسیف، یو این وومن، اور یو این ایف پی اے کے ذریعے ای لرننگ ٹریننگ ماڈیول کی تیاری میں مدد تک محدود ہے۔

سماجی، اقتصادی اور ذات پات کی مردم شماری دیہی ترقی کی وزارت نے 2011 میں کی تھی اور اس وقت کی ہاؤسنگ اور شہری غربت کے خاتمے کی وزارت نے دیہی اور شہری علاقوں میں مردم شماری کا انتظام کیا تھا۔ ایس ای سی سی 2011 کے اعداد و شمار کو حتمی شکل دی گئی ہے جس میں ذات پات کا ڈیٹا شامل نہیں ہے، اسے دہی ترقی اور شہری غربت کے خاتمے کی وزارتوں نے حتمی شکل دے کر شائع کیا ہے۔ ایس ای سی سی 2011 کے لیے لوجسٹک اور تکنیکی مدد رجسٹرار جنرل آفس آف انڈیا نے فراہم کی تھی۔ اعداد و شمار کی درجہ بندی اور زمرہ بندی کے لیے سماجی انصاف اور بااختیار بنانے کی وزارت کو اعداد و شمار فراہم کئے گئے ہیں۔ مذکورہ وزارت نے بتایا ہے کہ اس مرحلے پر ذات پات کے اعداد و شمار جاری کرنے کی کوئی تجویز نہیں ہے۔ مردم شماری کی فہرستیں مختلف شراکت داروں سے مشاورت کے بعد بنائی جاتی ہیں۔ مردم شماری میں آئین میں درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کو 1950 کے آئینی حکم ناموں (جن میں وقتاً فوقتاً ترمیم کی گئی ہے) کے مطابق شمار کیا جاتا ہے۔ آزادی کے بعد بھارتی وفاق نے پالیسی کے طور پر فیصلہ کیا تھا کہ درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کی ذات پات کی بنیاد پر مردم شماری نہیں کی جائے گی۔

یہ معلومات وزیر مملکت برائے داخلہ جناب نتیانند رائے نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کیں۔

***

ش ح ۔ ع ا۔ م ف

U No 2519



(Release ID: 1704763) Visitor Counter : 210


Read this release in: English , Punjabi