شہری ہوابازی کی وزارت

گنّے کی تحقیق کے ہندوستانی انسٹی  ٹیوٹ کو، فیلڈ ٹرائلس  کے لئے ، ڈرون کا استعمال کرنے کی اجازت


 فیلڈ ٹرائلس،  گنے کی فصل میں ہونے والی   بیماریوں کو کنٹرول کرنے میں،  ڈرون کے کارآمدہونے کا تعین قدرکریں گے

Posted On: 11 MAR 2021 3:57PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  12 مارچ2021: شہری ہوابازی کی وزارت ( ایم او سی اے ) اور شہری ہوابازی کے ڈائریکٹوریٹ جنرل  (ڈی جی سی اے ) نے  آئی سی اے آر -اترپردیش کے لکھنؤشہر میں قائم  ،گنّےکی تحقیق کے ہندوستانی انسٹی ٹیوٹ ( آئی آئی ایس آر ) کو  ،ڈرونوں کا استعما ل کرتے ہوئے ،گنے کی فصل  میں جراثیم ، کیڑے مکوڑوں   اور بیماریوں کو کنٹرول کرنے کے لئے،  ڈرون کے ذریعہ اسپرے   کرنے کا، تعین قدر کرنے کی غرض سے  ،ٹرائل کرنے کی مشروط  استثنیٰ کی منظوری دی ہے۔

یہ استثنیٰ،  اجازت نامے کے اجرا کی تاریخ سے، 30 نومبر 2021 تک  یا ڈجیٹل اسکائی پلیٹ فارم کے فعال ہونے تک ، جو بھی پہلے ہو، جاری رہے گا۔یہ استثنیٰ  اس صورت میں  قابل عمل رہے گا ، اگر درج ذیل مذکورہ تمام شرائط  اور  حدود پر ،سختی سے عملدرآمد کیا جائے گا۔کسی  بھی شرط کی خلاف ورزی کی صورت میں یہ استثنیٰ  ختم ہوجائے گا اور  شہری ہوابازی کی وزار ت اور شہری ہوابازی کے ڈائریکٹوریٹ جنرل کے ذریعہ  کارروائی کی جاسکتی ہے۔

آئی سی اے آر – گنے کی تحقیق   کے ہندوستانی ادارے  ( آئی آئی ایس آر ) کو، ریموٹلی  پائلیٹڈ  طیارہ نظاموں ( آر پی اے ایس ) کو استعمال کرنے کی شرائط اور حدود:

  •  پارٹ 1،سیریز X، سی اے آر دفعہ 3 کے 5.2 ( بی)، 53، 61، 6.2.2،6.2.3( بی)،  6.3، 7، 8.4، 9.2 ، 9.3 ، 11.1 (سی ڈی ) ، 11.2 (اے ، ڈی ،)  ، 12.4 ، 12.5 ، 12.18، 12.19، پیراگراف سے   یہ استثنیٰ ،گنے کی تحقیق کے انسٹی ٹیوٹ  (آئی آئی ایس آر )کے لئے  جاری کیا گیا ہے، جو کہ شہری ہوابازی کی وزارت کے ذریعہ ہوائی جہاز کے ضابطے 1937  کے   ضابطے  15 اے  کے   استثنیٰ  کے مطابق ہے ۔
  • ریموٹلی  پائلیٹڈ  طیارہ نظاموں ( آر پی اے ایس )  کی کارروئیو ں کے آغاز سے قبل ، آئی آئی ایس آر کو، مذکورہ اتھارٹیز سے  ضروری  کلیرینس حاصل کرنا ہوگا ، جن میں (اے ) مقامی انتظامیہ ( بی ) وزارت دفاع (سی ) امور داخلہ کی وزارت (ڈی ) بھارتی فضائیہ سے ائیر ڈیفینس  کلیرنس  (ای ) ہندوستان کی  ہوائی اڈے کی اتھارٹی ( اے اے آئی ) اور  (ایف ) زراعت کی وزارت  ( جہاں کہیں ضرورت  ہو )شامل ہیں۔
  • صرف ، آئی آئی ایس آر کے ذریعہ انگیج کردہ   ،میسرز جنرل ایروناٹکس  ( مہندرا اینڈ مہندرا لمیٹڈ کے ذریعہ )ہی ،آر پی اے ایس  ماڈلس  کو  آپریٹ  کرسکے گا ، جو کہ منظورشدہ  معیاری آپریٹنگ ضابطوں   ( ایس او پی ) نمبر  جی اے / ڈی جی سی اے / سی اے 0202 رویژن، نمبر  ابتدائی  اجرا تاریخ  08 جنوری  2021  میں بیان  کئے گئے ہیں۔ویلڈ ، ڈرون  تصدیق  نمبر ( ڈی اے ایم )، (منظورشدہ ایس او پی  میں  مخصوص طور سے بیان کردہ ) رکھنے والے ،آر پی اے ایس  کی کارروائیاں  ،  مذکورہ بالا ایس او پی میں  بیان کردہ ہدایات  کے مطابق ہی، مخصوص علاقےمیں  آپریٹ کی جانی چاہئیں۔منظورشدہ ایس او پی میں کسی بھی طرح کی تبدیلی ،  مثال کے طور پر، ضابطوں  یا آر پی اے ایس  یااستعمال کا معاملہ یا ذاتی  یا منظورشدہ ایس او پی میں  مخصوص کردہ علاقے کو  ایس  او پی میں شامل کیا جانا چاہئے  اور  منظوری کے لئے ڈی جی سی آر میں جمع کرنا چاہئے ۔
  • آئی آئی ایس آر کو یہ یقینی بنانا چاہئے کہ  صرف اول درجے کا تربیت یافتہ  اہل عملہ  ہی  آر پی اے ایس کو  آپریٹ کرےگا، جو  کہ منظورشدہ ایس او  پی کے مطابق ہونا چاہئے ۔اس کے نتیجے میں آر پی اے ایس آپریٹر کو  اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ ریموٹ پرواز کے عملے کو منظورشدہ ایف ٹی او / آر پی ٹی او کے ذریعہ تربیت دی جانی چاہئے۔
  • آر پی اے ایس آپریٹر کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ آر پی اے ایس  کام کرنے کے لئے فٹ ہے اور منظورشدہ ایس او پی میں   بیان کردہ  دیکھ بھال کے مطابق  اس کی دیکھ ریکھ کی گئی ہے نیز عدم کارکردگی  اور آلات کی خرابی کے باعث پیش آنے والے  کسی طرح کے  حادثات کا وہ ہی  ذمہ دار ہوگا۔
  • آر پی اے ایس آپریٹر کو ہرایک آر پی اے فلائٹ کا ریکارڈ کو  باقاعدہ طورپر برقرار رکھنا ہوگا اور اس  طرح کے ریکارڈ کوپوچھے جانے  پر ڈی جی سی اے کو دستیاب کرانا ہوگا۔
  • آئی آئی ایس آر  کو فضا سے فوٹوگرافی سے متعلق  ( اگر ضرورت پڑے )، طیاروں کے 1937 ضابطوں  کے ضابطے  نمبر 13  کے تحت،   ضابطوں  اور معلومات کی  ڈائریکٹوریٹ ، ڈی جی سی اے  سے،  ضروری اجازت حاصل کرنی ہوگی۔اگر آر پی اے ایس کے ذریعہ  فوٹوگراف یا ویڈیو  گراف حاصل کئے گئے ہیں تو انہیں صرف آئی آئی ایس آر کے ذریعہ ہی استعمال کیا جانا چاہئے ۔آر پی اے ایس   کے تحفظ اورسلامتی   کے لئے نیز آر پی اے ایس کے ذریعہ جمع کئے گئے اعدادوشمار کے لئے ، آئی آئی ایس آر ذمہ دار ہوگا۔ آئی آئی ایس آر کو، جیو  پیٹیل  اعدادوشمار حاصل کرنے اور  اسے منظم  کرنے  نیز  نقشوں  سمیت  جیو   پیٹیل اعدادوشمار کی ( اگر ضرورت ہو)  خدمات کے لئے، ڈی ایس  ٹی کے راہنما خطوط  کی سختی سے پیروی کرنی ہوگی۔
  • آر پی اے ایس  کے آپریٹر کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ جیسے ہی ڈجیٹل اسکائی  پلیٹ فارم کو فعال بنایا جاتا ہے، آر پی اے ایس   کی تیاری ،این پی این ٹی کے مطابق  (کیوسی آئی  کے ذریعہ تصدیق شدہ ) کی گئی ہے۔
  • آئی آئی ایس آر کو  یہ یقینی بنانا ہوگا کہ مذکورہ مقصد کے لئے، میسرز جنرل ایروناٹک کے ذریعہ آپریٹ کردہ  ،ہر آر پی اے ایس کے لئے  ، او اے این  ، ڈی اے این  کے ساتھ  آگ سے محفوظ رہنے  کی شناخت کی پلیٹ اور آر پی اے ایس کا ماڈل نمبر قانونی ہدایت کے مطابق ہونا چاہئے ۔
  • آر پی اے ایس کی کارروائیاں ، صرف بنا کنٹرول والے فضائی علاقے میں،دن کے دورا ن کی کارروائیوں( طلوع آفتاب سے غروب آفتاب تک )،  ویژول  لائن آف سائٹ  ( وی ایل او ایس ) اور   اے جی ایل سے ،زیادہ سے زیادہ 20 فٹ کی اونچائی تک  محدود ہونی چاہئیں ۔
  • سی اے آر کی گنجائشوں کے مطابق آر پی اے ایس   کو ہوائی اڈے کے  گردونواح میں آپریٹ نہیں کیا جانا چاہئے۔اگر  ہوائی اڈے کے قریب آپریٹ کرنے کی ضرورت پڑتی ہے تو ہندوستان  کے ہوائی اڈوں کی اتھارٹی ( اے اے آئی ) اور /یا متعلقہ ہوائی اڈہ  /ہوائی پٹی ّ سے آپریٹر کو  آر پی اےایس کی کارروائیوں کے وقت اور علاقے سے متعلق ،ایڈوانس میں ہی اجازت لینی ہوگی۔
  • آئی آئی ایس آر کو یقینی بنانا ہوگا کہ و ہ  اپنے  10 عددآئٹم  کو،  دن کے دوران ہی پھینکیں گے یا  ان کا چھڑکاؤ کریں گے  ۔ آئی آئی ایس آر کو یہ بھی  یقینی بنانا ہوگا کہ نقصان دہ مواد یا اسی طرح کا کوئی  دوسرا سامان، کسی بھی صورتحال میں  آر پی اے ایس   میں  نہ تو لے جایا جانا چاہئے نہ ہی استعمال کیا جانا چاہئے اور صرف  اجازت شدہ جراثیم کش ادویہ ہی استعمال کی جانی چاہئیں۔ آئی آئی ایس آر کو یقینی بنانا ہوگا کہ آر پی اے ایس کی کارروائیوں  کے دوران  کارروائی کے علاقے کے اندر کوئی غیر ملوث شخص داخل نہیں ہوگا ( زمینی علاقے سمیت ) نیز  حفاظتی صورتحال کو یقینی بنایا جائے گا( خاص  طور پر ہوا کی صورتحال ) اور ان پر عملدرآمدکیا جائے گا، جوکہ ایس او پی / آر پی اے ایس کے فلائٹ  مینول نیز اس خط میں بیان کئے گئے ہیں۔
  • آئی آئی ایس ا ٓ رکو عوام ، جائیداد ،  آپریٹر وغیرہ کی سلامتی  ، تحفظ اور پرائیویسی کو یقینی بنانا ہوگا۔ مزیدبرآں   کسی حادثے کی صورتحال میں  ڈی جی سی اے،اس کا  ذمہ دار نہیں  ہوگا۔
  • آپریٹر کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ آر پی اے ایس  ،کسی بھی شخص یا جائیدادکوکسی بھی طریقے سے ،خطرے کے طورپر نہ سمجھا  جائے۔آلات کے ساتھ جسمانی  تعلق کے باعث  کسی فرد کے  زخمی ہونے کی صورت میں ،  آپریٹر اور آئی آئی ایس آر  طبی نیز قانونی معاملات کے لئے ذمہ دار ہوگا۔ آئی آئی ایس آر کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ آر پی اےایس کی کارروائی کے دوران کسی حادثے  یا واقعے کے نتیجے میں  کسی تھرڈ پارٹی کو ہونے والے کسی نقصان کی بھرپائی کے لئے ،باقاعدہ  منظم  طور پر بیمے کی پالیسی ویلڈ رہے۔
  •  آپریٹر کو  سیریز X ،  پارٹ فرسٹ   سی اے آر سیکشن 3 کے  13.1 پیرا میں  بیان کردہ مخصوص نو -فلائی زون  میں   کوئی کارروائی یا پرواز کرنے کی اجازت نہیں ہوگی بشرطیکہ ضرورت کے مطابق  متعلقہ وزارتوں  نیز  حکام سے منظوری نہ لے لی جائے۔
  • آئی آئی ایس آر اور میسرز جنرل ایروناٹکس کو، ان کارروائیوں کے باعث ، ابھرنے والے کسی قانونی معاملے یا دیگر مسائل سے قانونی طورپر کسی طر ح کی ذمہ داری سے بری قرار دینا ہوگا۔
  • اس  خط سے،ریموٹلی پائلیٹڈ  ائیر کرافٹ سسٹم سے متعلق   دیگرسرکاری ایجنسیوں  یا  کسی طرح کے ذیلی قوانین   کے ذریعہ عائد کردہ  پابندیاں /ایس او   پی ،ختم نہیں  ہوں گے۔
  •  کارروائی کے کسی مرحلے کے دوران  کسی حادثے  یا واقعے کی صورت میں آپریٹر کو ، اس طرح کے واقعے کے  48 گھنٹے کے اندر اندر  ،  ڈی جی سی اے کی  فضائی تحفظ کی ڈائریکٹوریٹ کو  مکمل تفصیلات کے ساتھ ایک رپورٹ پیش کرنی ہوگی۔
  •  آپریٹر کو  ڈی جی سی اے (جیسے اور جب دستیاب ہو)کو کارروائیوں کے جدول  ( جائے وقوع اور کارروائی کے دائرہ کار) کی معلومات  ،  کارروائی سے بہت  پہلے ہی،  فراہم کرنی ہوگی تاکہ تحفظاتی تناظر  کا عمل  پورا کیا   جاسکے ۔اس سلسلے میں آئی آئی ایس آر کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ اس عمل کی تکمیل کے لئےاسے  ڈی جی سی اے  تک رسائی فراہم کی گئی ہے۔

 

عوامی نوٹس کا لنک   

*************

ش ح۔اع ۔رم

 

U- 2440



(Release ID: 1704337) Visitor Counter : 146


Read this release in: Bengali , English , Hindi