سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
دھات سے مالا مال ماحول چھوٹے سیاروں کے لئے ضروری ہے،بڑے سیاروں کے لئے نہیں
Posted On:
11 MAR 2021 10:01AM by PIB Delhi
نظام شمسی میں موجود ہمارے مسکن سے بہت دور ایسے سیارے بھی ہیں، جنہیں مدار کے بیرونی سیارے کہاجاتا ہے اور جو سورج کے جیسا حجم رکھتے ہیں یہ اپنا الگ ہی فلکیاتی نظام رکھتے ہیں۔ بیرونی سیاروں کے سائنسی مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ جوپیٹر جیسے ہلکے میزبان ستاروں کو دھاتوں سے مالا مال ماحول کی ضرورت ہوتی ہے لیکن طویل گردش رکھنے والے بھاری سیارے اس ضرورت سے مستثنیٰ ہے۔یہ مطالعہ جو سیاروں اور میزبان ستاروں کی خصوصیات کے درمیان رابطوں کا پتہ لگاتا ہے،اس بات کے جاننے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے کہ سیارے کس طرح وجود میں آتے ہیں اور بڑے مداری فاصلوں پر رہتے ہوئے ارتقا پذیر ہوتے ہیں۔
چونکہ آج تک 4300 سے زیادہ سیارے دریافت ہوچکے ہیں،اس لئے یہ ضروری ہوجاتا ہے کہ ان بیرونی سیاروں کی خصوصیات کا پتہ لگایا جائے۔ستاروں اور سیاروں کی خصوصیات کے درمیان رشتوں سے سیاروں کے تشکیل پانے اور ارتقاء پذیر ہونے کے منظر نامے کو سمجھنے میں مدد مل سکتی ہے۔ستارے بڑی حد تک ہائیڈروجن اور ہیلیم گیس سے بنتے ہیں جس میں دوسرے عناصر بھی بہت قلیل تعداد میں موجود ہوتے ہیں۔فلکیاتی زبان میں ہائیڈروجن اور ہیلیم سے زیادہ ٹھوس مادوں کو مجموعی طور پر دھات کہاجاتا ہے۔دھات والے مواد کو کسی بھی ستارے کا اہم پیرا میٹر ماناجاتا ہے اور اس پر سب کااتفاق ہے کہ سیارے(چھوٹے یا بڑے) انہیں ستاروں کے ارد گرد ظاہر ہوتے ہیں جو دھاتوں سے مالا مال ہوتے ہیں حالانکہ خلاء میں دھاتوں اور سیاروں کا ظہور میں آنا جیسی باتوں کی بہت سے تحقیقاتی گروپ چھان بین کرچکے ہیں۔ اس کے باوجود بیرونی سیاروں کے بہت سے بڑے میزبان ستارے خاص طور پر وہ جو دور مدار میں قائم ہیں ان کا مطالعہ بہت اچھی طرح نہیں کیا جاسکا۔
ہندوستان کے فلکیاتی تحقیقاتی ادارے( آئی آئی اے)، جو کہ حکومت ہند کے سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے کا ایک خود مختار ادارہ ہے اور ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف فنڈا منٹل ریسرچ نے ، میزبان ستاروں کی خصوصیات کی تحقیقات کی۔ جس کامقصد ان وسیع مدار والے اجرام فلکی کی تشکیل کے منظر نامے کو بیرونی سیاروں کی راست تصاویر کی مدد سے سمجھنا تھا۔
اس سے قبل چھوٹے مدار والے بیرونی سیاروں کا مطالعہ کرنے کے دوران سائنس دانوں نے دریافت کیا تھا کہ دھاتوں سے مالا مال ماحول والے میزبان ستاروں سے جوپیٹر جیسے ہلکے سیاروں کے وجود میں لانے والی مثبت صورت حال پیدا ہوتی ہے۔ ‘‘اسٹرونومیکل جرنل’’ میں شائع ہونے والے نئے مطالعے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دھاتوں سے مالا مال ماحول کی ضرورت لمبی گردش رکھنے والے بڑے سیاروں کو ، جن کاپتہ ڈائریکٹ امیجنگ ٹیکنک کے ذریعہ لگایا گیا ہے ،نہیں ہے۔ یہ معلومات ایک موجودہ ماڈل سے مطابقت رکھتی ہے جسے سیاروں کی تشکیل کا بنیادی ایکریشن ماڈل کہاجاتا ہے۔جوپیٹر سے زیادہ بڑا حجم رکھنے والے سیاروں کے بارے میں فضاء میں بکھرے ہوئے بڑے پیمانے پر دھاتوں کے مطالعوں سے پتہ لگتا ہے یہ دھاتیں ان اجرام فلکی کے تشکیل پانے میں کوئی اہم رول ادا نہیں کرتیں۔اس کا مطلب یہ ہوا کہ وسیع تر مداروں میں سیاروں کے بننے سے متعلق کوئی مانا ہوا میکانزم نہیں ہے۔ یعنی دور دراز کے مداروں میں سیارے یا تو کور ایکریشن کے عمل کے ذریعہ بنتے ہیں یا کشش ثقل میں عدم استحکام کی بنا پر وجود میں آتے ہیں۔
******
ش ح ۔س ب۔ ر ض
U-NO.2445
(Release ID: 1704314)
Visitor Counter : 351