سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

کامیابی حاصل کرنے والی بھارت اورجاپان کی خواتین چنوتیوں سے نمٹنے کے لئے عزم مصمم اور تحمل پر زور دیتی ہیں

Posted On: 09 MAR 2021 4:45PM by PIB Delhi

کامیابی حاصل کرنے والی بھارت اورجاپان کی خواتین نے عالمی یوم خواتین کے موقع پر بھارت-جاپان کے ذریعہ مشترکہ طور پر منعقد کئے گئے ایک  پروگرام میں اپنی زندگی کے سفر کے بارے میں معلومات شیئر کرتے ہوئے چنوتیوں سے نمٹنے کے لئے عزم مصمم اور تحمل کی اہمیت پر زور دیا۔

مشہور و معروف سائنسداں  اور انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کی ریٹائرڈ ڈائریکٹر ڈاکٹر انورادھاٹی کے نے  ایک انتہائی  متوسط طبقہ کی فیملی سے شروع ہوئے اپنےسفر – گاؤں کے ایک اسکول سے اپنی مادری زبان میں اسکولی تعلیم مکمل کرنے سے لے کر اسرو میں ایک سینئر خاتون سائنسداں کے عہدے پر پہنچنے تک – کے بارے میں  معلومات شیئر کیں۔ انہوں نے کرن ڈویژن،  محکمہ سائنس وٹکنالوجی، ہندوستانی سفارتخانہ، ٹوکیو، حکومت ہند اور جاپان سائنس اینڈ ٹکنالوجی ایجنسی،  حکومت جاپان کے ذریعہ مشترکہ طور پر منعقد پروگرام میں  ورچول طریقہ سے کئے گئے مذاکرہ میں  فیصلہ لینے کے عمل میں  عزت نفس، منتخب کرنے کی آزادی سمیت بنیادی اصولوں کو  سکھانےکی اہمیت کے بارے میں اپنی بات رکھی۔

انہوں نے کہاکہ  ’’ اگرآپ میں جنون ہے، تو  آپ کچھ بھی حاصل کرسکتے ہیں،  لیکن بڑے مقاصد کو حاصل کرنے کے لئے آپ کو چھوٹی چیزوں کو چھوڑنا ہوگا۔ یہ صرف آپ ہی ہیں جو اپنے خواب کاپیچھا کرسکتے ہیں، آپ کے لئے کوئی اور انہیں حاصل کرنے نہیں جارہا۔‘‘

خلائی پروگرام میں شامل ہونے کے تئیں دلچسپی رکھنے والے ہائی اسکول کی ایک نوجوان طالبہ سے لے کر ایرو اسپیس انجینئر بننے تک کے اپنے حوصلہ افزا سفر کو شیئر کرتے ہوئے  جاپان ایرو اسپیس  ایکسپلوریشن ایجنسی (جے اےایکس اے) سےریٹائر ہونے والی ایسٹروناٹ محترمہ ناؤکویاماجاکینے  سرکردہ قیادت کےعہدوں پر خواتین کی موجودگی کی ضرورت کودہرایا کیوں کہ  کام کاج  کی یہ مصروفیت  زندگی کے توازن کے بارے میں سمجھ کو بہتربنانے میں مدد کرتی ہے، جسے انہوں نے اپنی بیٹی کی پرورش کرتے وقت  ذاتی طور پر محسوس کیا۔

بھارت کی پہلی خاتون سرنگ  انجینئر محترمہ اینی سنہا رائے نے 14 سال سے زیادہ کے مردوں کے غلبہ والے کیریئر میں کام کرنے کے اپنے چنوتی بھرے تجربہ کو شیئر کیا۔  ٹی آئی ایف اے سی کے ذریعہ منعقد اس پروگرام میں انہو ں نے زور دے کر بتایا کہ کیسے  مہارت کےتئیں ان کے عزم مصمم نے انہیں زمین کے نیچے اعلی درجہ حرارت والے اس طرح کے جوکھم بھرے  تنگ علاقے میں ٹکے رہنے میں مدد کی۔

دہلی میٹرو ریل کے ساتھ قریبی وابستگی سے کام کرنےکےاپنےسفر کےبارےمیں معلومات شیئر کرتے ہوئے ڈاکٹر ریکو آبے، سول انجینئر، چیئرپرسن، اوریئنٹل کنسلٹنٹس انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ نے دلی میٹرو مرحلہ کو پروجیکٹ کے منیجمنٹ اور 6 سالوں تک بنگلور میٹرو مرحلہ -1 پروجیکٹ سمیت اپنے کام کاج کے وسیع تجربات کےبارے میں بتایا۔

صنعت کار اور پدم شری 2021 سے سرفراز محترمہ رجنی بیکٹرنے ایک ماں اورایک تاجر کے طور پر اپنےاس سفر کے بارےمیں بتایا جو ان کے باورچی خانہ سے شروع ہو کر 1978 میں ان کے گھر کے پیچھے ایک آئس کریم یونٹ قائم ہونے تک گیا۔  ان کا یہ سفر ذائقہ دار آئس کریم، بریڈ اوربسکٹ بنانے کے سلسلے میں بیکنگ کے تئیں ان کے پیار کو ظاہر کرتا ہے جو اب ایک  مستقل گروپ میں تبدیل ہوچکا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ’’ عورت پیدائشی طور پر صنعتکار ہوتی ہے۔ جس طرح وہ گھر پر تمام انتظامات کرتی ہیں ویسے ہی وہ کسی صنعت کا  انتظام بھی کرسکتی ہیں۔‘‘

’ ابتدائی زندگی اور صحت مند بڑھاپا‘ سے جڑے اپنے کام کے بارے میں معلومات شیئر کرتے ہوئے  ڈاکٹر ناہو  مورسکی، چیف، ڈویژن آف لائف کورس ایپیڈیمیولوجی، ڈپارٹمنٹ آف سوشل میڈیسن، نیشنل سینٹر فار چائلڈ ہیلتھ اینڈ ڈیولپمنٹ ، جاپان نے   کام کاج کے موقع پر ان کے کامیاب کیریئر میں تعاون کرنے کے لئے اپنے شوہر اور ساتھیوں کے تعاون کو اجاگر کیا۔

دہلی کراپم برانچ کی  پہلی خاتون ڈی سی پی  محترمہ مونیکا بھاردواج نے ہریانہ کے ایک چھوٹے سے گاؤں میں پیدا ہونے اوردہلی یونیورسٹی کے کالج میں تعلیم حاصل کرنے کے لئے روزانہ پانچ گھنٹے کا سفر طے کرنے کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہاکہ اس سفر میں انہیں تحمل اور وقت کا صحیح استعمال کرناسکھایا۔

 اترپردیش میں یونیسیف کے ملازم کے طور پر کام کرنے کےدوران بھارت میں اپنے ان تجربات ، جس میں ان کی زندگی کو سمت عطا کی ، کے بارے میں بات کرتے ہوئے ڈاکٹر ایااوکاڈا، پروفیسر اور ایسوسی ایٹ ڈین، گریجویٹ اسکول آف انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ، ناگویا یونیورسٹی ،جاپان نے کہاکہ ہندوستان اعلی تعلیم میں جنسی برابری کو فروغ دینے کے معاملے میں جاپان سے بہتر کام کررہا ہے۔

جاپان میں واقع ہندوستانی سفارتخانہ کی کاؤنسلر (ایس اینڈ ٹی ) ڈاکٹر اوشا دکشت نے  سائنس، ٹکنالوجی اور اختراع میں جنسی برابری کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کہاکہ خواتین  میں ملک کے روزگار کے منظرنامہ کو  بدلنے کی صلاحیت ہے۔

محترمہ نمیتا گپتا، سائنسداں’جی‘، محکمہ سائنس و ٹکنالوجی نے بتایا کہ بھارت اور جاپان کے درمیان تعاون سے  دونوں ممالک کی خواتین کو مدد مل سکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ’’ ہم جاپان کے ساتھ  خواتین سائنسدانوں اور ماہرین ٹکنالوجی کے لین دین کا پروگرام کرکے  اس تعاون کو مزید بلندی تک لے جاسکتے ہیں۔‘‘

******

ش  ح ۔ق ت۔ ف ر

U-NO.2436


(Release ID: 1704271) Visitor Counter : 111


Read this release in: English , Hindi