سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت

خانہ بدوش قبائل کو درپیش چیلنجز

Posted On: 10 MAR 2021 2:55PM by PIB Delhi

 

خانہ بدوش اور نیم خانہ بدوش وہ معاشرتی گروہ ہیں جو اپنی روزی روٹی کی حکمت عملی کے حصے کے طور پر بار بار، عام طور پر موسمی جسمانی نقل پذیری کرتے ہیں اور ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہوتے ہیں۔

وزارت/ محکمہ سماجی انصاف اور تفویض اختیارات نے گزٹ نوٹیفکیشن مورخہ 21.02.2019 کے ذریعہ خانہ بدوش اور نیم خانہ بدوش کمیونٹیز (DWBDNCs) کی ترقی اور بہبود کے لیے تین سال کی مدت کے لیےڈویلپمنٹ اینڈ ویلفیئر بورڈ تشکیل دیا ہے جس میں 5 سال تک کی توسیع کی جا سکتی ہے اور جس کی ذمہ داریاں مندرجہ ذیل ہیں:

نامعلوم، خانہ بدوش اور نیم خانہ بدوش طبقات کے لیے ضرورت کے مطابق ویلفیئر اورڈویلپمنٹ پروگرام مرتب کرنا اور ان پر عمل درآمد کرنا۔

ان جگہوں/ علاقوں کی نشاندہی کرنا جہاں یہ کمیونٹیزکثرت سے آباد ہیں۔

موجودہ پروگراموں اور استحقاق تک رسائی میں پائی جانے والی خامیوں کا جائزہ لینا اور ان کی نشاندہی کرنا اور وزارتوں/ عمل درآمد کرنے والی ایجنسیوں کے ساتھ یہ یقینی بنانے کے لیے تعاون کرنا کہ جاری پروگرام نامعلوم، خانہ بدوش اور نیم خانہ بدوش طبقات کی خصوصی ضروریات کو پورا کرتے ہیں۔

نامعلوم، خانہ بدوش اور نیم خانہ بدوشکمیونٹیز کے حوالے سے حکومت ہند اور ریاستوں/ یو ٹی کی اسکیموں کی پیشرفت کی نگرانی اور جانچ کرنا۔

محکمہ نافذ کرنے والی ایجنسیوں (ریاستیں/یو ٹی) کے ذریعہ نامعلوم خانہ بدوش، نیم خانہ بدوش قبائل کے طلبا کی تعلیمی ترقی کے لیے ڈاکٹر امبیڈکر پری اور پوسٹ میٹرک اسکالرشپ کی مرکز کفیل اسکیم کا نفاذ کر رہا ہے۔ ڈیاین ٹی طلبا کے لے پری میٹرک اسکالرشپ کی اسکیم ڈیاین ٹی بچوں خاص طور پر بچیوں میں تعلیم پھیلانے میں مددگار ہے۔

سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے وزیر مملکت شری کرشن پال گجر نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات فراہم کی۔

                                               **************

ش ح۔ف ش ع-م ف

 

U: 2384


(Release ID: 1704267) Visitor Counter : 223


Read this release in: English , Marathi