وزارت دفاع

دفائی ساز و سامان کی برآمد

Posted On: 10 MAR 2021 3:02PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  10   مارچ 2021،           رکشا راجیہ منتری  جناب شری پد نائک نے  آج لوک سبھا میں  جناب کوشل کشور اور جناب پی پی چودھری  کے ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ گزشتہ 5 برسوں کے دوران  برآمد کئے گئے اہم  دفاعی ساز و سامان میں  ویپب سیمولیٹرس، ٹیئر گیس لانچر، ٹورپیڈو لوڈنگ میکانزم،  آلارم مانیٹرنگ اینڈ کنٹرول، نائٹ ویژن مونی کیولر اور بائنو کیولر، لائٹ ویٹ ٹورپیڈو اور فائر کنٹرول سسٹم ، آرمڈ پروٹیکشن وہیکل، ویپنس لوکیٹنگ رڈار، ایچ ایف ریڈیو، کوسٹل سرویلانس ردار وغیرہ شامل ہیں۔

چھوٹے پرزوں سے لیکر  بڑے دفاعی پلیٹ فارموں تک  بھارتی دفاعی ساز و سامان کے لئے  برآمدات کی لیڈز / انٹریسٹ ایشیائی، یوروپی، شمالی امریکی، افریقی، لاطینی امریکی اور سارک ممالک سمیت دنیا بھر سے موصول ہورہے ہیں۔ فی الحال بھارت کی دفاعی اشیا  84 سے زیادہ ممالک کو برآمد کی جارہی ہیں۔ اسٹریٹجک وجوہات سے ان ممالک کے نام نہیں بتائے جاسکتے۔

گزشتہ 6 برسوں میں  دفاعی برآمدات کو فروغ دینے کے لئے  بہت سی اصلاحات/ اقدامات کئے گئے ہیں، جو کہ درج ذیل ہیں:

  • اسپیشل کیمیکلز، آرگینزم ، میٹیریلز، اکوپمنٹ اور ٹکنالوجی (ایس سی او ایم ای  ٹی) زمرہ 6 بعنوان  ’میونیشز لسٹ‘ جو ابھی تک  ’ریزروڈ‘ تھی، کو پاپولیٹ کیا گیا اور  نوٹی فکیشن نمبر  115 (آر ای 2013) / 2009۔2014 بتاریخ 13 مارچ 2015 کے ذریعہ نوٹی فائی کی گئی فوجی ساز و سامان کی فہرست   واپس لے لی گئی ہے۔
  • میونیشن لسٹ  آٹئموں کی برآمد کے لئے  اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر (ایس او پی) میں ترمیم کی گئی اور انہیں ڈی ڈی پی کی ویب سائٹ پر ڈال دیا گیا ہے۔
  •  ایک ہی پروڈکٹ کے  اسی ادارے کے دوسری بار آرڈر  پر  مشاورتی عمل  سے چھوٹ دی جاتی ہے اور فوراً اجازت دے دی جاتی ہے۔ کسی مختلف ادارے کو  اسے پروڈکٹ کے ریپیڈ آرڈر کی صورت میں  تمام متعلقین سے کئے گئے سابق مشورے  کی بجائے  محض  امور خارجہ کی وزارت سے مشورہ کیا جاتا ہے۔
  • شہری استعمال کے لئے چھوٹے اسلحہ اور باڈی آرمر کے حصے پرزوں کی  قانونی برآمد کی اب  امور خارجہ کی وزارت سے مشورہ کرنے کے بعد  اجازت دی جارہی ہے۔
  • نمائشی مقاصد سے آٹئموں  کی برآمد کے لئے  متعلقین سے مشورے کی ضرورت  کی رعایت دی جاتی ہے۔ (چنندہ ممالک کو چھوڑکر)۔
  • برآمدات کے مواقع  کا پتہ لگانے اور  عالمی ٹیندروں میں شرکت کے لئے  ڈی آر ڈی او، ڈی جی او ایف اور ڈی پی ایس یو کے سی ایم ڈیز کو  اختیار دیئے گئے ہیں۔
  • حصوں پرزوں کے لئے  نیو اینڈ یوزر سرٹی فکیٹ فارمیٹ ایس او پی میں فراہم کرایا گیا ہے۔
  • ایکسپورٹ اتھارائزیشن کی ویلیڈیٹی کوکو  2 سال سے بڑھاکر آرڈر / کمپونینٹ مکمل ہونے کی  تاریخ، جو بھی بعد میں ہو، تک کردیا گیا ہے۔
  • حکومت نے ایک ون ٹائم ایکسپورٹ لائسنس (او جی ای ایل) نوٹیفائی کیا ہ، جو  او جی ایل کی ویلیڈیٹی کے دوران  ایکسپورٹس اتھارائزیشن حاصل کئے بغیر  او جی ای ایل میں  درج شدہ مخصوص مقامات  کو مخصوص آٹئم  برآمد کرنے کے لئے  صنعت کو اجازت دیتا ہے۔
  • برآمدات سے متعلق کارروائی  جن میں  مختلف ممالک سے  موصولہ پوچھ گچھ شامل ہے، کے بارے میں  تال میل  اور  برآمدات سے متعلق کارروائی اور برآمدات کو فروغ دینے کے لئے  نجی شعبے اور سرکاری شعبے کی کمپنیوں کو سہولت فراہم کرانے کے واسطے  ڈپارٹمنٹ  آف ڈیفنس پروڈکشن میں  ایک علیحدہ سیل قائم کیا گیا ہے ۔
  • دفاعی برآمدات کو فروغ دینے کے لئے  ڈی ڈی پی کے تحت  بھارتی دفاعی صنعتوں  کی سرگرم شرکت کے ساتھ  انڈسٹری ایسو سی ایشنز کے ذریعہ  دوست بیرونی ممالک  (ایف ایف سی) کے ساتھ  ویبینار منعقد کئے جارہے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ۔ن ا۔

U-2367

                          



(Release ID: 1704020) Visitor Counter : 135


Read this release in: English , Bengali