جل شکتی وزارت

جل جیون مشن کے تحت 3.77کروڑدیہی خاندانوں کو نل کے پانی کا کنکشن دیاگیا


دیہی علاقوں میں 7کروڑسے زیادہ خاندانوں کو یقینی نل کے پانی کا کنکشن

کووڈ -19وباء اورلاک ڈاؤن کے باوجود پینے کے پانی کو مہیاکرنے کا کام ہرروز تقریبا ایک لاکھ کنکشن دینا جاری رہا

Posted On: 09 MAR 2021 4:15PM by PIB Delhi

 

ab-1.jpg

نئی دہلی ،09مارچ: وزیراعظم جناب نریندرمودی نے 15اگست ، 2019کو لال قلعہ کی فصیل سے زندگی میں تبدیلی لانے والے جل جیون مشن (جے جے ایم ) کااعلان کیاتھا۔ اس مشن کا مقصد 2024تک ہردیہی خاندان کو نل کے پانی کاکنکشن دیناہے ۔ جب مشن کا اعلان ہوا تھا تب 18.93کروڑدیہی خاندانوں میں سے صرف 3.23کروڑ( 17فیصد ) نل کے پانی کا کنکشن تھا۔ اس طرح 2024تک تقریبا  15.70کروڑخاندانوں کو نل کے پانی کا کنکشن دینا تھا۔ اس کے علاوہ سبھی موجودہ پانی سپلائی تکنیک اور نل کے پانی کنکشن کے کام کو یقینی بناناتھا۔ اس پروگرام سے راست طورپر19کروڑسے زیادہ دیہی خاندانوں کو فائدہ ملاہے اورعوامی صحت بہتری آئی ہے ۔ کووڈ 19وبااور لاک ڈاؤن کے باوجود پینے کے پانی کی سپلائی کاکام جاری رہا۔ لاک ڈاؤن-1کااستعمال  منصوبہ بنانے کے لئے کیاگیا ۔ اس میں ریاستوں /مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے ساتھ ویڈیوکانفرنس کے توسط سے کئی دور کا صلاح ومشورہ ہوا۔ پانی سپلائی ضروری خدمات میں آتاہے اوراحتیاط کے ساتھ پانی کی سپلائی کاکام جاری رہا۔ ہردن ایک کنکشن دیئے جارہے ہیں ۔

مشن کے آغاز کے وقت سے جل جیون مشن کے تحت 3.77کروڑسے زیادہ خاندانوں کو نل کے پانی کا کنکشن دیاگیا، یعنی 7کروڑسے زیادہ دیہی خاندانوں (36.5فیصد ) کو اپنے گھروں میں صاف پانی ملنا شروع ہوگیاہے ۔ ایک تہائی سے زیادہ دیہی خاندانوں کو نل سے پینے کا پانی مل رہاہے ۔ 52اضلاع ، 670بلاک ، 42100پنچایتوں اور 81123گاوؤں میں رہنے والے ہرفرد کو اپنے گھرمیں یقینی طورپر نل کے پانی کی سپلائی مل رہی ہے۔ گوا صد فیصد نل کے پانی کا کنکشن دینے والی ملک کی پہلی ریاست بن گئی ہے ۔دوسرے مقام پرتلنگانہ ہے ۔ متعدد ریاستیں ایک دوسرے سے مقابلہ آرائی کررہی ہیں اوراس ہدف پرتوجہ مرکوز کررہے ہیں کہ ملک میں ہرخاندان کو محفوظ پینے کا پانی یقینی طورپر دستیاب ہوسکے ۔

ab-2.jpg

شفافیت ،ذمہ داری ، پیسے کا صحیح استعمال اور سروس ڈلیوری یعنی مضبوط جے جے ایم –آئی ایم آئی ایس یقینی بنانے کے لئے متعددقدم اٹھائے جارہے ہیں تاکہ جے جے ایم کے تحت فزیکل اورمالی ترقی دیکھی جاسکے ، عوا،ی شعبے میں وقف ڈیش بورڈ کے ساتھ ریئل ٹائم میں دیکھی جاسکے ۔ان اقدامت  میں پانی کی سپلائی کو ناپنے اورنگرانی کے لئے سینسرپرمنحصر آئی  اویوٹی سالیوشن ، ریئل ٹائم کی بنیاد پر گاوں میں پانی سپلائی کی مقدار ، کوالٹی اور تسلسل کو دیکھناہے ۔ان اقدامات میں ہراسیٹ کی جی اوٹیکنگ کا انتظام ہے بلکہ  پانی کا کنکشن خاندان کے سربراہ کے آدھارنمبر سے جڑاہے اورتمام طرح کا لین دین پبلک فائنانس منیجمنٹ سسٹم ( پی ایف ایم ایس ) کے توسط سے کیاجارہاہے ۔

یکسانیت اور شمولیت کے اصول کو اپناتے ہوئے جے جے ایم (1)کوالٹی متاثرہ علاقوں خاص طورپر آرسینک اورفلورائیڈ متاثرہ بستیوں میں دسمبر 2020تک پائپ کے ذریعہ پینے کاپانی (2)ایس سی /ایس ٹی اکثریت والے علاقوں (3)ایس اے جی وائی گرام (4)خشک سالی کے امکانات والے اور ریگستانی علاقوں کے گاوں (5) اولی العزم اضلاع (6) جاپانی انسیفلائٹس (جی ای /اے ای ایس ) متاثرہ اضلاع میں یقینی طورسے پینے کے پانی کی سپلائی کو اولیت دیتاہے ۔

 

ab-3.jpg

 

جیسے جیسے دنیا عام حالت کی طرف لوٹنے کی کوشش کررہی ہے ویسے ہی جل جیون مشن ایک سال کی طویل مدت کے بعد لرننگ سینٹرپراپنے بچوں کا استقبال کرتاہے ۔ بچے پانی سے پیداہونے والی بیماریوں کے جلد شکارہوتے ہیں اور وباسے لڑنے کے لئے لوگوں کے تحفظ میں ہاتھ دھونا سب سے زیادہ اہم ذریعہ بن گیاہے ۔ اس کو اولیت دیتے ہوئے اورزندگی میں تبدیلی کے جذبے سے حکومت ہند کے ذریعہ ایک مہم شروع کی گئی ہے ،جس کے تحت پورے ملک میں تمام اسکولوں ، آشرموں اورآنگن واڑی مراکز میں نل کے پانی کاکنکشن مہیاکیاجائے گا۔ گوا ، ہریانہ ، ہماچل پردیش، پنجاب، تمل ناڈو اورتلنگانہ میں اسکولوں میں پائپ کا پانی کنکشن مرکز اور ریاستی حکومتوں کی کوششوں سے صدفیصد کامیاب ہواہے ۔ پانچ ریاستوں یعنی گوا ، ہریانہ ، ہماچل پردیش ، تمل ناڈو اورتلنگانہ میں سبھی آنگن واڑی مراکز میں صدفیصد پینے کے پانی کاکنکشن دیاگیاہے۔  کئی ریاستیں ایسی ہیں جوصد فیصد تک پہنچنے کی حالت میں ہیں ۔ اب تک 5.43لاکھ سے زیادہ اسکولوں اور 4.86لاکھ سے زیادہ آنگن واڑی مراکز کو پائپ سے پینے کے پانی کی سپلائی ملنے لگی ہے ۔ اب تک کی پیش رفت کو سراہتے ہوئے یہ مہم 31مارچ ، 2021تک بڑھادی گئی ہے ۔

جےجے ایم کا مقصد شراکت داری قائم کرنا ، دیہی عوام کی زندگی میں تبدیلی کے لئے ایک ساتھ کام کرناہے ۔ این جے جے ایم نے 15ستمبر ، 2020کو الیکٹرانک اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت کے ساتھ شراکت داری میں آئی سی ٹی گرینڈ چیلنج لانچ کیا۔ تاکہ اختراعاتی ماڈیولر اورقیمت پرمنحصر سالیوشن بنایاجاسکے اورایک ایسا اسمارٹ واٹرسپلائی منیجمنٹ اورمانیٹرنگ سسٹم وضع کیاجاسکے جس کا استعمال دیہی سطح پر ریئل ٹائم بنیاد پر پانی سپلائی کو ناپاجاسکے اوراس کی نگرانی بھی ہوسکے ۔ آئی سی ٹی گرینڈ چیلنج اسمارٹ دیہی آبی سپلائی نظم بنانے کے لئے ہندوستان کی آئی اوٹی ایکوسسٹم کا استعمال کرے گا تاکہ دیہی علاقوں میں پانی کی سپلائی کو ناپاجاسکے اوراس کی نگرانی بھی کی جاسکے ۔

اسی طرح صنعت اور داخلی کاروبار ترقیاتی محکمے ( ڈی پی آئی آئی ٹی ) کے ساتھ شراکت داری میں انوویشن چیلنج لانچ کیاگیا تاکہ پانی کی جانچ کے لئے پورٹیبل آلات تیارکئے جاسکیں ۔ اس کا اہم مقصد دیہی /خاندانی  سطح پر آسانی سے اورصحیح طریقے سے پینے کے پانی کی کوالٹی کو جانچنے کے لئے پورٹیبل آلات تیارکرنے میں اختراعاتی ماڈیولر اور قیمت پرمنحصر سالیوشن لاناہے ۔

*****************

) (ش ح ۔ ج ق۔ع آ

U-2358



(Release ID: 1703742) Visitor Counter : 157


Read this release in: English , Telugu , Marathi , Hindi