امور داخلہ کی وزارت
نیشنل سائبر کرائم رپورٹنگ پورٹل
Posted On:
09 MAR 2021 4:10PM by PIB Delhi
ہندوستان کے دستور کے ساتویں شیڈول کے مطابق ’پولیس‘ اور ’پبلک آرڈر‘ ریاستیامور ہیں۔ ریاستیں/ یوٹی اپنے قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں (ایل ای اے) کے ذریعہ جرائم کی روک تھام، گرفتاری، تفتیش اور قانونی کارروائی کے لیے بنیادی طور پر ذمہ دار ہیں۔
وزارت داخلہ نے خواتین اور بچوں کے خلاف سائبر جرائم پر خصوصی توجہ کے ساتھ، ہر قسم کے سائبر جرائم کے واقعات کی آن لائن رپورٹنگ کے لیے شہریوں کو ایک مرکزی طریقہ کار فراہم کرنے کے لیے 30 اگست 2019 کو نیشنل سائبر کرائم رپورٹنگ پورٹل شروع کیا تھا۔ اس پورٹل پر رپورٹ کردہ واقعات، ایف آئی آر میں ان کی تبدیلی اور اس کے بعد کی جانے والی کارروائی کو قانون کی دفعات کے مطابق متعلقہ ریاست/ یو ٹی کی قانون نافذ کرنے والی ایجنسی سنبھالتی ہے۔ برقرار رکھے گئے ڈیٹا کے مطابق، اس کے آغاز کے بعد سے28.02.2021 تک ملک میں 317439 سائبر جرائم کے واقعات اور 5771 ایف آئی آر رجسٹر ہوئی ہیں، جن میں کرناٹک میں 21562 سائبر جرائم کے واقعات اور 87 رجسٹر شدہ ایف آئی آر، اور مہاراشٹر میں 50806 سائبر جرائم کے واقعات اور 534 رجسٹرڈ ایف آئی آر شامل ہیں۔
ایم ایچ اے ریاستوں/ یو ٹی کے ساتھ باقاعدہ تبادلہ خیال کرتی ہے اور انھیں خواتین اور بچوں سے متعلق واقعات کے تدارک پر خصوصی زور دینے کے ساتھ رپورٹ کردہ سائبر جرائم کے واقعات کا تیزی سے تصفیہ کرنے کا مشورہ دیتی ہے۔
امور داخلہ کے وزیر مملکت، شری جی کشن ریڈی نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ بات کہی۔
**************
ش ح۔ف ش ع-م ف
U: 2325
(Release ID: 1703675)
Visitor Counter : 118