جل شکتی وزارت

پانی کے بیجااستعمال کی وجہ سے پانی کا بحران

Posted On: 08 MAR 2021 4:38PM by PIB Delhi

نئی دہلی ،08؍مارچ:کسی بھی خطے یا ملک میں پانی کی اوسطاً سالانہ دستیابی ، زیادہ تر آبی موسمیاتی اورارضیاتی عناصر پرمنحصرہے ۔ البتہ فی شخص  پانی  کی دستیابی ، کسی ملک کی آبادی پرمنحصرہے ۔ اس کے علاوہ زیادہ درجہ ٔحرارت اوربارش کے عمل میں کمی یابیشی کی وجہ سے بھی ملک کے بہت سے خطوں میں پانی کی دستیابی قومی اوسط سے کافی کم ہے اوراس کے نتیجے میں پانی کی قلت یا پانی  کی بہت زیادہ کمی کی صورتحال پیش آسکتی ہے ۔

پانی چونکہ ایک ریاستی معاملہ ہے ، اس لئے پانی کی دستیابی میں اضافہ کرنے ، اس کے تحفظ اورپانی کے وسائل کے موثر بندوبست سے متعلق اقدامات ، بنیادی طورپر متعلقہ ریاستی سرکاریں کرتی ہیں ۔ ریاستی سرکاروں کی کوششوں میں تعاون کرنے کی غرض سے مرکزی حکومت ریاستوں کو مختلف اسکیموں اور پروگراموں کے ذریعہ تکنیکی اورمالی امداد فراہم کرتی ہے ۔

حکومت ہند کمانڈایریا ڈیولپمنٹ اورآبی  بندوبست (سی اے ڈی ڈبلیوایم ) پروگرام پرعمل درآمدکررہی ہے جسے 16-2015کے بعد سے پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا ( پی ایم کے ایس وائی ) ‘‘ ہرکھیت کو پانی ’’ کے تحت لایاگیاتھا۔

سی اے ڈی ڈبلیو ایم پروگرام کے خاص مقاصد ہیں :

(الف) اس پروجیکٹ کے تحت پیداکئے گئے آبپاشی سے متعلق امکانات کو اس کی تیاری کے فوراً بعد بروئے کارلانا۔

(ب) پانی کے استعمال کی لیاقت کو بہتربنانا۔

(ج) زرعی پیداواریت اورپیداوار میں اضافہ کرنااور

(د) شراکت داری کے ماحول میں آبپاشی شدہ زراعت میں پائیداری لانا

آبی وسائل کے محکمے ، دریاکی ترقی اورگنگا کے احیاء کے محکمے  کے ذریعہ چلائی جارہی سی اے ڈی ڈبلیو ایم اسکیم کے تحت ریاستوں کو مالی امداد دی جاتی ہے تاکہ وہ نہروں کے ذریعہ آبپاشی کئے جانے والے علاقوں  سے متعلق  مائیکرو آبپاشی والے بنیادی ڈھانچے تیارکرسکیں ۔ اس کا مقصد پانی کے استعمال کی لیاقت اورمائیکرو آبپاشی کے استعمال کو فروغ دینا ہے ۔سی اے ڈی ڈبلیو ایم اسکیم میں یہ التزام کیاگیاہے کہ مائیکرو آبپاشی کے نظام کے تحت پروجیکٹ کے  طے شدہ سی سی اے کے کم از کم دس فیصد کااحاطہ کیاجائے گا۔

مائیکرو آبپاشی کے بنیادی ڈھانچہ کی ترقی کے لئے 50ہزارفی ہیکٹیئرکے لاگت کے ضابطے کے ساتھ 50فیصد مرکزی امداد فراہم کی جاتی ہے ، جس کے تحت فالتوپانی کی نکاسی کی نالیوں کی تعمیر ، واٹرپمپ لگانے اورکھیت کے تمام حصے تک پانی کی سپلائی کے لئے پائپ بچھانے کے کام  کا احاطہ کیاجائے گا۔

زرعی اشتراک اورکسانوں کی بہبود کا محکمہ ، پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا –فی بوند زیادہ فصل ( پی ایم کے ایس وائی –پی
ڈی ایم سی ) نافذ کررہاہے ، جس میں بالکل درست /مائیکروآبپاشی ( قطرہ قطرہ ٹپکانے اورچھڑکاؤکے ذریعہ آبپاشی  کے نظام ) کے ذریعہ کھیتوں کی سطح پر پانی کے موثر استعمال پرتوجہ مرکوز کی گئی ہے ۔ ایسا دستیاب آبی وسائل کے زیادہ سے زیادہ استعمال کی غرض سے کھیتوں میں پانی کے بہتربندوبست کو فروغ دینے کے لئے کیاجاتاہے ۔ یہ عنصر مائیکروسطح پرپانی کاذخیرہ کرنے یامائیکروآبپاشی کے عمل میں مدد کی غرض سے پانی کے تحفظ اوربندوبست سے متعلق سرگرمیوں میں بھی مدد گارہوتاہے ۔

زیرزمین پانی کے بیجااستعمال سے نمٹنے اورملک کے شہریوں میں بیداری پیداکرنے کی غرض سے پانی کے قومی مشن ( این ڈبلیوایم ) نے ‘‘صحیح فصل مہم ’’ جیسی کئی مہمیں شروع کی ہیں  تاکہ پانی کی قلت والے علاقوں میں ایسی فصل پیداکرنے کے لئےکسانوں کی مد د کی جاسکے جن میں پانی استعمال زیادہ نہیں ہوتا اوربارش کے پانی کا محفوظ ذخیرہ کرنے کے مقصد سے اس کے ڈھانچے (آرڈبلیوایچ ایس ) تیارکرنے کے لئے  تمام متعلقہ فریقوں  کو ‘‘ کیچ دی رین’’ مہم یعنی جب بھی بارش ہواورجہاں بھی بارش ہو، کی جانب راغب کرناہے ۔ صحیح فصل سلسلے کی میٹنگوں کے تحت امرتسر ، اورنگ آباد (مہاراشٹر ) اورکروکشیتر میں کسانوں کے ساتھ میٹنگوں کا انعقاد کیاگیاہے ۔ اس کے علاوہ نئی دہلی میں تکنیکی ماہرین کے ساتھ بھی میٹنگیں کی گئی ہیں ۔این ڈبلیو ایم ، ایک ماہانہ لیکچرسیریز ‘‘ واٹرٹاک ’’ جیسی بیداری پیداکرنے  والی سرگرمیوں کا بھی انعقاد کررہی ہے ، تاکہ زیرزمین پانی کے بیجااستعمال سمیت  پانی  کے شعبے سے متعلق مختلف امور پرغوروخوض کیاجاسکے ۔ اس کے تحت ملک میں پانی کے موجودہ مسائل پرترغیبی اور معلوماتی  نظریہ پیش کرنے کے لئے پانی سے متعلق سرکردہ ماہرین کو بلایاجاتاہے ۔

‘‘واٹرٹاک ’’ کا مقصد بیداری پیداکرنا (سوچ ) متعلقہ فریقوں کی صلاحیتیں پیداکرنا اورلوگوں کی اس بات کے لئے حوصلہ افزائی کرنا ہے ، کہ وہ زمین پرپانی کی بچت کرکے پائیدارزندگی میں سرگرم شراکت داربنیں ۔

جل شکتی اور سماجی انصاف اورتفویض اختیارکے وزیر مملکت جناب رتن لال کٹاریہ نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ بات کہی ۔

*****************

)09.03.2021  (ش ح ۔ع م۔ع آ:

U-2303


(Release ID: 1703487) Visitor Counter : 803


Read this release in: English