پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
کمپریسڈ بایو گیس کے 9 پلانٹس لگائے گئے
Posted On:
08 MAR 2021 6:24PM by PIB Delhi
نئی دلّی ، 09 مارچ / ‘‘ سستی نقل و حمل کے لئے پائیدار متبادل ’’ ( ایس اے ٹی اے ٹی ) اسکیم یکم اکتوبر ، 2018 ء کو شروع کی گئی تھی ، جس میں تیل اور گیس فروخت کرنے والی کمپنیاں ( او جی ایم سی ) ، کمپریسڈ بایو گیس ( سی بی جی ) کی خریداری کے لئے امکانی صنعت کاروں سے دلچسپی کے اظہار ( ای او آئی ) طلب کر رہی ہیں ۔
اس اسکیم کے تحت چند مفید شرائط ، جیسے او جی ایم سی کے ذریعہ سی بی جی کی خریداری کے لئے طویل مدتی معاہدے ، سی بی جی پلانٹس میں پیدا ہونے والی بایو کھاد کو کیمیاوی کنٹرول آرڈر 1985 کے تحت نامیاتی کھاد ( ایف او ایم ) قرار دینا ، آر بی آئی کے ذریعہ سی بی جی پروجیکٹوں کی قرض کے لئے ترجیحی سیکٹر میں شمولیت وغیرہ شامل ہیں ۔
اب تک سی بی جی کے 9 پلانٹس ایس اے ٹی اے ٹی اسکیم کے تحت لگائے جا چکے ہیں اور انہوں نے سی بی جی کی سپلائی شروع کر دی ہے ۔ یہ پلانٹس آ ندھرا پردیش 1 عدد ) ، گجرات ( 3 عدد ) ، ہریانہ ( 1 عدد ) ، مہاراشٹر ( 3 عدد ) ، تمل ناڈو ( 1 عدد ) میں واقع ہیں ۔ یہ پلانٹس صنعت کاروں اور پرائیویٹ کمپنیوں کے ذریعہ قائم کئے گئے ہیں ۔ انہوں نے ان پلانٹس کے لئے او جی ایم سی کے ذریعہ جاری کردہ ایل او آئی کی بنیاد پر قرض حاصل کئے ہیں ۔
پلانٹ کے لئے ٹیکنا لوجی کا انتخاب ، صنعت کاروں نے چارے ، ٹیکنا لوجی کے تجارتی امکانات وغیرہ کی بنیاد پر کیا ہے ۔ کچرے / بایو ماس کو سی بی جی میں تبدیل کرنے کے کئی فوائد ہیں ، جن میں قدرتی گیس کی درآمدات میں کمی ، جی ایچ جی اخراج میں کمی ، زرعی باقیات کو جلانے میں کمی ، کسانوں کے لئے اجرتی آمدنی ، روز گار میں اضافہ ، کچرے کا موثر بندوبست وغیرہ شامل ہیں اور سردست یہ نقل و حمل کے سیکٹر میں ایندھن کے طور پر سپلائی کیا جا رہا ہے ۔
پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے یہ معلومات ایک سوال کے تحریری جواب میں آج لوک سبھا کو فراہم کیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔
U. No. 2284
(Release ID: 1703425)
Visitor Counter : 191