وزارت دفاع
بی آر او نے اتراکھنڈ کے چمولی ضلع کے 13 سرحدی گاؤں کا ریکارڈ وقت میں رابطہ بحال کیا ، ریہ رابطہ اچانک آئے سیلاب کے باعث منقطع کر دیا گیا تھا؛ رینی گاؤں میں 200 فٹ بیلی پل کا افتتاح
Posted On:
05 MAR 2021 7:25PM by PIB Delhi
نئی دہلی۔ 05 مارچ رشی گنگا ندی کے کنارے جوشی مٹھ –ملاری روڈ پر رینی گاؤں میں بارڈر روڈ آرگنائزیشن (بی آر او) کے ذریعہ تعمیر کیا گیا 200 فٹ کا بیلی پل ، 03 مارچ ، 2021 کو عوام کے لئے کھول دیا گیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی ، بی آر او نے 07 فروری 2021 کو اچانک آئے سیلاب کے باعث منقطع اتراکھنڈ کے چمولی ضلع کے 13 سرحدی گاؤں میں 26 دن کے ریکارڈ وقت میں رابطہ بحال کر دیا ہے۔
بی آر او کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل راجیو چوہدری نے اس حصولیابی کے 24 گھنٹے کام کرنے والے پروجیکٹ شیوالک کے 21 بارڈر روڈ ٹاسک فورس (بی آر ٹی ایف) اور چیف انجینئر پروجیکٹ ، شوالک اور کرم یوگیوں کی ٹیم کے جوانوں کی کاوشوں کی ستائش کی ۔ انہوں نے کہا ، بی آر او نے اس پل کو "دی بریج آف کمپیشن / ہمدری کا پل " نام دیا ہے۔ انہوں نے اس مشکل کام کو مکمل کرنے میں بی آر او کی مدد فراہم کرنے اور ساتھ دینے کے لیے ریاستی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔
07 فروری 2021 کورشی گنگا ندی میں گلیشیئل جھیل سے آنے والے سیلاب (جی ایل او ایف) نے جوشی مٹھ – ملاری روڈ پر واقع رینی گاؤں کے تقریبا 90 میٹر کے آر سی سی پل کو بہا دیا تھا۔ یہ پل چمولی ضلع میں نیتی بارڈر سے واحد رابطہ تھا۔ جی ایل او ایف نے اسی جگہ پر واقع ایک ہائیڈرو الیکٹرک پلانٹ کو بھی نذر آب کر دیا تھا۔ اس کے نتیجے میں ہائیڈرو الیکٹرک پلانٹ کے 200 سے زائد کارکن پھنس گئے۔
بی آر او نے راحت اور بحالی کے کاموں کے لئے متاثرہ علاقے میں پروجیکٹ شیوالک کے تحت 21 بی آر ٹی ایف کے 200 اہلکاروں پر مشتمل 20 چھوٹی ٹیمیں تعینات کرکے کارروائی کا آغاز کیا۔ 100 سے زیادہ گاڑیاں / سازوسامان اور پودوں سمیت 15 ہیوی ارتھ مووونگ سامان / مشینری جیسے ہائیڈرولک ایکسویٹرز ، ڈزرز ، جے سی بی اور وہیل لوڈرز وغیرہ کو کام میں لایا گیا۔ بی آر او نے ہندوستانی فضائیہ کی مدد سے اہم ساز و سامان کو بھی شامل کیا۔
دور ساحل پر کھڑی چٹانیں اور دوسری طرف30-25 میٹر طویل ملبہ /کیچڑ اور دونوں طرف کام کرنے کی جگہ کی عدم فراہمی کی وجہ سے یہ کام بہت مشکل تھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض (
U-2208
(Release ID: 1702909)
Visitor Counter : 146