وزارتِ تعلیم

مضامین کے لحاظ سے کیو ایس ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ 2021 کے افتتاح کے موقع پر مرکزی وزیر تعلیم کا خطاب


ہندوستان کے 12 اداروں نے سرکردہ 100 پوزیشن میں جگہ بنائی

Posted On: 04 MAR 2021 7:23PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر تعلیم شری رمیش پوکھریال ’نشنک‘ نے آج مضامین کے لحاظ سے کیو ایس ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ 2021 کے افتتاح کے موقع پر خطاب کیا۔ شری امیتابھ کانت، سی ای او نیتی آیوگ؛ چیئرمین، یو جی سی، پروفیسر دھیریندر پی سنگھ؛ چیئرمین، این اے اے سی، ڈاکٹر وریندر ایس چوہان، چیئرمین، اے آئی سی ٹی ای، ڈاکٹر انل ڈی سہارسبدھی، نائب صدر، کیو ایس رینکنگ،  مسٹر بین سوتر، ہیڈ آف ایویلویشن، کیو ایس رینکنگ، لیہ کمولنس، ہیڈ آف انسٹی ٹیوشن کو آج مبارک باد پیش کی گئی اور اس موقع پر دیگر معزز حاضرین بھی موجود تھے۔

https://t.co/wRxjoDkVry?amp=1

 

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، وزیر موصوف نے خوشی کا اظہار کیا اور اور سال 2021 کے لیے کیو ایس سبجیکٹ رینکنگ میں اولین 100 میں پوزیشن حاصل کرنے پر 12 ہندوستانی اداروں کو مبارکباد پیش کی۔ انھوں نے کہا ، پچھلے کچھ سالوں میں حکومت کی جانب سے ہندوستانی اعلی تعلیم میں بہتری اور اصلاحات پر مستقل توجہ دینے کے نتیجے میں کیو ایس جیسی عالمی سطح پر تسلیم کی جانے والی اور مشہور درجہ بندی میں ہندوستانی اداروں کی نمائندگی میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ان رینکنگ اور درجہ بندی نے ہندوستانی اداروں کے مابین صحتمند مسابقت کو فروغ دیا ہے جس سے عالمی برتری کی طرف آگے بڑھنے میں ان کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔

ہندوستان کے 12 اداروں نے سرکردہ 100 میں جگہ بنائی ہے – آئی آئی ٹی بمبئی، آئی آئی ٹی دہلی، آئی آئی ٹی مدراس، آئی آئی ٹی کھڑگ پور، آئی آئی ایس ای بنگلور، آئی آئی ٹی گواہاٹی، آئی آئی ایم بنگلور، آئی آئی ایم احمدآباد، جے این یو، اننا یونیورسٹی، دہلی یونیورسٹی، اور او پی جندل یونیورسٹی۔

ان 100 اعلیٰ درجے کے اداروں میں، آئی آئی ٹی مدراس کو پٹرولیم انجینیئرنگ کے لیے دنیا میں  30 واں درجہ دیا گیا ہے، معدنیات اور کان کنی انجینیئرنگ کے لیے آئی آئی ٹی بمبئی کو دنیا میں 41واں اور آئی آئی ٹی کھڑگ پور کو 44واں درجہ دیا گیا ہے اور ترقیاتی علوم کے لیے دہلی یونیورسٹی کو دنیا میں 50واں درجہ دیا گیا ہے۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ ہندوستان کا اعلیٰ تعلیمی نظام ملک کی مسابقت کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ، ہندوستان ایک ایسا سرکردہ ملک ہے جس میں دنیا بھر میں اعلیٰ تعلیم کے سب سے زیادہ ادارے ہیں جہاں گذشتہ کچھ سالوں میں اعلیٰ تعلیم میں داخلہ لینے کے معاملے میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے، جو اب 37.4 ملین ہے۔ انھوں نے اعلیٰ تعلیم میں صنفی فرق کو دور کرنے میں حکومت کی کامیابیوں پر بھی روشنی ڈالی، جہاں اب خواتین کا کل اندراج 48.6 فیصد ہے۔

شری پوکھریال نے کہا کہ وزیر اعظم شری نریندر مودی کیاہل قیادت میں ہندوستانی تعلیمی نظام میںNEP 2020 کے ذریعے نئی اصلاحات متعارف کرائی  گئی ہیں۔ این ای پی پر بات کرتے ہوئے، انھوں نے کہا اس نے اکیسویں صدی میں ہندوستانی اعلیٰ تعلیم  کو علم کی سپر پاور میں تبدیل کرنے پر زور دیا ہے۔ اس میں جامع اور کثیر جہتی تعلیم کے لیے ایک مستقبل کا وژن بھی موجود ہے۔ یہ تعلیم کو بین الاقوامی بنانے کی راہ ہموار کرتی ہے  اور عالمی سطح پر اعلیٰ درجے کی یونیورسٹیوں کو ہندوستان میں کیمپس کھولنے کی ترغیب دیتی ہے۔  انھوں نے مزید کہا کہ، پالیسی کے نفاذ کے لیے مستقبل کے روڈ میپ  کو تمام اسٹیک ہولڈروں کی فعال شرکت کی ضرورت ہے۔

 

                                          **************

ش ح۔ف ش ع-م ف

03-03-2021

U: 2172



(Release ID: 1702620) Visitor Counter : 164


Read this release in: Hindi , English , Marathi