سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
بایوٹکنالوجی کے محکمہ (ڈی بی ٹی) نے اپنا 35 واں یوم تاسیس منایا
بایوٹکنالوجی کے محکمہ (ڈی بی ٹی ) نے‘‘ہندوستان میں بایوٹکنالوجی کی ترقی کے 35 برس-ایک دلچسپ سفر’’ کے موضوع پر ایک ویبنار کابھی اہتمام کیا
برائٹ (بایوٹکنالوجی ریسرچ انوویشن اینڈ ٹکنالوجی ایکسیلنس) ایوارڈز بھی عطا کئے گئے
کووڈ-19 وبا کی روک تھام کے لئے محکمہ بایوٹکنالوجی کے اقدامات اور حصولیابیوں کو اجاگر کرنے کے لئے ای۔بک‘‘ ڈی بی ٹی فائٹس کووڈ-فرام وائرس ٹوویکسین ’’ یعنی کووڈ-19 وباکی روک تھام کے لئے محکمہ بایوٹکنالوجی کی لڑائی- وائرس سے ویکسین تک کا ا جرا ءبھی عمل میں آیا
Posted On:
27 FEB 2021 6:58PM by PIB Delhi
نئی دہلی ، 27 فروری2021: بایوٹکنالوجی کے محکمہ (ڈی بی ٹی) نے آج اپنا 35 واں یوم تاسیس منایا۔ اس موقع پر منعقدہ تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ‘‘کووڈ-19 وبا کےخلاف لڑائی میں بایوٹکنالوجی کے محکمہ کا رول قابل ستائش ہے۔ کووڈ 19 کی ویکسین تیار کرنے کے لئے کووڈ۔سرکشا کے محکمہ کے لئے آیوشمان بھارت 3.0 کے تحت 900 کرور روپئے کی خصوصی مالی امداد مختص کی گئی ہے۔
یہ تقریب ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ بایوٹکنالوجی کے محکمہ (ڈی بی ٹی) کا 35 واں یوم تاسیس منانے کے لئے منعقد کی گئی تھی۔ مقررین نے اس بات کو اجاگر کیا کہ محکمہ بایوٹکنالوجی کے سیکٹر میں ہمارے ملک کو خود کفیل بنانے کے لئے بے مثال کوششیں کررہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس کی سب سے بہترین مثال ‘‘نیشنل بایومیڈیکل ریسورس انڈیجینائزیشن کنسورشیم (این بی آر آئی سی)’’ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘ اس پلیٹ فارم کا مقصد کووڈ-19 کے لئے ڈائگنوسٹک، ٹیکے اور ادویاتی علوم کے سلسلے میں خود کفالت حاصل کرنا ہے۔ ’’
معزز مقررین نے اناج فصلوں کی بہترین اقسام کی ترقی کی سمت میں پچھلے برس ایگری -بایوٹیک سیکٹر میں اہم مشن شروع کرنے کے لئے بایوٹکنالوجی کے محکمہ کی تعریف کی۔ انہوں نے بتایاکہ ‘‘105 امنگوں والے ضلعوں میں بایوٹکنالوجی محکمہ کا بایوٹیک کسان پروگرام نافذ کیا گیا ہے اور اب تک 50 ہزار سے زیادہ کسان مستفید ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ ‘‘ڈی بی ٹی – این جی جی ایف – نیشنل جینوٹائپنگ اینڈجینومکس فیسلٹی- سرکاری اورنجی اداروں کو بہترین فصل جینومکس تکنیک اور جینوٹائپنگ خدمات مہیا کرانے کے لئے قائم کیا گیا ہے۔ تین بہترین مکئی ہائی برڈس کو مالی کیولر بریڈنگ کے ذریعہ انرچمنٹ آف نیوٹریشنل کوالٹی ان میز کے ذریعہ تیار کیا گیا ہے۔’’ اس بات کو بھی اجاگر کیا گیا کہ ڈی بی ٹی نے ‘‘ہندوستان میں نینوپر مبنی زرعی انپٹ اور غذائی انجاس کی پیداوار کے تجزیہ کےلئے رہنما خطوط جاری کئے گئے ہیں جو زرعی سیکٹر میں اختراع کو آگے بڑھانے کاکام کریں گے۔
شرکاء نے زور دیا کہ ‘‘ ا نڈین بایولوجیکل ڈیٹا سینٹر (آئی بی ڈی سی) کا قیام مختلف سرکاری تنظیموں سے وسیع فنڈنگ کے ذریعہ ملک میں پیدا کئے گئے بایولوجیکل ڈیٹا کے جمع، ذخیرہ اندوزی، انوٹیشن اور تبادلہ کے لئے ڈی بی ٹی کے ذریعہ کیا گیا تھا۔’’ مقررین نے کہاکہ ‘‘ پورے جنو سکونسنگ اور بعد میں 1000 افراد کے ڈیٹا کے تجزیہ کے لئے ایک ہدف کے ساتھ ہندوستانی آبادی میں جنیٹک تنوع کی فہرست سازی کے لئے پین انڈیا جنوم انڈیا کی شروعات کی گئی تھی۔ ’’
تقریب کے دوران مختلف زمروں میں باوقار بایوٹکنالوجی ریسرچ انوویشن اینڈ ٹکنالوجی ایکسیلنس ایوارڈز (بی آر آئی ٹی ای) عطا کئے گئے۔ فاتحین کو ‘‘ہرگووندکھورانہ- ا نوویٹیو ینگ بایوٹکنالوجسٹ ایوارڈ (آئی وائی بی اے)، بایوٹیک پروڈکٹ ، پروسیس ڈیولپمنٹ اینڈ کمرشیلائزیشن ایوارڈ (بی پی پی ڈی سی اے) ٹاٹا انوویشن فیلوشپ (ٹی آئی ایف) ایس راما چندرن- نیشنل بایوسائنس ایوارڈ فار کریئرڈیولپمنٹ (ایس آر سی-این بی اے سی ڈی) اور جے امل- قومی خواتین بایوسائنٹسٹ ایوارڈ (جے اے-این ڈبلیو بی اے) کے لئے مبارکباد دی گئی۔
اس موقع پر ای بک‘‘ ڈی بی ٹی فائٹس کووڈ- فرام وائرس ٹو ویکسین’’ یعنی کووڈکے خلاف بایوٹکنالوجی محکمہ کی لڑائی- وائرس سے ویکسین تک کااجرا بھی عمل میں آیا۔ اس ای بک میں کووڈ-19 وبا سے لڑنے میں بایوٹکنالوجی کے محکمہ کے اقدامات اور حصولیابیوں کو اجاگر کیا گیا ہے جس میں ٹیکے، ڈائگناسٹک اور دیگر اقدامات شامل ہیں۔ (یہاں منسلکہ دیکھیں)۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے محکمہ بایوٹکنالوجی کی سکریٹری محترمہ رینو سورو نے کہاکہ محکمہ نے پچھلے ایک برس میں کئی اصلاحات کئے ہیں اور زراعت میں افادیت ، پیداواریت اور لاگت کی موثریت بڑھانے کے لئے بایوٹیک مصنوعات، طریقہ کار اور ٹکنالوجیوں،خوراک اور تغذیاتی سیکورٹی، سستی حفظان صحت خدمات، ماحولیات کا تحفظ، آلودگی سے پاک توانائی، حیاتیاتی ایندھن اوربایومینوفیکچرنگ پر زور دیا گیاہے۔ ڈاکٹر رینو سوروپ نے مزید کہاکہ محکمہ نے اپنے مختلف پروگراموں کے ذریعہ قومی مشن میں وزیراعظم کے ذریعہ شروع کئے گئے سوستھ بھارت، سوچھ بھارت، اسٹارٹ اپ انڈیا، میک ان انڈیا اور ڈیجیٹل انڈیا میں اپنا اہم تعاون دیا ہے۔
بایوٹکنالوجی کے محکمہ نے اس موقع پر ‘‘35 ایئرس آف بایوٹکنالوجی گروتھ ان انڈیا-این اکسائٹنگ جرنی ’’ یعنی ہندوستان میں بایوٹکنالوجی کی ترقی کے 35 برس-ایک دلچسپ سفر’’ کے موضوع پر ایک ویبنار کابھی اہتمام کیا۔ ڈی بی ٹی کی سابق سکریٹری ڈاکٹر منجو شرما نے محکمہ بایوٹکنالوجی اوراس کے سبھی اداروں کے لئے روشن مستقبل کی تمنا کی۔ حکومت ہند کے پی ایس اے اور بایوٹکنالوجی محکمہ کے سابق سکریٹری پروفیسر وجے راگھون نے افتتاحی خطاب کیا۔ اس موقع پر آئی آئی ایس سی بنگلورو کے پروفیسر پدمانابھن، پروفیسر بالارام، ڈی بی ٹی – ا ین آئی پی جی آر، نئی دہلی کے سابق ڈائریکٹر پروفیسر اکھلیش تیاگی، سینٹر فار نیروسائنس، آئی آئی ایس سی بنگلورو کی پروفیسر وجے لکشمی رویندرناتھ اور آئی کے پی نالج پارک حیدرآباد کے چیئرمین اور سی ای او ڈاکٹر دویپنویتا چٹوپادھیائے نے بھی تقریر کی۔
***************)
)ش ح ۔ م ع۔ف ر)
U-2032
(Release ID: 1701653)
Visitor Counter : 152