سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

گلوبل بائیو-انڈیا کا دوسرا ایڈیشن 3-1مارچ 2021 تک ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر منعقد ہوگا


اس سال کا موضوع‘‘بدلتی زندگیاں’’ اور ٹیگ لائن ‘‘بائیوسائنس سے بائیواکنامی’’ ہے


سوئٹزرلینڈکے پارٹنرملک اور کرناٹک کے پارٹنرریاست ہونے کے ساتھ گلوبل بائیو-انڈیا میں 50سے زیادہ ممالک کے نمائندوں کی موجودگی کی امید

Posted On: 25 FEB 2021 4:55PM by PIB Delhi

گزشتہ چند دہائیوں کے درمیان بائیوٹیکنالوجی شعبہ ہندوستانی اقتصادیات کے اٹوٹ حصہ کے طور پر ابھرا ہے اور حکومت ہند 2025 تک 150 ارب ڈالر کی بائیواکنامی کی تشکیل کے لیے ایک قابل تبدیلی اورحوصلہ افزا کا رول ادا کررہا ہے۔بھارت کو پانچ کروڑ ڈالر کی اقتصادیات بنانے کے مقصد کے لیے اس شعبہ کی اہم شعبوں میں سے ایک کے طور پر نشاندہی کی گئی ہے۔

قومی سطح پر اور عالمی برادری کے سامنے بھارت کے بائیوٹیکنالوجی شعبہ کی صلاحیت اور اس میں موجود مواقع کے اظہار کے لیے 3-1مارچ2021 کے دوران ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر گلوبل بائیو-انڈیا کے دوسرے ایڈیشن کا انعقاد کیا جائے گا۔اس سال کے لیے بنیادی موضوع ‘‘بدلتی زندگی’’ اور ٹیگ لائن ‘‘بائیو سائنس سے بائیو اکنامی’’ ہے۔ گلوبل بائیوانڈیا بائیو ٹیکنالوجی وابستگان کی سب سے بڑی تنظیموں میں سے ایک ہے، جسے بائیو ٹیکنالوجی محکمہ، وزارت سائنس و ٹیکنالوجی، حکومت ہند اور پبلک سیکٹرکے ذیلی ادارہ بائیو ٹیکنالوجی انڈسٹری ریسرچ اسسٹنس کونسل(بی آئی آر اے سی)کے ساتھ مل کر صنعتی تنظیم کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری (سی آئی آئی)، ایسوسی ایشن آف بائیو ٹیکنالوجی لیڈانٹرپرائزز (اے بی ایل ای )اورانویسٹ انڈیاکے ساتھ پارٹنرشپ میں منعقد کیا جارہا ہے۔

نئی دہلی میں ہوئے گلوبل بائیو-انڈیا2019 کے پہلے ایڈیشن کو خاصی کامیابی ملی تھی جسے 25 سے زیادہ ممالک، 190نمائش کنندگان، 2500 سے زیادہ نمائندوں، 300 سے زیادہ اسٹارٹ اپس، 50 سے زیادہ انکیوبیٹر، 60 سے زیادہ تحقیقی اداروں، 800 سے زیادہ بائیوپارٹنروں کی میٹنگوں اور 9 ریاستوں کی نمائندگی کے ساتھ خاصی کامیابی ملی تھی۔

گلوبل بائیو-انڈیا2021 میں 50 سے زیادہ ممالک کے نمائندوں کے شریک ہونے کی امید ہے۔ساتھ ہی ابھی تک اس کے ساتھ پارٹنرملک کے طور پر سوئٹرزر لینڈ اور پارٹنر ریاست کے طور پر کرناٹک جڑاہواہے۔ اس بائیوٹیکنالوجی پروگرام کے ساتھ کچھ دیگر شراکت داروں کے جڑنے کے امید ہے۔200 سے زیادہ نمائش کنندگان، 5 ہزار سےزیادہ نمائندوں اور ایک ہزار سے زیادہ اسٹارٹ اپس کے ساتھ اس پروگرام میں ماہرین تعلیم، محققین، صنعت کاروں، اسٹارٹس اپس اور درمیانی و بڑی صنعتوں، سرمایہ کاروں، ریگولیٹروں، پالیسی سازوں،حامیوں اور بھارت میں اختراع کے ماحول کی حوصلہ افزائی کرنے والی قومی اور بین الاقوامی تنظیموں کی نمائندگی دیکھنے کوملے گی۔صحت اور خاندانی فلاح وبہبود، سائنس اور ٹیکنالوجی اور ارضیاتی سائنس کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن اس بائیو ٹیکنالوجی پروگرام کا ورچوئل طریقے سے افتتاح کریں گے۔

بھارت میں بائیوٹیکنالوجی کی ترقی میں کئی معاون شعبوں کے رول پر زور کے ساتھ اس میں مختلف حصوں کے 24 اجلاس ہیں جو 3 دن تک چلیں گے۔ان اجلاس میں –کووڈ سے بھارت کی لڑائی:سائنس سے سپلائی تک؛کووڈ 19ٹیکہ کا سفر؛ہیلتھ کانکلیو؛اسٹارٹ اپس کانکلیو؛ فائٹو فارمااور روایتی علم؛ کلین انرجی کانکلیو؛بہتر دوائیں اور ڈیٹا پر مبنی لائف سائنس وغیرہ شامل ہیں۔

گلوبل بائیو-انڈیا سے بھارت کو ابھرتے اختراعی مرکز اور دنیا کے لیے بائیومینوفیکچرنگ ہب کے طور پر پہچان ملنے کی امید ہے۔اس سے بھارت کابائیوٹیک انوویشن ایکو سسٹم، سرمایہ کاری، گلوبل نیٹ ورکنگ اور شراکت داری، آتم نربھربھارت کے لیے میک ان انڈیا کو حوصلہ ملے گا۔

اختراع اور بھارت کا مستقبل ایک دوسرے سے جڑاہواہے۔ہم گلوبل بائیو-انڈیا کے دوسرے ایڈیشن کی میزبانی سے خوش ہیں اور اس پروگرام کے ذریعہ ہم بائیو ٹیکنالوجی کےشعبہ میں بھارت کی طاقت کا مظاہرہ کریں گے اور دنیا کو بتائیں گے کہ بھارت سرمایہ کاری کے لیے صحیح مقام ہے۔گلوبل بائیو-انڈیا2021 پر ڈاکٹررینوسوروپ۔

*************

ش ح۔ ق ت۔ ج ا

1960U No.

 


(Release ID: 1701007) Visitor Counter : 310


Read this release in: English , Hindi , Tamil