ریلوے کی وزارت

کم دوری کی مسافر گاڑیوں کے لئے تھوڑا زیادہ کرایہ صرف غیر ضروری سفر کرنے سے لوگوں کی حوصلہ  شکنی کرنے کےلئے کیا گیا ہے


بڑھنے والا کرایہ کل چلنے والی ریل گاڑیوں کے تین فیصد سے کم ریل گاڑیوں کا ہی ہے

کووڈ کا اثر اب بھی موجود ہے اور کچھ ریاستوں میں کووڈ کی حالت بگڑ رہی ہے؛کئی ریاستوں سے آنے والوں کو دیگر علاقوں میں اسکریننگ کے لئے بھیجا گیا ہے اور سفر کے لئے حوصلہ شکنی کی گئی ہے

بڑھنے والے کرایے کو ریل گاڑیوں میں بھیڑ کو روکنے اور کووڈ کو پھیلنے سے روکنے کےلئے ریلوے کی فعالیت کے طورپر دیکھا جانا چاہئے

ریلوے کو پہلے سے ہی مسافر کے  ہرسفر میں بڑا نقصان اٹھانا پڑتا ہے،ٹکٹوں پر بھاری سبسڈی  دی جاتی ہے

Posted On: 24 FEB 2021 5:56PM by PIB Delhi

میڈیا میں حال ہی میں شائع کچھ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ کم دوری پر مسافر ریل گاڑیوں میں سفر کرنے والے مسافروں سے زیادہ کرایہ وصول کا جارہا ہے۔

انڈین ریلوے مطلع کرنا چاہتا ہے کہ مسافروں اور دیگر کم دوری کی ریل گاڑیوں کےلئے یہ تھوڑا زیادہ کرایہ لوگوں کو غیر ضروری سفر کرنے سے حوصلہ شکنی کرنے  کے لئے شروع کیا گیا تھا۔ یہ کرایہ یکساں دوری کے لئے میل؍ایکسپریس ریل گاڑیوں کے  بغیر ریزرویشن والے کرایوں پر طے کیا جاتا ہے۔

کووڈ کا اثر اب بھی موجود ہے اور کچھ ریاستوں میں کووڈ کی حالت مزید بگڑ رہی ہے۔ کئی ریاستوں سے آنےو الوں کو دیگر علاقوں میں داخل ہونے پر اسکریننگ کےلئے بھیجا جارہا ہے اور سفر کےلئے حوصلہ شکنی کی گئی ہے۔

بڑھنے والے کرایے کو ریل گاڑیوں میں بھیڑ کو روکنے اور کووڈ کو پھیلنے سے روکنے کےلئے ریلوے کے فعالیت کے طورپر دیکھنا جانا چاہئے۔

یہاں پر قابل ذکر ہے کہ کورونا وائرس کے پھیلنے کو روکنے کے طریقے کے طورپر انڈین ریلوے کو 22 مارچ 2020ء کو کووڈ سے متعلق ملک گیر لاک ڈاؤن کے سبب باقاعدہ ریل گاڑیوں کو چلانا بند کرنا پڑا تھا۔

انڈین ریلوے مرحلہ وار طریقے سے مسافر ریل گاڑیوں کی تعداد میں لگاتار اضافہ کررہا ہے۔کووڈ سے پہلے مسافر ریل گاڑیوں کی باقاعدہ خدمات کو پوری طرح بحال کرنے کے بارے میں متعدد اسباب اور آپریشن کے حالات کو ذہن میں رکھتے ہوئے غور کیا جانا ہے۔

کووڈ کے چنوتی بھرے وقت کے دوران، انڈین ریلوے نے لاک ڈاؤن سے پہلے کے دور کے مقابلے تقریباً 65 فیصد میل؍ایکسپریس ریل گاڑیوں اور 90 فیصد سے زیادہ شہر کے آس پاس کے علاقوں کی خدمات کو شروع کیا ہے۔

کل 1250میل؍ ایکسپریس ، 5350سبربن  ریلوے سروسز اور 326 سے زیادہ مسافر گاڑیاں  اس وقت یومیہ اوسط بنیاد پر چلائی جارہی ہیں۔

اس وقت چلنے والے کم دوری کی مسافر گاڑیاں کل  ریل گاڑیوں کے 3 فیصد سےبھی کم ہے۔ اس طرح کی مزید ریل گاڑیوں کو ریاستی حکومتوں کے مشورے سے چلانے کا منصوبہ ہے۔ اس طرح کی کم دوری کی ریل گاڑیوں میں تمام متعلقہ فریقوں کے درمیان صلاح و مشورہ اور رضامندی کی ضرورت ہوتی ہے۔

موجودہ کووڈ کے حالات کو ذہن میں رکھتے ہوئے ، میل؍ایکسپریس ریل گاڑیوں کی شروعات کے بعد ، ریلوے تمام ضروری احتیاط برتتے ہوئے اور اضافی کوشش کرکے آنے والے دنوں میں دھیرے دھیرے مسافر ریل گاڑیوں کو چلانا شروع کررہی ہے۔

حسب معمول ریلوے کی خدمات کو پوری طرح شروع کرنے سے پہلے ریاستوں کی صحت سے متعلق حالت اور ریاستوں کے خیالات  وغیرہ کو ذہن میں رکھے جانے کی ضرورت ہے۔

اس بات کو ذہن میں رکھا جانا چاہئے کہ مسافروں کے سفر کو ہمیشہ ریلوے کے ذریعے سبسڈی دی گئی ہے۔عام طورپر ریلوے کو مسافر کے ذریعے  ہر سفر پر نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔

ریلوے زیادہ تر کووڈ کے چنوتی بھرے حالات کے دور میں ریل گاڑیوں کو چلا رہا ہے۔ کئی ریل گاڑیوں کو لوگوں کے فائدے کے لئے کم مسافروں کے باوجود چلایا جارہا ہے۔

یہ نہیں ریلوے نے گاڑیوں میں سب سے کم کرایے والی ریل گاڑیوں میں سفر کرنے والوں کے بارے میں خاص دھیان رکھا ہے، تاکہ کووڈ کے دو رمیں بھی وہ کم سے کم مالی بوجھ اٹھائے۔ دیگر تمام  زمروں کے علاوہ  جو ریل گاڑیاں چلائی جارہی ہیں، ان تمام ریل گاڑیوں میں بڑی تعداد میں بیٹھنے والے دوسرے درجے کے کوچ ہیں، جن کا ریزرویشن والے زمرے میں سب سے کم کرایہ ہے۔  مسافروں میں سے 40 فیصد نے کووڈ سے پہلے کے دور کے مقابلے بہت بہتر حالات میں بیٹھنے والے دوسرے درجے کے بغیر ریزرویشن والے ڈبوں میں سفر کیا ہے۔

اسٹیشنوں اور ریل گاڑیوں میں بھیڑ کو کنٹرول کرنے کےلئے کووڈ سے پہلے کے دور کے مقابلے مسافر ریل گاڑیوں کا کرایہ تھوڑا زیادہ لیا جارہا ہے اور اس پر کڑی نظر رکھی جارہی ہے۔کووڈ کے دور ان ضروری پروٹوکول کو ذہن میں رکھتے ہوئےخدمات کی بحالی یقینی بنانے کےلئے حالات کی لگاتار نگرانی کی جارہی ہے۔

 

*************

 

ش ح۔ق ت۔ ن ع

 (U: 1921)



(Release ID: 1700712) Visitor Counter : 166


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Bengali