دیہی ترقیات کی وزارت

دیہی ترقی ، زراعت اور کسانوں کی بہبود ، پنچایت راج اور  ڈبہ بند  خوراک  کی صنعتوں کے مرکزی وزیر  جناب نریندر سنگھ تومر  نے مرکزی روز گار گارنٹی کونسل کی 22 ویں میٹنگ کی صدارت کی

Posted On: 23 FEB 2021 10:00PM by PIB Delhi

نئی دہلی،23؍فروری:   مہا تماگاندھی قومی دیہی روز گار گارنٹی قانون (مہا تما گاندھی نریگا) 2005 کی  دفعہ  -10  کے تحت تشکیل شدہ  مرکزی روز گار  گارنٹی کونسل کی  22 ویں میٹنگ 23 فروری  2021  کو  منعقد ہوئی۔ اس میٹنگ کی صدارت  ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ،دیہی ترقی ، زراعت اور کسانوں کی بہبود ، پنچایت راج اور  ڈبہ بند  خوراک  کی صنعتوں کے مرکزی وزیر  جناب نریندر سنگھ تومر  نے کی۔

دیہی ترقی ، زراعت اور کسانوں کی بہبود ، پنچایت راج اور  ڈبہ بند  خوراک  کی صنعتوں کے مرکزی وزیر  جناب نریندر سنگھ تومر  نے کہا کہ  مہا تما گاندھی  نریگا  روز گار  وضع کرنے والی بڑی  اسکیموں میں سے ایک ہے، جو  عوام کو  دیہی  علاقوں میں متبادل  روز گار فراہم کرتی ہے۔کووڈ -19  وبا کے  زیر سایہ  21-2020  کے  اس رواں مالی برس  میں  مہا تما گاندھی نریگا نے  اُجرت مندوں کو  اجرتی روز گار فراہم کرنے میں  انتہائی  سنجیدہ رول ادا کیا ہے۔ اس کے تحت ابھی تک  مجموعی طور سے  344 کروڑ  افرادی  دنوں کا روز گار  وضع کیا جا چکا ہے، جو کہ  ابھی تک کا  سب سے زیادہ  افرادی  دنوں کا روز گار ہے۔ نیز  یہ  گزشتہ برس  اسی مدت کے دوران  کے مقابلے میں  44  فیصد زیادہ ہے۔ اس سال  1.69  کروڑ  روز گار کے نئے کارڈ  جاری کئے گئے، جب کہ پچھلے سال  ان کی تعداد تقریبا ً 69  لاکھ تھی، جو  اس بات کی واضح علامت ہے کہ  اس کے تحت  اپنے گاؤوں کو  واپس جانے والے  مہاجر  ورکروں  کو  وسیع روز گار فراہم کیا گیا  ۔ اس کے نتیجے میں  تقریبا  72  لاکھ پائیدار  اور  کار آمد  اثاثے بھی وضع  ہوئے ہیں ۔ مجموعی طور  پر 4.29 کروڑ  اثاثے  ریاستی  سرکار اور  مرکزی  سرکار کی  مربوط کوششوں پر مبنی  یکجا ہوئے ہیں۔ مجموعی طور پر  افرادی  وضع کردہ افرادی دنوں  کے روز گار میں سے  رواں مالی سال میں تقریبا  52  فیصد  خواتین کے لئے  افرادی  دنوں کا روز گار  وضع  ہوا ہے، جو  اس پروگرام میں خواتین کی نمایاں  شرکت کا مظہر ہے۔ سرکار نے  انفرادی اثاثوں کو وضع کرنے   اور  آبی تحفظ /  آبکاری   کو  ترجیح دی ہے، جو کہ  زرعی سیکٹر کے لئے مدد گار ہوگی۔

 وزیر موصوف نے  اس بات سے بھی مطلع کیا کہ  شفافیت  اور  احتساب  حاصل کرنے کے  نظریئے  کے ساتھ  حکومت ،  مہا تما گاندھی نریگا ورکروں  کے بینک کھاتوں میں اجرتوں کی 100  فیصد  ادائیگی کو  حاصل کرنے کے لئے ہر ممکن  کوشش کر رہی ہے اور  اسی کے مطابق  کام کے  سماجی آڈٹ پر زور دیا جا رہا ہے۔ 21-2020 کے مالی برس کے لئے  111500 کروڑ روپے  مختص کئے گئے ہیں، جو کہ  اب تک کی  سب سے بڑی رقم ہے۔ تقریبا  93000 کروڑ روپے کی رقم پہلے ہی جاری کی جا چکی ہے جو کہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقو کو دی گئی ہے۔ ضرورت پڑنے پر پروگرام کے لئے اضافی  فنڈس  کا انتظام کرنے کے سرکار کے  عزم کا  اعادہ بھی کیا گیا ہے۔

کووڈ – 19  وبا کے دوران  مہا تما گاندھی نریگا  کے  جی آر ایس ،  پنچایت سکریٹری ، آشا ورکرس، آنگن واڑی ساہیکا اور  ایچ  ایس جیز نے  دیہی  علاقوں میں شاندار  رول ادا کیا ہے۔ وزیر موصوف نے  انہیں مبارک باد پیش کی۔

سرکار  اور  گاؤوں کے لئے جاری مختلف وسائل کے  پروگراموں کے مابین  تال میل کی  اعلیٰ سطح پر بھی  زور  ڈالا گیا ہے۔ انہوں نے جی پیز  کو  مشورہ دیا کہ  وہ  5  بڑے مسائل  پر  جی  پی ڈی پی کے ذریعے توجہ مرکوز کریں اور  کوئی وجہ نہیں ہے کہ  آئندہ پانچ برسوں میں  ان مسائل سے ہم  نجات نہ حاصل کرسکیں۔ انہوں نے  ریاستی سرکاروں کو  بھی مشورہ دیا کہ  وہ  ان تمام  رقوم کو  جی پی  ڈی پی کے ذریعے  حاصل کریں، جو دیہی  علاقوں کے  لئے جاری کی جارہی ہیں۔

 وزیر موصوف نے  مزید اجاگر کیا کہ  وزیر اعظم کی  قیادت کے تحت ، 125 دنوں کا  غریب کلیان روز گار ابھیان  (جی کے آر اے)  20  جون 2020  کو  شروع کیا گیا ہے، جس کا مقصد  گھروں کو واپس ہونے والے  مائیگرنٹ ورکرس کے لئے  نان نفقہ اور  روز گار کے  مواقعوں کو  بڑھانا  اور  اسی طرح  دیہی علاقوں میں  کووڈ -19  وبا کے  تناظر میں  متاثرہ  شہریوں کا  احاطہ کرنا ہے۔ ابھیان کے مقاصد میں ،  مصیبت زدہ لوگوں کو فوری روز گار اور روزی روٹی  کے  مواقع فراہم کرنا ،  گاؤوں کو  سرکاری بنیادی ڈھانچے فراہم کرنا  اور  آمدنی  پیدا کرنے والی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لئے روزی روٹی کمانے کے اثاثے وضع کرنا، نیز  6  ریاستوں کے  116   منتخب اضلاع میں  25 کاموں پر  توجہ  مرکوز کرتے ہوئے  طویل مدتی  روزی  روٹی کمانے کے مواقع پیدا کرنا شامل  ہے۔ ان ریاستوں میں  بہار، جھارکھنڈ، مدھیہ پردیش، اڈیشہ، راجستھان اور اتر پردیش  شامل ہیں، جنہیں  50 ہزار کروڑ  روپے  کا  ایک  وسائل  کا احاطہ فراہم کیا گیا ہے۔ اس ابھیان میں مجموعی طور سے  12 وزارتوں  نیز  حکومت ہند کے  محکموں نے  شرکت کی ہے۔ ابھیان کے دوران مجموعی طور پر  50.78 کروڑ  انفرادی  کام کے دن کا   روز گار  وضع  کیا گیا، جس پر 39293 کروڑ روپے کے اخراجات ہوئے۔

دیہی فروغ  کی  وزیر مملکت  محترمہ سادھوی نرنجن جیوتی نے ، کووڈ – 19  وبا کے  ان مشکل دنوں کے دوران دیہی عوام کو روز گار فراہم کرکے مہا تما گاندھی نریگا کے تحت کئے گئے نمایاں کو اجاگر کیا گیا۔ انہوں نے سووچھ بھارت  سے  متعلق  مزید سرگرمیوں پر زور دیا تاکہ  دیہی علاقے میں  صاف ستھرا اور  سبز ماحول رہے۔

حکومت ہند میں  دیہی  ترقی کے سکریٹری  نے ، جی آئی ایس پر مبنی  پلاننگ ، سماجی  آڈٹ کو مستحکم کرنے، محتسب کی تقرری ،  اثاثوں کی جیو ٹیگنگ اور  کاموں کی  نگرانی  پر زور دیا۔ انہوں نے  جامع  موڈ میں  جی آئی ایس پر مبنی  منصوبہ بندی  کے لئے  کام کرنے کو بھی  اجاگر کیا۔

دیہی روزگار کے  ممبر سکریٹری  اور  جوائنٹ سکریٹری  جناب روہت کمار  نے  اس اسکیم کی  کارکردگی پر  ایک  تفصیلی  پاور پوائنٹ  کی  پیش کش کی۔

میٹنگ کے دوران  تمام شریک اراکین نے اس اسکیم کو بہتر بنانے کے لئے  گراں قدر  تجاویز  فراہم کیں۔ مرکزی وزیر  نے  قانون کے  دائرہ میں  رہتے ہوئے  تمام  تجاویز پر  غور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(ش ح- ا ع - ق ر)

 

U-1891


(Release ID: 1700374) Visitor Counter : 399


Read this release in: English , Hindi , Manipuri