وزارتِ تعلیم

وزیر اعظم نے آج آئی آئی ٹی کھڑگ پور کے 66ویں جلسہ تقسیم اسناد سے خطاب کیا

Posted On: 23 FEB 2021 6:07PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے آج آئی آئی ٹی کھڑگ پور کے 66 ویں جلسہ تقسیم اسناد سے مہمان خصوصی کے طورپر خطاب کیا۔ اس موقع پر مہمان ذی وقار کے طورپر مرکزی وزیر تعلیم جناب رمیش پوکھریال ‘نشنک’ اور تعلیم کے وزیر مملکت جناب سنجے دھوترے موجود تھے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ یہ دن نہ صرف آئی آئی ٹی کے والدین اور اساتذہ کے لئے ، بلکہ نئے بھارت کے لئے بھی اہم ہے، کیونکہ طلباء پورے ملک کی نمائندگی کرتے ہیں۔ انہوں نے کامیاب ہونے والے طلباء سے اسٹارٹ اَپ قائم کرنے اور ملک کے کروڑوں لوگوں کی زندگی میں تبدیلی لانے والی اختراعات کی سمت میں کام کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ طلباء نے آج جو ڈگری حاصل کی ہے، وہ لاکھوں لوگوں کے امنگوں کی نمائندگی کرتی ہے، جسے انہیں پورا کرنا ہوگا۔

وزیر اعظم نے کہا مستقبل کی ضرورتوں کا اندازہ لگانے اور کل کے لئے اختراعات کرنے کے ہدف پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ انجینئروں میں چیزوں میں وسیع تناظر میں دیکھنے کی صلاحیت ہوتی ہے اور سمجھ ہی مستقبل میں نئی دریافت اور کامیابیوں کی بنیاد بنتی ہے۔ انہوں نے طلباء سے ایسے حل دریافت کرنے کی اپیل کی ،جو کروڑوں لوگوں کی زندگی میں بہتری لاسکیں اور تحفظ کرسکیں۔ ساتھ ہی ملک کے وسائل کو بچاسکیں۔

جناب نریندر مودی نے طلباء سے اپنے اندر کے شکوک وشبہات اور مستقبل کی رُکاوٹوں پر قابو پانے کےلئے سیلف 3کا اصول اپنانے کو کہا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ سیلف  3 ہیں:سیلف –اویئرنس یعنی اپنے تئیں بیداری، سیلف –کنفیڈنس یعنی خود اعتمادی اور سیلف –لیسنس یعنی بے غرضی۔ انہوں نے طلباء کو اپنی صلاحیتوں کو پہچاننے اور آگے بڑھنے ، پورے اعتماد کے ساتھ آگے بڑھنے اور بے لوث جذبے سے آگے بڑھنے کی صلاح دی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں جلد بازی کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ جس اختراع پر کام کررہے ہیں، اس میں پوری کامیابی حاصل نہیں کرسکتے ہیں۔ حالانکہ آپ کی ناکامی کو کامیابی سمجھا جائے گا، کیونکہ آپ اس سے بھی سیکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 21ویں صدی میں آئی آئی ٹی کو انڈین انسٹی ٹیوٹس آف ٹیکنالوجی سے آگے بڑھ کر انسٹی ٹیوٹس  انڈی جینس ٹیکنالوجیز یعنی دیسی ٹیکنالوجی کے اداروں کے اگلے مرحلے میں لے جانے کی ضرورت ہے، تاکہ نئے بھارت کی بدلتی مانگ اور آرزوؤں کی تکمیل ہوسکے ۔

جناب مودی نے کہا کہ جب دنیا آب و ہوا کی تبدیلی کے چیلنج سے نبردآزما ہے، ایسے میں بھارت میں بین الاقوامی شمسی اتحاد (آئی ایس اے) کا تصورپیش کیا ہے اور اسے عملی شکل دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج بھارت اُن ممالک میں ہیں، جہاں فی کس شمسی توانائی کی لاگت کافی کم ہے، لیکن ابھی گھر گھر شمسی توانائی پہنچانے میں متعدد چیلنجوں کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا بھارت کو ایسی تکنیک کی ضرورت ہے، جو ماحولیاتی نقصان کو کم کرسکے، جو دیر پا اور استعمال کے لئے سازگار ہو۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آفات بندوبست  ایک ایسا موضوع ہے جس کے لئے دنیا بھارت کی جانب دیکھ رہی ہے۔ بڑے آفات کے دوران جانی نقصان کے ساتھ  بنیادی ڈھانچے کو سب سے زیادہ نقصان ہوتا ہے۔اسے پیش نظر رکھتے ہوئے بھارت نے اقوام متحدہ میں  کولیشن آف ڈیزاسٹر ریزیلئنٹ انفرااسٹرکچر قائم کرنے کی پہل کی ہے۔

وزیر اعظم نے صنعت 4.0کے لئے اہم اختراعات کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے تکنیکی سطح پر اے آئی  یعنی مصنوعی ذہانت ، انٹرنیٹ آف تھِنگس اور جدید تعمیراتی ٹیکنالوجی سے متعلق اکیڈمک ریسرچ میں بدلاؤ لانے کے لئے آئی آئی ٹی کھڑگ پور کی کوششوں کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کے خلاف جنگ میں بھی آئی آئی ٹی کھڑگ پور کے سافٹ ویئر سولیوشن کافی مفید رہے ہیں۔ انہوں نے ادارے سے مستقبل کے صحت شعبے سے متعلق سولیوشن پر کام کرنے کی درخواست کی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں ذاتی حفظان صحت آلات کا وسیع بازار ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحت اور فٹنس سے متعلق آلات کا بازار بھی تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  بھارت میں ذاتی حفظان  صحت آلات سے متعلق ایسی تکنیک تیار کی جانی چاہئے، جو کفایتی اور درست ہوں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کورونا کے بعد بھارت سائنس ، ٹیکنالوجی، ریسرچ اور اینوویشن کے شعبے میں اہم عالمی رول میں آگیا ہے۔ انہوں کہا کہ ترغیب کے ساتھ  سائنس اور ریسرچ کے لئے بجٹ میں بڑا اضافہ کیا گیا ہے۔ا نہوں نے کہا کہ کچھ دن پہلے حکومت نے نقشہ جات اور جیو پیٹیئل ڈیٹا کو کنٹرول سے آزاد کردیا ہے۔ اس قدم سے  ٹیک اسٹارٹ اَپ ایکو سسٹم کو مضبوطی ملے گی، آتم نر بھر بھارت مہم میں تیزی آئے گی اور ملک کے نوجوان اسٹارٹ اَپ اور اختراع کاروں کو نئی آزادی ملے گی۔

وزیر اعظم نے نئی قومی تعلیمی پالیسی نافذ کرنے میں آئی آئی ٹی کھڑگ پور  کی کوششوں کی ستائش کی۔ انہوں نے مستقبل کے اختراعات کی مضبوطی کی شکل میں علم و سائنس کی دریافت کےلئے ادارے کی تعریف کی۔ انہوں نے ادارے سے بھارت کی آزادی کے 75 سال مکمل ہونے کے موقع پر ادارے کی 75 اہم اختراعات کو جمع کرنے اور انہیں ملک و بیرون ملک پہنچانے کی درخواست کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ تحریکات ملک میں ایک نیا جوش بھرنے کا کام کرے گی اور اعتماد میں اضافہ کریں گی۔

مرکزی وزیر تعلیم جناب رمیش پوکھریال ‘نشنک’ نے طلباء سے ملازمت تلاش کرنے والا بننے کی بجائے صنعت کار اور روزگار فراہم کرنے والا بننے کی ہدف کی سمت میں آگے بڑھنے کی تلقین کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نیشنل ٹیکنالوجی فورم سے ملک میں تحقیق اور بنیادی ڈھانچے میں  بہتری آئے گی۔ انہوں نے طلباء سے آتم نر بھر بھارت کی تصور کے حصول کی سمت میں کام کرنے کی درخواست کی۔

تعلیم کے مرکزی وزیر مملکت جناب سنجے دھوترے نے آر اینڈ ڈی یعنی تحقیق وترقی کو آگے بڑھانے کےلئے زراعت ، توانائی، پانی جیسے شعبوں کی اہمیت کو اُجاگر کیا۔ انہوں نے آتم نر بھر بھارت کے ہدف کو  تقویت دینے کےلئے ٹیلی مواصلات ، آٹو –ٹیک، سولر سیلز اور دفاع جیسے ٹیکنالوجی سے وابستہ شعبوں میں خیالات سازی ، اختراعات ، انکیو بیشن اور ترقی کی اپیل کی۔

آج 2815 طلباء کے مابین ڈگریاں تقسیم کی گئیں، جن میں سے 75 طلباء کو ادارے کے ذریعے گولڈ اور سلور میڈلز دیئے گئے۔ اس کے علاوہ ڈی ایس سی(آنورِس کَوسا)لائف فیلو اور ممتاز ابنائے قدیم ایوارڈ ز حاصل کرنے کےلئے متعددمعززین موجود تھے ۔

ادارے کے ڈائریکٹر پروفیسر وی کے تیواری نے کووی ریپ (COVIRAP)اور  ٹیلی میڈیسن ایپلی کیشن جیسی حالیہ اختراعات پر رپورٹ پیش کرتے ہوئے فخر محسوس کیا، جس سے ملک کے لوگوں میں امید جگی۔ انہوں نے آتم نر بھارت کے لئےپروڈکٹ ڈیولپمنٹ مائل پروجیکٹوں پر زیادہ کام کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ انہوں نے اساتذہ اور ملازمین  کے لئے مزید ایوارڈز شروع کرنے کی بات کہی،تاکہ ممتاز کارکردگی حاصل کی جاسکے۔

 

*************

 

ش ح۔م م۔ ن ع

(24.02.2021)

(U: 1885)


(Release ID: 1700346) Visitor Counter : 177