امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

پچھلے سال کے بنسبت اس سال دھان کی سرکاری خرید میں 15.91 فیصد کا اضافہ


رواں سال کے دوران 651.07 ایل ایم ٹی دھان کی ریکارڈ سرکاری خرید
پنجاب نے 202.82 ایل ایم ٹی دھان کی خریداری کی جو کل سرکاری خرید کا 31.15 فیصد ہے
سرکاری ایجنسیوں نے 309281.37 میٹرک ٹن دلہن اور تلہن خریدا

Posted On: 20 FEB 2021 6:46PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،20 فروری ، 2021 /خریف کے رواں مارکیٹنگ سیزن 21-2020 میں حکومت ایم ایس پی پر خریف کی 21-2020 کی فصلوں کی ، کسانوں سے خریداری جاری رکھے ہوئے ہے،   جیساکہ  پچھلے برسوں سے کیا جارہا تھا۔

خریف 21-2020 کی دھان کی سرکاری خرید پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش، تلنگانہ، اتراکھنڈ، تمل ناڈو، چنڈی گڑھ، جموں و کشمیر، کیرالہ، گجرات ، آندھرا پردیش، چھتیس گڑھ ، اڈیشہ، مدھیہ پردیش ، مہاراشٹر، بہار، جھارکھنڈ، آسام ، کرناٹک، مغربی بنگال اور تریپورہ  میں بلا رکاوٹ جاری ہے۔ ان ریاستوں میں 19.02.2021 تک 651.07 ایل ایم ٹی دھان کی سرکاری طور پر خریداری کی جا چکی تھی۔  پچھلے سال اسی مدت کے دوران کی گئی سرکاری خرید 561.67 ایل ایم ٹی کی بنسبت اس سال کی خریداری 15.91 فیصد زیادہ ہے۔ کل  651.07 ایل ایم ٹی میں سے صرف پنجاب نے 202.82 ایل ایم ٹی خریدا ہے جو پچھلے سال کی  اسی مدت کی بنسبت 31.15 فیصد زیادہ ہے۔

 

 ایم ایس پی کے تحت رواں کے ایم ایس سرکاری خرید 122922.58 کروڑ  روپے سے تقریباً 93.93 لاکھ  کسانوں کو فائدہ ہوا ہے۔

        

 

مزید یہ کہ  ریاستوں کی طرف سے موصولہ تجویز کی بنیاد پر  51.92 ایل ایم ٹی دلہن اور تلہن کی خریف کے مارکیٹنگ سیزن 2020 سے سرکاری خرید کی اجازت دی گئی۔ یہ اجازت تمل ناڈو، کرناٹک ، مہاراشٹر، تلنگانہ، گجرات ، ہریانہ، اتر پردیش ، اڈیشہ، راجستھان اور آندھرا پردیش کے لیے امدادی قیمت کی اسکیم پی ایس ایس کے تحت دی گئی۔  1.23 ایل ایم ٹی ناریل کی سرکاری خرید کی اجازت آندھرا پردیش، کرناٹک، تمل ناڈو اور کیرالہ کے لیے دی گئی۔ مزید یہ کہ متعلقہ ریاستی سرکار کی تجویز کی بنیاد پر ربیع کے مارکیٹنگ سیزن 21-2020 کے دوران 26.69 ایل ایم ٹی دلہن اور تلہن کی سرکاری خرید کی اجازت دی گئی۔ یہ اجازت گجرات، مدھیہ پردیش، اتر پردیش، مہاراشٹر،  آندھرا پردیش، تلنگانہ اور تمل ناڈو کے لیے بھی دی گئی۔ دیگر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو بھی دلہن ، تلہن اور ناریل کی خریداری کی تجاویز ملنے پر اجازت دی گئی۔ یہ اجازت پی ایس ایس کے تحت دی گئی تاکہ ان فصلوں کی ایف اے کیو درجے کی خریداری 21-2020 کے لیے نوٹیفائڈ ایم ایس پی پر براہ راست رجسٹرڈ کسانوں سے دی گئی ۔ بشرطیکہ مارکیٹ شرحیں نوٹیفائڈ مدت کے دوران ایم ایس پی سے نیچے چلی جاتی ہیں۔

19.02.2021 تک حکومت نے اپنی مرکزی ایجنسیوں کے ذریعے 309281.37 میٹرک ٹن مونگ، اڑد، تور ، مونگ پھلی اور سویا بین کی ایم ایس پی پر 1665.67 کروڑ روپے کی خریداری کی جس سے تمل ناڈو، کرناٹک، مہاراشٹر، گجرات، ہریانہ اور راجستھان میں 167735 کسانوں کو فائدہ ہوا۔

اسی طرح، 5089 میٹرک ٹن کوپرا جس کی ایم ایس پی قیمت 52.40 کروڑ روپے  ہے خریدا گیا۔ جس سے کرناٹک اور تمل ناڈو میں 3961 کسانوں کو فائدہ ہوا۔ یہ خریداری 19.02.2021 تک کی گئی۔ فی الحال ناریل اور اڑد کے سلسلے میں  پیداوار کرنے والی بڑی ریاستوں  میں سے زیادہ تر میں موجودہ ایم ایس پی سے زیادہ شرحیں ہیں۔  متعلقہ ریاستوں  اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتیں  سرکاری خرید کے لیے ضروری انتظامات کر رہی ہیں جیساکہ دلہن اور تلہن کے پہنچنے کی بنیاد پر متعلقہ ریاستوں نے فیصلہ کیا تھا۔

 

 

 

 پنجاب ، ہریانہ، راجستھان، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر ، گجرات ، تلنگانہ، آندھرا پردیش، اڈیشہ اور کرناٹک میں کپاس کے بیجوں کی سرکاری خرید ایم ایس پی کے تحت بلا رکاوٹ جاری ہے۔ 19.02.2021 تک 9155297  کپاس بوریوں کی سرکاری خرید کی جا چکی تھی جس کی کل قیمت 26699.53 کروڑ روپے ہے اور اس سے 1895581 کسانوں کو فائدہ پہنچا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

                                                                       

م ن ۔ اس۔ ت ح ۔                                               

U –1779


(Release ID: 1699730) Visitor Counter : 151


Read this release in: English , Hindi , Manipuri , Tamil