امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

ایک ملک ایک راشن کارڈ اسکیم کا نفاذ

Posted On: 02 FEB 2021 7:55PM by PIB Delhi

نئی دہلی،02فروری/صارفین کے امور ، خوراک اور عوامی تقسیم نظام کے مرکز ی وزیر مملکت کے جناب دانو راؤ صاحب دادا راو نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی سرکاروں کے اشتراک سے محکمہ نیشنل فوڈ سیکیورٹی قانون 2013 کے تحت راشن کارڈ وں کی ملک گیر پورٹےبلٹی(کہیں بھی لے جانےکی سہولت ) کے لیے ایک ملک ایک راشن کارڈ (او این او آر سی) منصوبہ  نافذ کر رہا ہیں۔ اب تک یہ سہولت 32 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں فراہم ہو سکی ہے۔ جس میں تقریباً 69 کروڑ مستفیدین کا احاطہ کیا گیا ہے جو ملک کی این ایف ایس اے آبادی کا تقریباً 86 فیصد ہے ۔

          او این او آر سی کے تحت مستفیدین اگر چاہیں تو پورٹے بلٹی کے ذریعہ اناج اٹھانے کے وقت الکٹرونک پوائنٹ آف سیل ڈوائس (ای پی او ایس ) پر بائیو میٹرک اوتھینٹی فیکشن  کے ساتھ اپنے موجودہ راشن کارڈوں کا استعمال کرکے اپنی پسند کی کسی بھی الیکٹرونک پوائنٹ آف ڈویئس والی فیئر پرائس شاپ (ایف پی ایس ) سے اپنے حق کا اناج اٹھا سکتے ہیں۔ او این او آر سی کے تحت مستفیدین کو نیے راشن کارڈ جاری کرنے کے لیے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو کوئی ہدایت نہیں دی گئی ہے۔ البتہ او این او آر سی آپریشن( کاروائیوں) کے تحت یکسانیت کی خاطر  ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ جب کبھی مستقبل میں این ایف ایس اے کے تحت نئے راشن کارڈ جاری / یا پرنٹ کرنے کا فیصلہ کریں تو ایک معیاری دو لسانی فارمیٹ اپنائیں۔

          این ایف ایس اے کے تحت مربوط عوامی نظامی تقسیم (ٹی پی ڈی ایس) مرکز اور ریاستی /مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی مشترکہ  ذمہ داریوں کے تحت آپریٹ کیا جاتا ہے۔مشترکہ ذمہ داری کے تحت ریاست /مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی سرکاریں  این ایف ایس اے کے تحت مجاز مستفیدین کی شناخت کرنے کے ذمہ دار ہیں ۔ اس کے علاوہ انھیں ایف پی ایس کے ذریعہ  راشن کارڈ جاری کرنے ، مخصوص ڈپو سے اناج اٹھانے اور راشن ایف پی ایس کے ذریعہ ان کے حقوق کے مطابق راشن کارڈ رکھنے والوں کو اناج کی  تقسیم کے ذمہ دار بھی ہیں۔  اس طرح این ایف ایس اے کے تحت اناج کی تقسیم کے لیے مجاز مستفیدین کی شناخت اور انھیں راشن کارڈ جاری کرنے کی ذمہ داری متعلقہ ریاست یا مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی سرکاروں پر ہے۔  سر دست این ایف ایس اےکے تحت کل 81.35 کروڑ  افراد میں سےتقریباً 80 کروڑ مستفیدین ماہانہ بنیاد پر ٹی پی ڈی ایس کے ذریعہ اناج کا اپنا مقرر ہ کوٹا حاصل کر رہے  ہیں۔

          مزید براں این ایف ایس اے کے سیکشن 38 کے تحت تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں تاکہ این ایف ایس اے کے تحت مجاز  سبھی معذور افراد کا احاطہ ہو سکے ۔ اس کے علاوہ تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ  وقتاً فوقتاً خصوصی مہم اور کیمپوں کے ذریعہ معذور افراد سمیت معاشرے کے کمزور طبقوں سے تعلق رکھنے والے ضرورت مند افراد کی نشاندہی کریں اور سبھی مجاز افراد /گھروں کو این ایف ایس اے راشن کارڈ جاری کریں ۔

         

او این او آر سی تحت اب تک احاطہ کیے گئے این ایف ایس اے کے مستفیدین کی تعداد ، ریاست / مرکز کے زیر انتظام کے اعتبار سے حسب ذیل ہے۔

 

نمبر شمار

ریاست / مرکز کے زیرے انتظام علاقوں کا نام

دسمبر 2020 تک او این او آر سی کے تحت احاطہ کیے گئے این ایف ایس اے کے مستفیدین کی تعداد

 

انڈومان اور نِکوبار جزیرے

0.01

 

آندھر ا پردیش

2.68

 

اروناچل پردیش

0.08

 

بہار

8.71

 

چندی گڑھ

0.03

 

دادرا اور نگر حویلی اور دامن اور دیو

0.03

 

گوا

0.05

 

گجرات

3.46

 

ہریانہ

1.23

 

ہماچل پردیش

0.27

 

جموں اور کشمیر

0.70

 

جھارکھنڈ

2.61

 

کرناٹک

4.30

 

کیرالہ

1.53

 

لداخ

0.01

 

لکشیہ دیپ

0.00

 

مدھیہ پردیش

5.46

 

مہاراشٹرا

7.00

 

منی پور

0.23

 

میگھالیہ

0.21

 

میزورم

0.07

 

ناگا لینڈ

0.12

 

اوڈیشہ

3.24

 

پڈوچیری

0.06

 

پنجاب

1.40

 

راجستھان

4.51

 

سکم

0.04

 

تمیل ناڈو

3.66

 

تلنگانہ

1.92

 

تریپورا

0.24

 

اتر پردیش

14.66

 

اتراکھنڈ

0.56

 

کل

69.09

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

 

 

 (ش ح۔ح ا۔ ج  (

U-1693


(Release ID: 1699007) Visitor Counter : 314


Read this release in: English , Manipuri