امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

پی ڈی ایس چاول کا غیرقانونی ایکسپورٹ

Posted On: 02 FEB 2021 7:57PM by PIB Delhi

صارفین کے امور، غذا اور عوامی تقسیم کے مرکزی وزیر مملکت جناب دنوے راؤ صاحب دادا راؤ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ:

گزشتہ دنوں میڈیا میں ‘‘آندھرا میں 10 روپے میں خریدا،ملیشیامیں 123 روپے  میں بیچا’’ عنوان سے ایک خبر شائع کی گئی تھی، جس میں آندھراپردیش میں پی ڈی ایس غلےمیں خوردبورد کا الزام لگایا گیا تھا۔تفتیش کرنے پر آندھراپردیش کی حکومت نے بتایا ہے کہ انہوں نے 10895000روپے قیمت کے 435.80میٹرک ٹن چاول ضبط کیے ہیں اور قصورواروں کے خلاف تمام تدارکی اقدام اور ضروری کارروائی کی ہے۔

ہدف شدہ عوامی تقسیم کے نظام (ٹی پی ڈی ایس) کے کام کاج میں شفافیت پیدا کرنے کے لیے اس محکمہ نے تمام ریاستوں/مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے ساتھ مل کر ‘ٹی پی ڈی ایس) کی کارروائیوں کے لیے اینڈ ٹو اینڈ کمپیوٹرائزیشن’کی اسکیم کو نافذ کیا ہے جس میں راشن کارڈ/مستفیدین کے ڈیٹا کا ڈیجیٹائزیشن ، سستی قیمت کی دکانوں (ایف پی ایس) پر الیکٹرانک پوائنٹ آف سیل (ای پی او ایس) آلات کی تنصیب وغیرہ شامل ہیں تاکہ قومی غذائی تحفظ قانون (این ایف ایس اے) کے تحت تمام مستفیدین کو غذائی اجناس کی تقسیم شفاف طریقے سے کی جاسکے۔ان سرگرمیوں کے حصہ کے طور پر این ایف ایس اے راشن کارڈکا 100فیصد ڈیجیٹائزیشن تمام ریاستوں / مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں مکمل کیا جاچکا ہے، ملک گیر سطح پر تقریبا 91فیصد راشن کارڈ کی آدھارسیڈنگ ہوچکی ہے (آندھرا پردیش میں 100 فیصد)۔اس کے علاوہ ملک بھر میں کل 5.4لاکھ ایف پی ایس میں سے تقریبا 92فیصدمیں  غذائی اجناس کی تقسیم ای پی او ایس آلات سے کی جارہی ہے۔ملک گیر سطح پر ریاستوں/مرکزکے زیرانتظام علاقوں کو 70 فیصد سے زیادہ ماہانہ اناج کی تقسیم این ایف ایس اے مستفیدین کو ای پی او ایس آلات پر ان کی بائیو میٹرک تصدیق کے بعد کی جارہی ہے۔

مزید برآں ، این ایف ایس اےتمام ریاستوں/مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں شکایتوں کےنمٹارے کا دو سطحی میکانزم بھی فراہم کررہا ہے،جس میں آندھراپردیش کے ضلعی شکایتوں کے ازالہ کے افسران (ڈی جی آراو) اور آزاد ریاستی غذائی کمیشن (ایس ایف سی)شامل ہیں۔اس کے علاوہ ٹی پی ڈی ایس کے کام کاج میں شفافیت اور جواب دہی اور شکایتوں کے ازالہ کی نگرانی کے لیے ریاست، ضلع، بلاک اور ایف پی ایس کی سطحوں پر چارسطحی ویجی لینس کمیٹیاں بھی قائم کی گئی ہیں۔

*************

ش ح۔ ق ت۔ ج ا

U No. 1696

 



(Release ID: 1698994) Visitor Counter : 88


Read this release in: English , Manipuri