ٹیکسٹائلز کی وزارت
کپڑے کی مرکزی وزیر نے مصدقہ جوٹ بیج تقسیم پروگرام اور جوٹ کے کسانوں کے لئے بیداری ورکشاپ کا افتتاح کیا
کسانوں سے اپنی پیداوار اور آمدنی میں اضافہ کے لئے مصدقہ بیج استعمال کرنے کی اپیل کی
پروگرام سے 5 لاکھ سے زیادہ کسانوں کو فائدہ ہوگا
Posted On:
15 FEB 2021 5:41PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 15/فروری 2021 ۔ کپڑا اور خواتین و اطفال بہبود کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی زوبن ایرانی نے کسانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی آمدنی اور پیداواریت میں اضافہ کے لئے مصدقہ بیجوں کا استعمال کریں اور جوٹ کے متنوع استعمال اور تکنیکی کپڑا مصنوعات کے معاملے میں ملک کو تعاون دیں۔ آئی سی اے آر – سی آر آئی جے اے ایف انسٹی ٹیوٹ بیرکپور، مغربی بنگال کے زیر اہتمام منعقدہ مصدقہ جوٹ بیج تقسیم منصوبہ اور جوٹ کسان بیداری ورکشاپ کا ورچول طریقے سے افتتاح کرتے ہوئے محترمہ اسمرتی زوبن ایرانی نے کہا کہ 2015 میں محض تقریباً 60 میٹرک ٹن مصدقہ جوٹ بیجوں اور 20 ہزار کسانوں کے ساتھ شروع ہونے والی آئی سی اے آر ای پہل نے محض ڈیڑھ برسوں میں قابل ذکر پیش رفت کی اور 2017 میں مصدقہ جوٹ بیجوں کی تقسیم بڑھ کر 600 میٹرک ٹن تک پہنچ گئی۔ انھوں نے بتایا کہ اب تک آئی سی اے آر ای پروگرام کے تحت حکومت نے 2.60 لاکھ کسانوں کو مدددی ہے۔
کپڑے کی وزارت نے اپنے فیلڈ دفاتر یعنی او/او جوٹ کمشنر، نیشنل جوٹ بورڈ، جوٹ کارپوریشن آف انڈیا اور زراعت و کسانوں کی بہبود کے محکمہ کے تحت آئی سی اے آر – سی آر آئی جے اے ایف نے جوٹ بیج تقسیم پروگرام اور جوٹ کسان بیداری ورکشاپ کا جوٹ آئی سی اے آر ای کی پہل پر انعقاد کیا۔ پروگرام میں مغربی بنگال کے کسانوں، کپڑا کے مرکزی سکریٹری جناب اوپیندر پرتاپ سنگھ، زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے مرکزی سکریٹری جناب سنجے اگروال، کپڑے کی وزارت، زراعت و کسانوں کی بہبود کی وزارت کے سینئر افسران، او/او جوٹ کمشنر، نیشنل جوٹ بورڈ (این جے بی)، جوٹ کارپوریشن آف انڈیا (جے سی آئی)، آئی سی اے آر – سی آر آئی جے اے ایف، آئی سی اے آر – این آئی این ایف ای ٹی، نیشنل سیڈس کارپوریشن (این ایس سی) اور صنعتوں اداروں نے شرکت کی۔
وزیر موصوفہ نے بتایا کہ مارچ 2017 میں کپڑے کی وزارت کی تجویز پر زراعت کی وزارت نے آئی سی اے آر ای پروگرام میں شرکت کے لئے جوٹ کی کاشت کرنے والی سبھی ریاستوں کے متعلقہ افسروں کو مدعو کیا، جس میں کپڑے کی وزارت کے افسران، جوٹ تنظیموں، زراعت و کسانوں کی بہبود کی وزارت، ایم او اے اینڈ ایف ڈبلیو اور جوٹ کی کھیتی کرنے والی ریاستوں کے نمائندوں نے حصہ لیا۔ انھوں نے کہا کہ یہ حکومت ہند کے مختلف محکموں کے مابین ہم آہنگی اور تال میل کی ایک زندہ مثال تھی۔
وزیر موصوفہ نے بتایا کہ اگست 2020 میں حکومت نے کمرشیل سیڈ پروگرام کے توسط سے مصدقہ جوٹ بیجوں کی تقسیم میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا، تاکہ جوٹ کسانوں کی زیادہ بڑی تعداد کو فائدہ ہوسکے۔ اس کے مطابق جے سی آئی 10000 کوئنٹل مصدقہ بیجوں کی تقسیم کرے گا۔ انھوں نے کہا کہ اس اقدام سے 5 لاکھ سے زیادہ جوٹ کسانوں کو فائدہ ہوگا۔
وزیر موصوفہ نے مزید کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت کسانوں کی فلاح و بہبود کے تئیں پابند عہد ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت نے 2014-15کے لئے جوٹ کے ایم ایس پی کو 2400 روپئے سے بڑھاکر 2020-21 کے لئے 4225 روپئے کردیا ہے۔ ریٹنگ ٹینک کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے مزید کہا کہ بھارت سرکار نے پیداواریت، کوالٹی اور جوٹ کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کے لئے 46000 ریٹنگ ٹینکوں کی تعمیر کو منظوری دی ہے۔ اس سے ریٹنگ ٹائم میں نہ صرف 7 دنوں کی کمی آئے گی بلکہ اس سے جوٹ کی پیداوار کرنے والی ریاستوں بالخصوص مغربی بنگال کی دیہی آبادی کے لئے 46 لاکھ مین – ڈیز روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
محترمہ ایرانی نے یہ بھی کہا کہ آئی سی اے آر ای پہل سے جوٹ کسانوں کو فائدہ ہورہا ہے، ان کی پیداوار میں 15 فیصد کا اضافہ ہوا ہے اور کسانوں کی آمدنی بڑھ کر 10000 فی ہیکٹیئر ہوگئی ہے۔ جے پی ایم ایکٹ کے ذریعہ حکومت 4 لاکھ ورکروں اور 40 لاکھ کسان کنبوں کے مفادات کا تحفظ کررہی ہے۔
وزیر موصوفہ نے مزید کہا کہ حکومت نے ٹیکنیکل ٹیکسٹائل مشن کو منظوری دی ہے، جس میں جوٹ جیو- ٹیکسٹائل (جے جی ٹی) شامل ہے۔ انھوں نے کہا کہ بی آئی ایس نے جوٹ جیو- ٹیکسٹائل کے لئے معیارات کو منظوری دی ہے، جس سے ٹیکنیکل ٹیکسٹائل مشن کے تحت جے جی ٹی کے فروغ میں مدد ملے گی۔
انھوں نے مزید کہا کہ مغربی بنگال کے برہم پور میں این ایچ 34 پر 2.4 کلومیٹر سڑک کی تعمیر جوٹ جیو- ٹیکسٹائل کے ذریعے، مغربی بنگال میں جے جی ٹی کا استعمال کرتے ہوئے 450 کلومیٹر دیہی سڑکوں اور پی ایم جی ایس وائی کے تحت 195 دیہی سڑکوں کی تعمیر ہوئی ہے۔ انھوں نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ دیہی اور این جے ڈی بیداری پروگراموں کے ذریعہ دیہی سڑکوں میں جے جی ٹی کے استعمال کے بارے میں کسانوں کو بتایا جائے۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے ٹیکسٹائل کے سکریٹری جناب یو پی سنگھ نے کہا کہ یہ پہل ملک میں جوٹ کی بڑھتی ہوئی مانگ کو ذہن میں رکھتے ہوئے اور جوٹ کی کوالٹی کو بہتر بنانے کے لئے کی گئی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس پہل سے جوٹ کی پیداوار بڑھے گی اور بنگلہ دیش سے اس کی درآمدات پر ہمارے انحصار میں کمی آئے گی۔ انھوں نے کہا کہ ان کوششوں سے کسانوں کی حالت کو بہتر بنانے اور ان کی آمدنی دوگنی کرنے میں بہت مدد ملے گی۔
اپنی تقریر میں زراعت کے سکریٹری جناب سنجے اگروال نے کہا کہ فائبر کی زیادہ بہتر قسم کو معیاری جوٹ بیجوں کے ذریعہ یقینی بنایا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ جوٹ کو قومی غذائی تحفظ مشن میں شامل کرنے سے کسانوں کی آمدنی بڑھانے میں مدد ملے گی۔
******
ش ح۔ م م۔ م ر
U-NO. 1583
(Release ID: 1698310)
Visitor Counter : 230