زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
زراعت میں قومی ای-گورننس منصوبہ ((NeGPA: ڈجیٹل زراعت کے مشن کی طرف
این ای جی پی اے کا مقصد انفارمیشن اور مواصلات کی ٹیکنالوجی (آئی سی ٹی) کے استعمال کے ذریعہ ہندوستانی زراعت کے شعبے میں تیز رفتار ترقی کا حصول ہے
Posted On:
12 FEB 2021 7:08PM by PIB Delhi
مرکزی حکومت کی کفالت سے چلنے والی اسکیم زراعت میں قومی ای-گورننس منصوبہ (NeGPA) کو بنیادی طور پر 2010-11 میں 7 پائلٹ ریاستوں میں شروع کیا گیا تھا، جس کا مقصد کسانوں کے لیے زراعت سے متعلق معلومات تک بر وقت رسائی کے لیے انفارمیشن اور مواصلات کی ٹیکنالوجی (آئی سی ٹی) کے استعمال کے ذریعہ ہندوستان میں تیز رفتار ترقی حاصل کرنا ہے۔ 2014-15 میں، باقی تمام ریاستوں اور یو ٹی کے لیے اسکیم کی توسیع کر دی گئی تھی۔ اس اسکیم میں 31.03.2021 تک توسیع کر دی گئی ہے۔
اسکیم کے مرحلہ II کے تحت، ہارڈ ویئر کی تنصیب اور کمپیوٹر تربیتی لیب کے قیام، ہارڈ ویئر/سسٹم سافٹ ویئر کی خریداری، تنصیب اور اکاؤنٹنگ کے لیے دفاتر کی جگہوں کی تیاری جیسے سرگرمیاں انجام دینے کے لیے ریاستوں کو فنڈ جاری کیے گئے۔ جہاں کہیں بھی ضرورت تھی وہاں بجلی کے بیک اپ کے انتظامات، ریاستی پروجیکٹ مینجمنٹ یونٹ (ایس پی ایم یو) کا قیام اور معاہدے کی بنیاد پر افرادی قوت کی خدمات حاصل کرنا، ہارڈ ویئر کی تنصیب کے لیے جگہوں کے لیے کنیکٹویٹی اور ریاست/ یو ٹی کی مخصوص ضروریات کے مطابق اپلیکیشنوں کا ڈیٹا ڈجیٹائزیشن تیار کرنے کا انتظام کیا گیا۔
نئی ڈجیٹل اور ابھرتی ہوئی ٹکنالوجیوں کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے، کسانوں کی آمدنی دو گنا کرنے سے متعلق کمیٹی (ڈی ایف آئی) نے حکومت ہند کے زراعتی اقدامات کو مزید وسعت دینے اور بڑھانے کی سفارش کی ہے۔ اس رپورٹ میں زراعت کے جدید انتظام پر توجہ دی گئی ہے جیسے ریموٹ سینسنگ؛ جغرافیائی انفارمیشن سسٹم؛ ڈیٹا کے تجزیے اور کلاؤڈ کمپیوٹنگ؛ آرٹیفیشل انٹیلیجنس اور مشین لرننگ؛ چیزوں کا انٹرنیٹ؛ روبوٹکس اور سینسرز و بلاک چین۔
زراعت کے شعبے میں جدید انفارمیشن ٹیکنالوجی کو بڑھاوا دینے کے لیے، 2020-21 میں NeGPA کے رہنما خطوط میں ترمیم کی گئی اور ریاستوں کے ذریعہ پہلے سے تیار کردہ ویب اور موبائل اپلیکیشنوں کی تخصیص/ منتقلی کے منصوبوں کی منظوری کے لیے فنڈز جاری کیے گئے۔ اس ترمیم شدہ پالیسی کو بروئے کار لانے کے لیے بہت سی ریاستیں آگے آئیں اور اس کے مطابق ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی کے استعمال کے لیے مختلف ریاستوں میں پائلٹ منصوبوں کو منظوری دی گئی۔
اس کے علاوہ، کسانوں کے ڈیٹا بیس، متحدہ کسان سروس پلیٹ فارم (یو ایف ایس پی) وغیرہ بنانے کے نئے اقدامات کسانوں سے متعلق ڈیٹا تک رسائی میں ایک مثالی تبدیلی لائیں گے اور انھیں موافق حل تیار کرنے، بہتر منصوبہ بندی کرنے اور ان کے نفاذ کی نگرانی کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
متحدہ کسان سروس پلیٹ فارم (یو ایف ایس پی):
یو ایف ایس پی بنیادی انفراسٹرکچر، ڈیٹا، اپلیکیشنوں اور ٹولز کا ایک مجموعہ ہے جو پورے ملک میں زرعی ماحولیاتی نظام میں مختلف سرکاری اور نجی آئی ٹی سسٹم کی باہمی عملیت کو فعال کرتا ہے۔ یو ایف ایس پی کا تصور مندرجہ ذیل کردار ادا کرنے کے لیے کیا جاتا ہے:
- زرعی ماحولیاتی نظام میں مرکزی ایجنسی کی حیثیت سے کام کرتا ہے (جیسے ای-ادائیگی میں یو پی آئی)
- سرکاری اور نجی سروس فراہم کنندگان کے رجسٹریشن کو مجاز بناتا ہے
- کاشتکار سروسز جی2 ایف، جی2 بی، بی2 ایف اور بی2 بی کے رجسٹریشن کو مجاز بناتا ہے
- سروس کی فراہمی کے عمل کے دوران ضروری مختلف اصولوں اور ضابطوں کو نافذ کرتا ہے
- تمام قابل اطلاق معیارات، API اور فارمیٹس کے ذخیرے کے طور پر کام کرتا ہے
- یہ کسانوں کو سروسز کی وسیع تر فراہمی کے قابل بنانے کے لیے مختلف اسکیموں اور سروسز کے مابین ڈیٹا کے تبادلے کے ایک ذریعہ کے طور پر بھی کام کرے گا۔
کاشتکاروں کا ڈیٹا بیس:
بہتر منصوبہ بندی، نگرانی، پالیسی سازی، حکمت عملی تیار کرنے اور کسانوں کے لیے اسکیموں کے ہموار نفاذ کے لیے ملک بھر میں مندرجہ ذیل مقاصد کے ساتھ زمین ریکارڈوں سے منسلک کسانوں کا ڈیٹا بیس تیار کیا جا رہا ہے:
کسانوں کا ملک گیر ڈیٹا بیس تیار کرنا
منفرد کسانوں کا ریکارڈ رکھنا
کسانوں کی منفرد شناخت کے لیے منفرد کسان آئی ڈی (ایف آئی ڈی)
مختلف اسکیموں کے تحت کسانوں کے لیے دستیاب فوائد کو جاننا
یہ مرکزی کسان ڈیٹا بیس سوائل ہیلتھ کارڈ جاری کرنے، کسانوں میں فصل سے متعلق مشوروں کو پھیلانے، درست کاشتکاری، ای گورننس کی سہولت کے لیے کسانوں کے لیے اسمارٹ کارڈ، فصل بیمہ، معاوضہ کے دعووں کا تصفیہ، زرعی سبسڈی کی فراہمی، کمیونٹی/دیہی وسائل مراکز وغیرہ جیسی سرگرمیوں کے لیے کارآمد ہوگا۔ زمین کے ریکارڈ کے ساتھ منسلک 4.3 کروڑ کسانوں کے ڈیٹا کی تصدیق پہلے ہی کی جا چکی ہے اور ڈیٹا بیس جلد ہی جاری کیا جائے گا۔
**************
م ن۔ف ش ع
U: 1512
(Release ID: 1697864)
Visitor Counter : 482