زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت


زراعت پر کووڈ-19 کا اثر

Posted On: 12 FEB 2021 6:56PM by PIB Delhi

لاک ڈاؤن کے دوران، زرعی شعبے نے ہموار طریقے سے کام کیا۔ حکومت ہند نے زراعت سے متعلق سرگرمیوں کی ہموار کارروائی کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے ہیں۔ کاشتکاری اور اس سے متعلقہ سرگرمیوں کو لاک ڈاؤن سے مستثنیٰ رکھا گیا تھا۔ بیج، کیڑے مار دوا، کھاد وغیرہ کے ڈیلر/دکانوں اور ان پٹ سے متعلقہ دیگر سرگرمیوں کو کھلنے کی اجازت تھی/ کسانوں کے لیے ان پٹ فراہم کرنے کی آزادی تھی۔ فارم مشینری خاص طور پر یکجا فصل کاٹنے والی مشینوں کی بین اور درون ریاستی نقل و حمل میں سہولت فراہم کی گئی تھی۔ محکمہ کے ذریعہ لیے گئے مختلف اقدامات کے نتیجے میں، ربیع کی فصل کی کٹائی کی سرگرمیوں اور موسم گرما کی فصلوں کو بونے کی سرگرمیوں دونوں کو منظم انداز میں انجام دیا گیا۔ تاہم، ملک گیر لاک ڈاؤن کی وجہ سے چھوٹے اور معمولی کاشتکاروں کی آمدنی پر کووڈ کے اثرات کا اندازہ لگانے کی کوئی آمدنی تخمینہ رپورٹ دستیاب نہیں ہے۔

زراعت اور اس سے منسلک شعبوں میں 2020-21 کے دوران 3.4 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا جب کہ اسی مدت کے دوران مجموعی اقتصادی ترقی میں 7.2 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔ گزشتہ 5 سال کے دوران زراعت اور متعلقہ شعبوں کی ترقی کی شرح ذیل میں دی گئی ہے۔

سال

ترقی (فیصد)

2016-17

6.8

2017-18*

6.6

2018-19 #

2.6

2019-20@

4.3

2020-21**

3.4

ماخذ: مرکزی شماریات آفس (سی ایسا و) شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت

** 7 جنوری 2021 کو جاری کیے گئے، قومی آمدنی کے پہلے ایڈوانس تخمینے کے مطابق

* تیسرا نظر ثانی شدہ تخمینہ، # دوسرا نظر ثانی شدہ تخمینہ، @ 29 جنوری 2021 کو جاری کیے گئے 2019-20 کے لیے پہلے نظر ثانی شدہ تخمینے کے مطابق

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

یہ معلومات آج راجیہ سبھی میں زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر شری نریندر سنگھ تومر نے ایک تحریری جواب میں فراہم کی۔

                                          **************

 

 

م ن۔ف ش ع   

U: 1514



(Release ID: 1697862) Visitor Counter : 201


Read this release in: English , Manipuri