عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
بدعنوانی سے نمٹنے کے لئے اقدامات
Posted On:
10 FEB 2021 4:18PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 12 /فروری 2021 ۔ بھارت سرکار ’’بدعنوانی کو قطعاً برداشت نہ کرنے‘‘ کے تئیں اپنی عہد بستگی کے سلسلے میں بدعنوانی سے نمٹنے کے لئے متعدد اقدامات کئے ہیں، جن میں شامل ہیں:
1.
i. شفاف شہری – دوست خدمات دستیاب کرانے اور بدعنوانی میں کمی لانے کے لئے مرحلہ وار طریقے سے نظام میں بہتری لانا اور اصلاحات کرنا۔ ان میں شامل ہیں:
اے. فوائد کی راست منتقلی (ڈی بی ٹی) پہل کے توسط سے شفاف طریقے پر حکومت کی متعدد اسکیموں کے تحت شہریوں کے مابین فوائد کی براہ راست تقسیم۔
بی. سرکاری خرید کے معاملے میں ای- ٹینڈرنگ کا نفاذ۔
سی. ای-گورنینس کو متعارف کرانا اور پروسیجر (طریقہ کار) اور نظامات کی سہل کاری۔
ڈی. گورنمنٹ ای- مارکیٹ پلیس (جی ای ایم) کے توسط سے سرکاری خرید کے عمل کو متعارف کرانا۔
ii. بھارت سرکار میں گروپ ’بی‘ (نان گزیٹیڈ) اور گروپ ’سی‘ عہدوں پر تقرری کے لئے انٹرویو کا خاتمہ۔
iii. عوامی مفاد میں ایسے اہلکاروں، جن کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا اور اسے تشفی بخش نہیں پایا گیا، کو سروس سے سبکدوش کرنے کے لئے ایف آر- 56 (جے) اور اے آئی ایس (ڈی سی آر بی) رولز، 1958 کی کا نفاذ۔
iv. آل انڈیا سروسیز (ڈسپلینری اینڈ اپیل) رولز اور سینٹرل سول سروسیز (کلاسیفکیشن، کنٹرول اینڈ اپیل) رولز میں ترمیم کی گئی ہے، تاکہ تادیبی کارروائیوں سے متعلق طریقہ کار میں مخصوص ٹائم لائن پر عمل ہوسکے۔
v. چھبیس جولائی 2018 کو انسداد بدعنوانی قانون 1988 میں ترمیم کی گئی۔ اس میں رشوت دینے کے عمل کو واضح طور پر مجرمانہ عمل گردانا گیا ہے اور اس سے کمرشیل اداروں کے سینئر مینجمنٹ کے معاملے میں مفوضہ ذمے داری کی تعیین کرکے بڑے پیمانے کی بدعنوانی پر قدغن لگانے میں مدد ملے گی۔
vi. مرکزی ویجیلنس کمیشن (سی وی سی) نے متعدد احکامات اور سرکولرس کے ذریعے سبھی اداروں کو خریداری سے متعلق اہم سرگرمیوں اورجہاں کہیں کوئی بے ضابطگی / بدعنوانی نظر آئے، اس کی مؤثر اور تیزی کے ساتھ جانچ پڑتال کو یقینی بنانے کے لئے انٹیگریٹی پیکٹ کو اپنانے کی سفارش کی ہے۔
vii. چیئرپرسن اور اراکین کی تقرری کرکے لوک پال کے ادارے کو عملی شکل دے دی گئی ہے۔ لوک پال کو قانونی طور پر یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ انسداد بدعنوانی قانون 1988 کے تحت پبلک سروینٹس کے خلاف مبینہ بدعنوانی کے معاملے میں براہ راست شکایات موصول کرسکے اور اس پر آگے کی کارروائی کرسکے۔
مزید برآں چوٹی کے دیانت داری و امانت داری سے منسوب چوٹی کے ایک ادارہ کے طور پر سی وی سی نے بدعنوانی سے نمٹنے کے لئے ایک کثیر جہتی حکمت عملی اور نقطہ نظر اختیار کیا ہے، جس میں تعزیری، انسدادی اور شمولیت والی نگرانی شامل ہے۔
یہ اطلاع شمال مشرقی خطہ کی ترقی (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشنز، جوہری توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔
******
ش ح۔ م م۔ م ر
U-NO. 1471
(Release ID: 1697654)
Visitor Counter : 216