زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

‘‘شمال مشرقی خطہ کے لئے مشن آرگینک ویلیو چین ڈیولپمنٹ’’ (ایم او وی سی ڈی این ای آر)


شمال مشرق میں آرگینک زراعت : پائیدار مستقبل کی سمت میں ایک بڑا قدم

 اس اسکیم(ایم او وی سی ڈی این ای آر) نے پانچ برسوں میں  74880 ہیکٹیئر علاقے کا احاطہ کیا

Posted On: 11 FEB 2021 6:14PM by PIB Delhi

نئی دہلی ، 11 فروری2021: اضافی ذائقہ کے سا تھ  محفوظ اور  صحت مند آرگینک فضا کی مانگ تیزی سے بڑھتی جارہی ہے۔  ہندوستان کی شمال مشرقی ریاستوں کی کبھی نہ تبدیل ہونے والی ماحولیات اور زرخیز مٹی یہاں اگائی جانے والی  فصلوں کی وجہ سے  اس خطہ کے کسانوں کے لئے  غیر معموملی  موقع کی  شکل میں  ابھر رہے ہیں۔  سبز انقلاب نہ ہونے کا نقصان  اب ایک دعا ثابت ہورہا ہے اور  جدید آرگینک زراعت اپنے نئے کلیور کے ساتھ اس خطہ کی اپنی انوکھی روایتی  اہم فصلوں کی آرگینک پیداوار کا مرکز بننے کی طرف گامزن ہے۔  اس کی غیرمعمولی صلاحیت کااحساس دلاتے ہوئے وزیراعظم نریندرمودی نے 2015 کے دوران  اس خطہ میں  کاروباری آرگیننگ زراعت کے لئے ایک منصوبہ  شروع کیا تھا جس کے بعدیہ   شمال مشرقی خطہ کے لئے  مشن  آرگیننگ ویلیو چین ڈیولپمنٹ (ایم او وی سی ڈی این  ای آر) کی شکل میں  جانا جانے لگا۔

 یہ  اسکیم  134 کروڑ روپے  کی اوسط سالانہ  تخصیص کے ساتھ شروع ہوئی تھی اورپچھلے 5برسوں کے دوران اس نے  اب تک  74880 ہیکٹیئر علاقے کااحاطہ کرلیا ہے۔  اثر کو دوگنا کرنے کےلئے تین سال کی مدت میں  200 نئے  ایف پی او کے تحت  اضافی  1.00 لاکھ ہیکٹیئر علاقے کا احاطہ کرنے کے نشانے کے ساتھ  فنڈ کو  دوگنا کرکے 200 کروڑ روپے فی سال کردیا گیا ہے۔ اس اسکیم کو آگے بڑھاتے ہوئے  روایتی فصلوں کو جوڑنے اور قیمت میں اضافہ کرنے کے علاوہ معاہدہ جاتی زراعتی ماڈل کے تحت اعلی قیمت والی  فصلوں کو  اس کے ساتھ جوڑنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔

 اس وقت سے ہی  ایم او وی سی ڈی  این ای آر اسکیم اس خطہ میں آرگینک پیداوار کی زندگی میں  ایک یقینی تبدیلی لانے میں  اہم کردار میں ہے۔  یہ اسکیم کسانو ں کو کھیت سے لے کر فصل تک  معیار، پیداوار،  نظم کے موثر اقدامات  اور پروسیسنگ کے توسط سے  قیمت میں اضافہ سمیت  مکمل حمایت مہیا کرتی ہے۔ اس کے علاوہ  یہ اسکیم کسانوں کو قومی اوربین الاقوامی بازاروں سے بھی جوڑتی ہے۔ کسان  پیداواری کمپنیوں(ایف پی سی) کے ذریعہ  کسان گروپوں کی تشکیل سے ادارہ جاتی میکانزم،  معیار اور مقدار کے لئے اجتماعی  پیداوار وپروسیسنگ توانائی کے ساتھ  کسان کو  با اختیار بنانا اور  آرگیننگ زرعی صنعتوں کی  نئی نسل  کاظہور میں آنا یقینی ہوتا ہے۔  ایف پی سی کے توسط سے کسان  بڑی معیشتوں سے جڑ رہے ہیں۔  تھوک خریداروں سے کاروبار کررہے ہیں اور کاروباریوں و بچولیوں پر انحصار کو ختم کررہے ہیں ۔ ایم او وی سی ڈی این ای آر کے تحت ایف پی سی کو کلیکشن سینٹر ، کسٹم ہائرنگ سینٹر، پروسیسنگ انفراسٹرکچر اور پیکرس سمیت تمام  اہم  ڈھانچہ جاتی سہولیات ملتی ہیں جس سے وہ  پیداوار کی قیمت  متعین کرسکتے ہیں  اوران کی  اچھی مارکیٹنگ کرسکتے ہیں۔

پائیدار بازاری رابطہ کے توسط سے کئی ایف پی او اب فصلوں کو جدید خوردہ بازار  فوڈ پروسیسنگ صنعت، نیوٹریسٹیکل ایکسٹریکٹرس اوربرآمد کاروں کو فروخت کرتے ہیں۔  ایم او وی سی ڈی این ای ا ٓر اسکیم کے تحت  کئی ایف پی او نے  بگ باسکیٹ، بگ بازار اورپاروتا فوڈس  جیسی اہم کمپنیوں کے ساتھ  فروخت کنندگان کے طورپر  رجسٹریشن کیا ہے۔  اور  ویونت فوڈس اور ریلائنس فریش جیسے آرگیننگ برانڈوں کی  سپلائی کی ہے۔  جس کے نتیجہ میں  آمدنی میں اضافہ ہوا ہے اور فصل کٹائی کے بعد کانقصان کم ہوا ہے۔ اپنی آمدنی میں  اس نئے تجربہ کے ساتھ شمال مشرق کے کسانوں کو ا ب بازار کی مانگ  اور گریڈنگ  ، چھٹائی،  پیکیجنگ معیار کو بہتر طریقہ سے  سمجھنے لگے ہیں۔

اس منصوبہ کے تحت پیشہ ور منصوبہ جاتی نظم ٹیم  کے توسط سے  کسان۔ صنعت ، ربط نظم میں پچھلے پانچ برسوں میں  قابل ذکر حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ایک ایسے وقت میں کہ جب شمال مشرق کو  کاروباری لین دین کے لئے  ایک مشکل جگہ سمجھاجاتا تھا۔  اب کئی کمپنیاں خرید کے لئے  براہ راست  ایف پی سی سے جڑتی جارہی ہیں۔ اس سےایک قدم آگے بڑھاتے ہوئے 2021 میں ایم او وی سی ڈی این ای آر کے تحت  5 ایف پی سی  اہم برامداتی گھرانوں اور  نیوسٹرائسٹیکلس کمپنیوں  کے ساتھ  کیلنڈولاپھول، ہلدی اور ادرک کی  معاہدہ جاتی  زراعت کے کام میں لگے ہوئے ہیں  جس میں  یہ سب  کامیاب لین دین  دوسرے ایف پی سی کے  معاون کی شکل میں  مصروف کار ہیں۔

ایم او سی ڈی این  ای آر نے صنعتی ترقی میں بھی اہم رول ا دا کیا ہے۔ اور غذائی صنعت قائم کرنے میں ایف پی سی اور مقامی صنعت کار  دونوں کی حوصلہ افزائی بھی کی ہے۔ تکنیکی اور مالی امداد ( ایف پی او کے لئے 75 فیصد سبسیڈی اور فوڈ پروسیسنگ / کٹائی کے بعد کی  اکائیوں کے قیام کے لئے نجی کاروباریوں کو 50 فیصد سبسیڈی ) کے توسط سے  کی وی  شراب، اچار، پھل، کینڈی، ہربل ٹی ،  پیکجڈ مسالے، بلیک رائس مصنوعات، ساس،  فروٹ جوس وغیرہ جیسی  متعدد پیداوار کی خرید و فروخت کرنے والے شعبے میں  7 سے زیادہ برانڈ سامنے ا ٓئے ہیں۔ ان برانڈوں میں سے  کچھ  جیسے میرافوڈس،  کولڈ ماؤنٹین ٹی، ناگاہربس اور مسالے اپنی  پیداوار کو  سب سے زیادہ مقابلہ جاتی  یوروپی اور امریکی بازاروں میں  برآمد کرنے لگے ہیں۔  

83075 کسانوں اور 169 ایف پی سی میں  74889 ہیکٹیئر  علاقے کو شامل کرنا اپنے ا ٓپ میں  ایک بڑی  تعداد ہے جبکہ  ایم او وی سی ڈی این ای آر اسکیم شمال مشرق خطے کے ایک  ایگریگیٹر، پروسیسر اور  مارکیٹر کےلئے ایک پیدا کرنے والا  بناکر  کسان  کو بااختیار بنانے اوران میں تبدیلی لانے کے لئے  مقرر کی گئی ہے۔ بورڈ آف ڈائریکٹرس،  سی ای او اور ایف پی سی نے  اپنی صنعت کے سربراہ کی شکل میں  ایم او وی سی ڈی کسان بھی  اس شعبے اور ملک کی ترقی کی راستے پر  فخر اور  اپنائیت کے جذبہ کو بڑھاوا دے رہے ہیں۔

 

 

 

۔

 

***************

)ش ح ۔ ج ق۔ف ر)

U-1439



(Release ID: 1697311) Visitor Counter : 196


Read this release in: Hindi , English