خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
جنسی جرائم سے بچوں کا تحفط
Posted On:
11 FEB 2021 3:36PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 11 فروری 2021، خواتین اور بچوں کی ترقی کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی زوبین ایرانی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ جنسی جرائم سے بچوں کے تحفظ (پوکسو) قان 2012 کی دفعہ 5 ذیلی کلاز (کے) اور دفعہ 9 (کے) میں التزام ہے کہ بچوں کی ذہنی یا جسمانی معذوری کا فائدہ اٹھاکر جو کوئی کسی بچے پر ’دخول والا جنسی حملہ ‘یا ’جنسی حمل‘ کرتا ہے تو وہ بتدریج سنگین ’دخول والا جنسی حملہ ‘یا ’ سنگین جنسی حملے‘ کا مرتکب ہوتا ہے ۔ پوکسو ایکٹ کی دفعہ 6 میں کہا گیا ہے کہ سنگین دخول والے جنسی حملے کے مرتکب کو کم از کم 20 سال ، جس کو عمر قید تک کے لئے آگے بڑھایا جاسکتا ہے، تک کی مدت کی قید بامشقت کی سزا دی جائے گی، جس کا مطلب ہوگا کہ اس شخص کی فطری زندگی کی باقی مدت قید میں گزرے گی اور اس پر جرمانہ بھی کیا جاسکتا ہے یا اسے سزائے موت بھی دی جاسکتی ہے۔ پوکسو قانون کی دفعہ 10 میں کہا گیا ہے کہ سنگین جنسی حملے کا ارتکاب کرنے والے کو کم از کم 5 سال ، جس کو سات تک کے لئے آگے بڑھایا جاسکتا ہے، کی قید کی سزا دی جاسکتی ہے اور اس پر جرمانہ بھی لگایا جاسکتا ہے۔
پوکسو قانون کی دفعہ 33 میں ضمنی کلاز (8) میں التزام ہے کہ مناسب معاملوں میں ، سپریم کورٹ سزا کے علاوہ بچے کو کسی جسمانی یا ذہنی صدمے کے لئے ایسے بچے کی فوری باز آباد کاری کے لئے جیسا کہ مقرر ہے کسی معاوضے کی ادائیگی کی ہدایت بھی دے سکتی ہے۔
پوکسو رولز 2020 کے رول 4 میں جنسی زیادتی کا شکار ہونے والے بچے کی دیکھ بھال اور تحفظ ، جس میں کانسلنگ اور تھیراپی شامل ہی، سے متعلق مفصل طریقہ عمل بتایا گیا ہے۔ پوکسو رولز 2020 کی دفعہ 6 میں جنسی زیادتی کا شکار ہونے والے بچے کو طبی امداد اور دیکھ ریکھ فراہم کرانے سے متعلق التزام بھی ہے۔ پوکسو رولز 2020 میں ذیلی اختراجات مثلاً خوراک، کپڑوں ، ٹرانسپورٹ اور دیگر ضروری ضرورتوں کے لئے اسپیشل ریلیف کا التزام بھی ہے۔ مفصل پوکسو رولز 2020 خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت کی ویب سائٹ www.wcd.nic.in. پر دستیاب ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا گ۔ن ا۔
U-1414
(Release ID: 1697223)
Visitor Counter : 269