الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے ٹوئیٹر اِنک ٹیم کے ساتھ آئی ٹی سکریٹری کی میٹنگ کے بارے میں پریس بیان جاری کیا

Posted On: 10 FEB 2021 10:22PM by PIB Delhi

نئی دہلی:10،فروری، 2021:ٹوئیٹر کی درخواست پر، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت، حکومت ہند کے سکریٹری نے محترمہ مونک میہہے،نائب صدر گلوبل پبلک پالیسی اور جناب جم بیکر ڈپٹی جنرل کونسل اور نائب صدر قانونی کے ساتھ ایک ورچوول میٹنگ کی۔

حکومت ہند کے ذریعے جاری کردہ حکمنامہ کے مدنظر، ٹوئیٹر پر ‘فارمر جینوسائیڈ’ سے متعلق ہیش ٹیگ کا استعمال، خالصتان حمایتوں اور پاکستان کی حمایت یافتہ اکاؤنٹس اور آج صبح ٹوئیٹر کے ذریعے اس پر جاری بلاگ پوسٹ کو ہٹانے کی ہدایت دی گئی تھی۔ یہ میٹنگ پہلے سے طے شدہ پروگرام کے مطابق ہوئی۔

سکریٹری نے ٹوئیٹر کے نمائندوں کو بتایا کہ ہندوستان میں، آزادی اور تنقید کو اہمیت دی جاتی ہے کیوں کہ یہ ہماری جمہوریت کا اہم حصہ ہے۔ ہندوستان میں بولنے اور اظہار رائے کی آزادی کے تحفظ کیلئے ایک مضبوط میکینزم موجود ہے جسے  آئین ہند  کے آرٹیکل 19 (1)  کے تحت بنیادی حق کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔ لیکن اظہار رائے کی آزادی مطلق نہیں ہے اور وہ آئین ہند کی دفعہ 19(2) میں مذکور مناسب پابندیوں کے تابع ہے۔ سپریم کورٹ کے مختلف فیصلوں نے بھی وقتاً فوقتاً اسے برقرار رکھا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان میں کاروبار کرنے کیلئے ٹوئیٹر کا خیرمقدم کرتے ہیں، کاروبار کے لئے بنائے گئے موافق ماحول، اوپن انٹرنیٹ اور اظہار رائے کی آزادی کیلئے عہد بستگی ہندوستان میں پچھلے کچھ برسوں میں کافی بڑھی ہے جس کے سبب ٹوئیٹر ایک پلیٹ فارم کے طور پر ہندوستان میں پچھلے کچھ برسوں میں کافی تیزی سے بڑھا ہے۔ ٹوئیٹر کو ہندوستان میں بطور کاروباری کمپنی ملک کے قوانین اور جمہوری اداروں کی عزت کرنی چاہئے۔ ٹوئیٹر اپنے خود کے اصول اور رہنما خطوط بنانے کیلئے آزاد ہے۔  جیسا کہ ہر دوسری کمپنیاں کرتی ہیں، لیکن ان رہنما خطوط کے علاوہ ٹوئیٹر کو ہندوستانی پارلیمنٹ کے ذریعے بنائے گئے قوانین پربھی عمل کرنا چاہئے۔

سکریٹری نے ٹوئیٹر کے افسران کے ساتھ  فارمر جینوسائیڈ ہیش ٹیگ کااستعمال کرنے کا معاملہ اٹھایا اور کہاں کہ اس ہیش ٹیگ اور اس سے متعلق مواد کو ہٹانے کیلئے ہنگامی آرڈر حکمانہ جاری کئے جانے کے بعد ٹوئیٹر نے جس طرح سے ٹالنے والی کارروائی کی، یہ قابل قبول نہیں ہے۔ حکام نے اس پر سخت ناراضگی ظاہر کی۔ ایسے وقت میں غلط جانکاری فارمر جینوسائیڈ  ہیش ٹیگ کا استعمال کرکے پھیلائی جارہی ہے جس سے حالات بے قابو اور خراب ہوسکتے ہیں۔ یہ نہ تو صحافت کی آزادی ہے اور نہ ہی یہ آئین ہند کے آرٹیکل 19 کے تحت اظہار رائے کی آزادی کے تحت آتا ہے۔ حکومت نے کہا کہ قانون پر عمل کے ذریعے ایسے غلط مواد کی طرف ٹوئیٹر کی توجہ مبذول  کروانے کے باوجود اس پلیٹ فارم پر اس ہیش ٹیگ سے گمراہ کن مواد کو پھیلانے کی اجازت دینا انتہائی بدقسمتی کی بات تھی۔

سکریٹری نے ٹوئیٹر کو امریکہ میں کیپٹل ہل کے واقعہ کے دوران ٹوئیٹر کے ذریعے کی گئی کارروائی کے بارے میں یاد دلایا اور اس کا موازنہ ہندوستان میں لال قلعہ اور اس کے بعد کی گڑبڑی سے کیا۔ انہوں نے ان دو واقعات میں ٹوئیٹر کے ذریعے اٹھائے گئے الگ الگ اقدامات پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ ٹوئیٹر نمائندوں کو اظہار رائے کی آزادی کے نام پر ٹوئیٹر کے ذریعے ٹال مٹول کیے جانے پر گہرا افسوس ظاہر کیا گیا اور انہیں اس بات سے واقف کرایا گیا کہ کس طرح کچھ لوگ اس طرح کی آزادی کا غلط استعمال کرتے ہیں اور نسق عامہ میں ہنگامہ برپا کرتے ہیں۔

سکریٹری نے ٹول کٹ کو لیکر بھی جانکاری دی اور بتایا کہ کس طرح بیرون ملک کسان آندولن کو بھڑکانےکو لیکر سوشل میڈیا مہم چلانے کی یوجنا بنائی گئی تھی۔ ہندوستان میں نفرت اور بدامنی پیدا کرنے کیلئے ڈیزائن کئے گئے ایسی مہمات  کے عمل میں لانے کیلئے ٹوئیٹر کے پلیٹ فارم کا غلط استعمال غیرقابل قبول ہے اور ملک میں نافذ قانون کے مطابق ٹوئیٹر کو ہندوستان کے خلاف اس طرح کے مربوط مہموں پر کڑی کارروائی کرنی چاہئے۔

ہندوستان میں منظور کردہ قوانین کے احکامات کسی بھی کاروباری ادارے کیلئے پابند عمل ہیں اور فوری طور پر اس پر عمل کیا جانا چاہئے۔ اس میں کسی بھی طرح کی تاخیر سے یہ بے معنی ہوجاتا ہے۔ جس طرح سے ٹوئیٹر نے لاپرواہی ہچکاہٹ  اور احکامات کی تعمیل میں تاخیرکی اس کو لیکر سکریٹری نے ٹوئیٹر قیادت کے تئیں گہری ناراضگی ظاہر کی۔ انہوں نے ٹوئیٹر کو یہ یاددلایا کہ ہندوستان میں اس کا آئین اور قانون سب سے اوپر ہے۔ یہ امید کی جاتی ہے کہ  ذمہ دار اداروں کو نہ صرف اس کی تصدیق کرنی چاہئے بلکہ یہاں کے قانون کی پاسداری کے لئے بھی پرعزم رہنا چاہئے۔

حکومت نے ٹوئیٹر قیادت کو آگاہ کیا کہ جس طرح ٹوئیٹر باضابطہ طور پر جعلی، غیرتصدیق شدہ گمنام اور خودکار باٹ اکاؤنٹس کو اپنے پلیٹ فارم پر چلانے کی اجازت دیتا ہے، ایسے میں اس پلیٹ فارم پر شفافیت اور اچھی بات چیت کیلئے اس کی عہد بستگی کے بارے میں شبہ پیدا کرتا ہے۔

ٹوئیٹر قیادت نے ہندوستان کے  قوانین اور ضوابط پر  عمل کرنے کے لئے اپنے عزم کی تصدیق کی۔ انہوں نے ہندوستان میں اپنی خدمات کے سلسلے میں اپنے عزم کا بھی اظہار کیا۔ انہوں نے حکومت ہند اور ٹوئیٹر کی عالمی ٹیم کے مابین بہتر تعلقات کیلئے بھی درخواست کی۔

 

-----------------------

 

ش ح۔م ع۔ ع ن

U NO: 1426


(Release ID: 1697204) Visitor Counter : 340


Read this release in: English , Hindi , Marathi