قبائیلی امور کی وزارت
سال 22-2021کے بجٹ کے لئے مختص کی جانے والی 7524.87کروڑروپے کی رقم قبائلی امورکی وزارت کو اب تک فراہم کی جانے والی سب سے بڑی رقم ہے :جناب آرسبرامنیم
ای ایم آرایس کی تشکیل کی اضافہ شدہ فی اکائی قیمت کے لئے رقم کا مختص کیاجاناان کے معیارمیں بڑی حدتک بہتری لائے گا
Posted On:
10 FEB 2021 7:00PM by PIB Delhi
نئی دہلی ،10فروری :قبائلی امورکی وزارت کے سال 22-2021کے بجٹ کے لئے 7524.87کروڑروپے کی رقم مختص کی گئی ہے ۔یہ پچھلے سال کے نظرثانی شدہ تخمینے 5508کروڑروپے کے مقابلے میں 36.62فیصدزیادہ ہے ۔ قبائلی امورکے سکریٹری جناب آرسبرامنیم نے آج نئی دہلی میں قبائلی امورکی وزارت کی بجٹ سہولیات کے بارے میں میڈیا کو بتاتے ہوئے کہا کہ گذشتہ پانچ برسوں میں وزارت کے بجٹ کے رقوم میں مسلسل اضافہ ہواہے اور قبائلی امورکی وزارت کے لئے مختص کی جانے والی یہ اب تک کی سب سے بڑی رقم ہے ۔ مزید تفصیلات دیتے ہوئے جناب سبرامنیم نے کہا کہ درج فہرست قبیلوں کے بہبود کے لئے مختص کئے جانے والے مجموعی رقوم میں بھی اس سال زبردست اضافہ دیکھاگیا ہے ۔تفصیلات فراہم کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ 22-2021کے مرکزی بجٹ کے لئے 78256.31کروڑروپے کی رقم 41وزارتوں /محکموں کے ایس ٹی سی فنڈز( درج فہرست قبائلی عناصر) کے طورپر مختص کی گئی ہے ،جو گذشتہ مالی سال کے ایس ٹی سی بجٹ کے مقابلے 50فیصد زیادہ ہے اور15-2014مالی سال میں ایس ٹی سی فنڈز کے طورپر مختص کی جانے والی رقم کا چارگناہے ۔سکریٹری موصوف نے وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ ہم ان وزارتوں کے ساتھ برابررابطے میں رہیں گے تاکہ اس رقم کے بھرپورطورپراوردرست طورپرخرچ کئے جانے کو یقینی بنایاجاسکے ۔
بجٹ میں اک لوویہ ماڈل اسکولوں کے لئے سہولیات پرروشنی ڈالتے ہوئے سکریٹری موصوف نے کہاکہ ایسے اسکولوں کے قیام کے لئے جس میں ہراکائی پرایک اضافہ شدہ رقم خرچ کی جائے گی ،بجٹ میں ایک بہت بڑاحصہ رکھاگیاہے اور اس کے ذریعہ ان رہائشی اسکولوں کہ معیارکو بڑے پیمانے پرترقی دے کر جواہرنوودیہ وددیالیہ کی سطح پر لایاجاسکے گا۔ جناب سبرامنیم نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس بات کے لئے پرعزم ہیں کہ ہرقبائلی بلاک میں ،جہاں 50فیصد ایس ٹی آبادی ہو اور قبائلی افراد کی تعداد کم سے کم 20ہزارہو، ای ایم آرایس دستیاب ہوناچاہیئے۔ہم ان کے معیارمیں بہتری لائیں گے اورانھیں تعلیمی شعبے میں زیادہ کامیاب بنائیں گے ۔ سال 2022تک مجموعی طورپر 740ای ایم آرایس اسکول قائم کردیئے جائیں گے ۔
سکریٹری موصوف نے میڈیاکے افراد کو قبائلی لوگوں کو فائدہ پہنچانے والی بجٹ میں شامل دیگرسہولیات کے بارے میں بتایا۔ان میں لیہہ کے مقام پر ایک مرکزی یونیورسٹی کا قیام ، اسٹینڈاپ انڈیا اسکیم کے تحت مالی ضروریات پرتوجہ کرنا اور آسام اورمغربی بنگال کے چائے مزدوروں کی فلاح وبہبود کے لئے سہولیات شامل ہیں ۔
***************
( ش ح۔ س ب۔ع آ،)
U-1401
(Release ID: 1697052)
Visitor Counter : 145