امور داخلہ کی وزارت

MPF کے تحت رقوم کا اختصاص

Posted On: 10 FEB 2021 3:51PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی 10 فروری2021: حکومت کی جانب سے فنڈز کی بین ریاستی تقسیم کے ضمن میں سال 2005 میں طے شدہ اہلیت ان زمروں کے تحت تھی(i) آبادی (35 فی صد حصہ)،(ii) پولیس فورس کی منظور شدہ تعداد (25 فی صد)، ( iii) پولیس تھانوں کی تعداد(15 فی صد) اور (iv) فی لاکھ آبادی میں جرائم کی تعداد( 25 فی صد) ہے۔

پولیس فورس کی جدت کاری ایک لگاتار اور جاری عمل ہے۔ ہندوستان کے آئین کے ساتویں شیڈیول کے مطابق پولیس اور عوامی نظم وضبط ریاستی موضوعات ہیں۔ تاہم ریاستوں کی جانب سے اپنی پولیس فورسز کو جدید بنانے اور انھیں لیس کرنے کی کوششوں میں بہتری لانے کے لئے پولیس کو جدید بنانے کے لئے ریاستوں کی مدد کی اسکیم کے تحت ریاستوں کو جدید ترین اسلحہ ، تربیتی آلات وسامان ، جدید ترین مواصلات، پولیس عمارتوں، پولیس ہاؤسنگ، اور فورینسک سامان وآلات خریدنے کے لئے مدد دی جاتی ہے۔ نقل وحرکت اور ہاؤسنگ سمیت پولیس بنیادی ڈھانچے کے لئے شورش سے متاثر شمال مشرقی ریاستوں اور بائیں بازو کی انتہا پسندی، متاثر ضلعوں کے لئے فنڈ جاری کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ مرکزی اعانت والی اسکیم ہونے کی ہماچل پردیش ، اتراکھنڈ اور آٹھ شمال مشرقی ریاستوں بشمول سکّم میں مرکز اور ریاستوں کی حصہ داری کا تناسب 90:10 ہے جبکہ دیگر ریاستوں کے لئے یہ تناسب 60:40 ہے۔

اس کی عملد رآمد پر باقاعدگی سے پیش رفت کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ عمل آوری کے بارے میں زونل کونسل اور بین ریاستی کونسل جیسی فورمز میں میٹنگیں کرکے بھی اس پر نظر رکھی جاتی ہے۔ ریاستی افسران اور ریاستی پولیس افسران کے ساتھ میٹنگیں اور ویڈیو کانفرنس کرکے بھی اس کی نگرانی کی جاتی ہے۔ اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی بھی اس کا جائزہ لیتی ہے۔ بدعنوانی یا بے ضابطگیوں کی روک تھام کے لئے کمپٹرولر اور آڈیٹر جنرل کا دفتر اسکیم کے تحت اخراجات کا باقاعدگی سے آڈٹ کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ وزارت داخلہ اسکیم کا لگاتار آڈٹ کرتی ہے اور رقومات جاری کرنے کے عمل کو اب تک کئے  گئے کاموں کی رپورٹ(ATR) پیش کرنے سے منسلک کیا گیا ہے۔

امور داخلہ کے وزیر مملکت جناب جی کشن ریڈی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری  جواب میں یہ اطلاع دی۔

****

U.No. 1393

م ن۔ ر ف ۔س

 


(Release ID: 1696984) Visitor Counter : 84


Read this release in: English , Manipuri , Tamil