دیہی ترقیات کی وزارت
حکومت کم حکمرانی زیادہ
Posted On:
08 FEB 2021 6:07PM by PIB Delhi
نئی دہلی 08 فروری 2021:حکومت ہند نے 2008-09 میں لینڈ ریکارڈ کو ڈیجیٹائز اور جدید بنانے اور ملک میں ایک شفاف اور مربوط زمینی اطلاعات کے انتظام کا ایک سسٹم (آئی ایل آئی ایم ایس) تیار کرنے کے لئے ڈیجیٹل انڈیا لینڈ ریکارڈز ماڈرنائزیشن پروگرام (ڈی آئی ایل آر ایم پی) شروع کیا تھا۔ پہلے اس کا نام قومی لینڈ ریکارڈز جدید کاری پروگرام تھا۔
پروگرام کے تحت لینڈ ریکارڈ کے کمپیوٹرائزیشن کی بنیادی ضروریات میں اہم پیشرفت کی گئی ہے۔ ریکارڈ آف رائٹس (آر او آر) نے 24 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں (مجموعی طور پر 6,58,160 میں سے 5,98,290 دیہات میں) 90 فیصد سے زیادہ کام مکمل کیا ہے۔ کیڈسٹرل نقشہ جات نے 22 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں (1,60,69,413 نقشوں میں سے 1,09,10,525 ) یعنی 90 فیصد سے زیادہ نقشوں کو ڈیجیٹائز کیا ہے۔ 27 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں (مجموعی طور پر5,211 سب رجسٹرار دفاتر میں سے 4,784 سب رجسٹرار دفاتر ) یعنی 90 سے زیادہ رجسٹریشن کی کمپیوٹرائزیشن کا کام مکمل ہو گیا اور لینڈ ریکارڈ کے ساتھ سب رجسٹرار دفاتر کا انضمام 19 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں (مجموعی طور پر 5,211 سب رجسٹرار دفات میں 3,844 سب رجسٹرار دفات) میں مکمل ہوا۔ محکمہ مالی سال 2023-24 تک پورے ملک میں اراضی کے ریکارڈ کو مکمل طور پر کمپیوٹرائز / ڈیجیٹائزکرنا چاہتا ہے ہے۔ ڈی آئی ایل آر ایم پی کے تحت اٹھائے گئے کچھ جدید اقدامات۔
شہریوں کو بااختیار بنانے کی خاطر دستاویزات اور جائیدادوں کی رجسٹریشن کے لئے ون نیشن ون سافٹ ویئر نیشنل جنرک ڈاکومنٹ رجسٹریشن سسٹم(این جی ڈی آر ایس) دس ریاستوں/ مرکزی خطوں یعنی انڈمان اور نکوبار جزائر، دادر اور نگر حویلی، گوا، ہماچل پردیش، جموں و کشمیر، جھارکھنڈ، مہاراشٹرا، منی پور، میزورم اور پنجاب میں 10.47 کروڑ آبادی کو فائدہ پہنچاتے ہوئے نافذ کیا گیا۔
اس کے فوائد یہ ہیں۔ زمین کے تنازعات میں کمی ، جعلی لین دین کی جانچ پڑتال ، املاک سے متعلق لین دین سے متعلق ایس ایم ایس اور ای میل سے چوکسی ، ضرورت کے مطابق بیرونی سسٹم میں انضمام (جیسے ای سائن ، ای کے وائی سی ، پیمنٹ گیٹ ویز ، پین کی تصدیق ، اعداد و شمار کو معیاری بنانے کے لئے پارٹی کے نام کی فراہمی کیلئے آر او آر ) اور توقع کی جاتی ہے کہ عالمی سطح کے فورم پر ایج آف ڈوئنگ بزنس میں ملک کی درجہ بندی میں بہتری آئے گی اور لوگوں کو آسانی سے سہولیات فراہم ہوں گی۔
بین اقوامی معیار کے عمودی حصے کا حوالے کے ساتھ جیو ریفرنس پر مبنی ہر لینڈ پارسل کے لئے انوکھا لینڈ پارسل شناختی نمبر(یو ایل پی آئی این)۔ 14 ہندسوں کی الفا – عددی منفرد شناخت جو الیکٹرانک کامرس کوڈ مینجمنٹ ایسوسی ایشن (ای سی سی ایم اے) کے معیار اور اوپن جیواسپیٹیل کنسورشیم (او جی سی) کے معیارات کے مطابق ہویہ ایک ایسی مطابقت مہیا کرے گا کہ تمام ریاستیں اسے آسانی سے اپنا سکیں اور لینڈ بینک کی ترقی میں مدد کریں اور انٹیگریٹڈ لینڈ انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم (آئی ایل آئی ایم ایس) کی طرف گامزن ہوں۔
اس کے فوائد کا تعلق تمام لین دین میں انفرادیت کو یقینی بنانے اور اراضی کے ریکارڈ کو ہمیشہ تازہ ترین رکھنےسے ہے اس طرح تمام املاک کے لین دین کا لنک قائم ہوجائے گا۔ ایک ونڈو کے ذریعے اراضی ریکارڈ کی فراہمی اور محکموں میں اراضی ریکارڈوں کے اعداد و شمار کا تبادلے کےعلاوہ مالی اداروں اور تمام اسٹیک ہولڈروں، ڈیٹا اور ایپلی کیشن کی سطح پر محکموں کے درمیان مؤثر ارتباط اور باہمی تعاون پیدا ہوگا۔
گیارہ ریاستوں یعنی بہار ، ہریانہ ، جھارکھنڈ ، اڈیشہ ، گجرات ، مہاراشٹرا ، کرناٹک ، مدھیہ پردیش ، سکم ، آندھرا پردیش اور گوا میں پائلٹ ٹیسٹنگ کامیابی کے ساتھ کی گئی ہے۔
****
U No. 1298
م ن۔رف۔ س ا
(Release ID: 1696372)
Visitor Counter : 239