عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

حکومت نے معذور وارثین کے لئے فیملی پینشن کے ضابطوں میں نرمی کی

Posted On: 08 FEB 2021 5:47PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی 8 فروری 2021:حکومت نے متوفی سرکاری ملازم یا پینشن پانے والے کے بچوں یا بھائی بہنوں کو CCS(پینشن) ضابطے 1972 کے تحت فیملی پینشن کی مالی اہلیت کے ضابطوں میں نرمی لانے کی ہدایت جاری کی ہے۔ فیملی پینشن دینے میں نرمی معذور وارثین کے لئے ہوگی کیونکہ انھیں زیادہ طبی امداد اور مالی مدد کی ضرورت ہوتی ہے حکومت کا خیال ہے کہ فیملی پینشن کے لئے آمدنی سے متعلق اہلیت ، جوکہ دیگر خاندان والوں پر لاگو ہوتے ہیں وہ کسی معذور بیٹا/بیٹی یا بھائی بہن کے معاملے میں لاگو نہیں ہوں گے۔

پینشن اور پی ڈبلیومحکمے نے 8 فروری 2021 کو ہدایت/حکم جاری کیا ہے کہ کسی بھی متوفی سرکاری ملازم/ پینشن یافتہ ملازم کا ایسا بیٹا یا بیٹی یا بھائی /بہن جو کسی جسمانی یا دماغی معذوری سے دوچار ہے ، زندگی بھر پینشن پانے کا مجاز ہوگا ۔ اگر اس کی مجموعی آمدنی فیملی پینشن کے علاوہ مجاز فیملی پینشن سے کم ہے جو متوفی سرکاری ملازم/پینشن یافتہ کی آخری تنخواہ بشمول بھتے تھی۔

CCS(پینشن) ضابطے 1972 کے ضابطے 54(6) کے مطابق کس بھی متوفی سرکاری ملازم/ پینشن یافتہ کا کوئی بچہ یا بھائی بہن جو کسی جسمانی یا دماغی معذوری سے دوچار ہے اسے زندگی بھر فیملی پیشن ملے گی اگر وہ کسی ایسی معذوری کا شکار ہے جس کے سبب وہ اپنی زندگی چلانے کے لئے کمانے کا اہل نہیں ہے۔ فی الحال خاندان کا کوئی رکن۔ بیٹا/بیٹی یا بھائی /بہن جو دماغی یا جسمانی معذوری سے دوچار ہے اسے آمدنی کے زمرے میں سمجھاجاسکتا ہے اگر اسکی فیملی پینشن کے علاوہ دیگر ذرائع سے اس کی آمدنی کم ازکم فیملی پینشن-9000 روپے کے برابر یا اس سے زیادہ ہو۔

کسی بیٹا/بیٹی یا بھائی /بہن کے دماغی یا جسمانی معذوری کے معاملے میں جسے پہلے کی آمدنی کی اہلیت پورا نہ کرپانے کے سبب فیملی پینشن نہیں مل رہی ہے تو اسے نئے ضابطوں کے تحت فیملی پینشن کا مجاز مانا جائے گا۔ تاہم اس طرح کے معاملوں میں مالی فائدے آئندہ سے ہوں گے اور سرکاری ملازم کی موت یا پینشن یافتہ کی سروس کے بعد کی مدت کی بقایاجات کی ادائیگی نہیں ہوگی۔

*****

U No. 1297

م ن۔رف۔ س ا


(Release ID: 1696366) Visitor Counter : 636


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Bengali