بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت

وزیراعظم کے ذریعہ ‘من کی بات ’میں ذکر کئے جانے کے بعد لوگ توانگ کے مونپا ہاتھ سے بنے کاغذ کا تحفظ کررہے ہیں

Posted On: 04 FEB 2021 5:06PM by PIB Delhi

وزیراعظم  کے ذریعہ اپنے ریڈیو پروگرام ‘من کی بات’ میں خصوصی طور سے ذکر کرنے کے بعد 1000 سال پرانے ورثے مونپا ہاتھ سے بنے کاغذ یا ،‘‘مون شوگو’’ کی فروخت نے رفتار پکڑ لی ہے۔ 25 دسمبر 2020 کو اروناچل پردیش کے توانگ میں اس قدم فن کو دوبارہ زندہ کرنے والے کھادی اور دیہی صنعت کمیشن (کے وی آئی سی) نے مونپا ہاتھ سے بنے کاغذ کو آن لائن فروخت کے لئے ای –پورٹل www.khadiindia.gov.in پر مہیا کرا  دیا ہے۔

1.jpg 2.jpg

اپنے لانچ کے پہلے دن مونپا ہاتھ سے بنے کاغذ کی 100 سے زیادہ شیٹ فروخت ہوچکی ہے۔ ان کے آرڈر مہاراشٹر اور اترپردیش سے ملے ہیں۔ ریاست کے ذریعہ اس قدیم فن کے بارے میں بات کرنے کے بعد توانگ میں تربیت یافتہ مقامی کاریگاروں کے ذریعہ ہاتھ سے بنے اس کاغذ کو اتوار (31 جنوری) کو آن لائن فروخت کے لئے رکھا گیا ہے۔ مونپا ہاتھ سے بنا کاغذ نہ صرف ماحولیاتی تحفظ میں تعاون دیتا ہے بلکہ یہ مقامی کاریگاروں کے لئے آمدنی کے نئے راستے بھی کھول رہا ہے۔ اس ہاتھ سے بنے کاغذ کی لمبائی 24 انچ اور چوڑائی 16 انچ ہوتی ہے۔ جس کی قیمت 50 پیسے فی شیٹ کے کفایتی دام پر طے کی گئی ہے۔

کے وی آئی سی کے چیئرمین جناب ونے کمار سکسینہ نے اس موقع پر کہا کہ اپنی مذہبی اور ثقافتی اہمیت کے سبب مونپا ہاتھ سے بنے کاغذ  کے لئے بھارت اور غیرممالک کے بازار میں کافی امکانات ہیں ۔اس کی آن لائن فروخت کے پہلے دن ہمیں 100 شیٹ سے بھی زیادہ آرڈر ملے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی یہ اپیل اس کاغذ کو یقینی طور سے لوگوں کے درمیان مقبول بنا دے گی۔ ہم مونپا کاغذ کے لئے نئے بازار کی تلاش  کریں گے جو کہ اروناچل پردیش میں اس صنعت اور مقامی کاریگاروں کو مضبوط کرے گا۔

اس فن کے دوبارہ زندہ کرنے کا اہم مانا جارہا ہے کیونکہ ایک وقت میں توانگ کے سبھی گھروں میں مونپا ہاتھ سے بنے کاغذ  کو تیار کیا جاتا تھا اور پھر سے تبت، بھوٹان، میانمار اور جاپان جیسے کئی دیگر ممالک میں برآمد کیا جاتا تھا۔ حالانکہ نئی تکنیک کے آنے کے ساتھ پچھلے 100 برسوں میں ہاتھ سے بنے کاغذ کی یہ صنعت تقریباختم ہوگئی تھی۔ خصوصی طور پر مونپا ہاتھ سے بنا کاغذ توانگ میں مقامی سطح پر اگائے جانے والے درخت  شوگو شینگ کی چھال سے بنایا جاتا ہے اور مخصوص قسم کے باریک ریشہ دار بناوٹ سے پہچانا جاتا ہے۔ یہ کاغذوزنی نہیں ہوتا لیکن اس کے قدرتی ریشے اس میں لچیلی مضبوط لاتے ہیں جو اسے مختلف آرٹ کے کاموں کے لئے مناسب کاغذ بنادیتا ہے۔ مونپا ہاتھ سے بنے کاغذ کا استعمال بودھ مذہبی کتابوں، پانڈلیپویوں کو لکھنے اور پرارتھنا والے جھنڈوں کو بنانے میں کیا جاتا تھا لیکن اس کاغذ پر لکھاوٹ محفوظ مانی جاتی ہے۔ توانگ میں بنائے گئے مونپا ہاتھ کے کاغذ کی صنعت کا مقصد مقامی نوجوانوں کو اس آرٹ سے پیشہ وارانہ طور پر جوڑنا اور ان کی آمدنی میں اضافہ کرنا ہے۔

شروع میں اس پیپر یونٹ میں 9 کاریگر لگے ہیں جو ہر روز مونپا ہاتھ کے بنے کاغذ کے 500 سے 600 شیٹ تیار کرسکتے ہیں ۔ یہ کاریگر ہر روز 400 روپئے کی آمدنی کمائیں گے۔ اسے شروع کرنے کے لئے گاؤں سے 12 خواتین اور دو آدمیوں کو مونپا ہاتھ سے بنے کاغذ کی تیاری کے لئے تربیت دی گئی تھی۔

 

****

(ش ح   ۔  ج ق ۔  م ص)

U-1287



(Release ID: 1696152) Visitor Counter : 181


Read this release in: English , Hindi , Marathi