بجلی کی وزارت

اتراکھنڈ میں تباہی بہت دردناک اور المناک: وزیر بجلی جناب  آر کے سنگھ


تیز رفتار راحت اور بچاؤ کے کاموں کو یقینی بنانے کے لیے صورت حال پر مسلسل نظر رکھی جارہی ہے

وزیر بجلی نے این ٹی پی سی کی اعلیٰ انتظامیہ سے بچاؤ کارروائیوں میں بہتر ہم آہنگی کے لیے تباہی سے متاثرہ مقام کا دورہ کرنے کے لیے کہا

Posted On: 07 FEB 2021 10:50PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  8 فروری 2021:بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر مملکت جناب آر کے سنگھ نے کہا کہ اتراکھنڈ میں قدرتی آفت، جس میں برفانی تودے کھسکنے سے نئے سیلابوں کو راہ  دے دی ہے، بہت ہی غمناک اور المناک ہے۔ گلیشیئر کے پھٹ جانے سے رشی گنگا ندی کے پانی کی سطح میں اضافہ ہوگیا، جس کی بنا پر رشی گنگا پر قائم 13.2 میگا واٹ کا چھوٹا سا ہائڈرو پاور پروجیکٹ پوری طرح غرقاب ہوگیا۔ ان سیلابوں سے این ٹی پی سی کے تحت زیر تعمیر 520 میگا واٹ  کے ہائڈروپاور پروجیکٹ تپوان وشنو گڑھ کے بھی ایک حصہ کو نقصان پہنچا ہے۔

        جناب سنگھ نے مزید کہا کہ تیز رفتار راحت  اور بچاؤ کارروائیوں کے لیے وہ صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ جناب تری ویندر سنگھ راوت کے ساتھ بھی مسلسل رابطے میں ہیں۔ بچاؤ کارروائیوں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسے میں جبکہ بچاؤ کارروائیاں جاری ہیں، ہم ضلع انتظامیہ اور پولیس کی مدد سے زمینی صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ایس ڈی آر ایف، آئی ٹی بی پی اور انڈین آرمی بچاؤ کی کارروائیاں انجام دے رہی ہیں اور ہندوستانی بحریہ کے غوطہ خور بھی اس میں حصہ لینے کے لیے تیار ہیں۔

        انہوں نے بتایا کہ این ٹی پی سی کا ہائڈرو بجلی گھر جو تپو ون وشنوگڑھ  کے علاقہ میں زیر تعمیر ہے، دریائی پروجیکٹ کا ہی ایک حصہ ہے، جس کی صلاحیت 4X130میگا واٹ ہے۔ اس پروجیکٹ کی تعمیر کا کام اب بھی جاری ہے اور یہ 23-2022 میں کام کرنا شروع کردے گا۔ میسرس رتھوک پروجیکٹس پرائیویٹ لمیٹڈ، میسرس ایچ سی سی لمیٹڈ اور میسرس او ایم میٹل انفراپروجیکٹ لمیٹڈ  وہ ایجنسیاں ہیں، جن کو اس کا ٹھیکہ دیا گیا تھا اور جن کے مزدور آج کام پر لگائے گئے تھے۔

وزیر بجلی نے مزید کہا کہ نقصان کے حجم اور اموات کی تعداد کا اندازہ لگایا جارہا ہے۔ چونکہ آج اتوار کا دن ہے، اس لیے این ٹی  پی سی ہائڈرو پلانٹ پر نسبتاً کم لوگ کام کر رہے تھے، جس کی بنا پر اس تباہی کا بہت زیادہ اثر سامنے نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے این ٹی پی سی کے اعلیٰ انتظامی افسران سے بچاؤ کارروائیوں میں بہتر ہم آہنگی کے لیے تباہی کے مقام کا دورہ کرنے کے لیے کہا ہے۔ 12 لوگوں کی جان پہلے ہی بچائی جاچکی ہے ۔ ہم اب بھی اس پروجیکٹ پر کام کرنے والے گم شدہ مزدوروں کی صحیح تعداد کا تعین کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ساتھ ہی دعا کررہے ہیں کہ ہلاکتیں کم سے کم رہیں۔

       

****

U No. 1276

م ن۔س ب ۔ ع ح


(Release ID: 1696125) Visitor Counter : 110


Read this release in: English , Hindi , Manipuri