وزارت دفاع

صدر جمہوریہ جناب رام ناتھ کووند نے ایرو انڈیا 2021 کی اختتامی تقریب کو عزت بخشی


اس نمائش سے بھارت کو دفاعی شعبے میں خودکفالت اور برآمدی ترقی حاصل کرنے میں مدد ملے گی: صدر جمہوریہ جناب رام ناتھ کووند

ہوائی جہازوں کی زبردست صلاحیت کے مظاہرے کے ساتھ تین روزہ تقریب اختتام کو پہنچی

دو سو سے زیادہ مفاہمت ناموں، مصنوعات اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کے سمجھوتوں پر دستخط کئے گئے

Posted On: 05 FEB 2021 7:58PM by PIB Delhi

نئی دہلی ،5 فروری ،2021، ایرو انڈیا 2021 کی زبردست تین روزہ بین الاقوامی تقریب 5 فروری 2021 کو بینگلورو میں اختتام کو پہنچی جس کے دوران 201 مفاہمت ناموں  پر دستخط گئے، مصنوعات کی  شروعات اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کے سمجھوتے مکمل کئے گئے تاکہ ملک کی  ایرو اسپیس اور دفاعی صنعت کو مزید رفتار مل سکے۔ اختتامی تقریب کو صدر جمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند اور خاتون اوّل محترمہ سویتا کووند نے عزت بخشی۔

چھ سو سے زیادہ نمائش کاروں نے جسمانی طور پر اور مزید 108 نے ورچوئل طور پر اس میں شرکت کی۔ تین روزہ تقریب کے دوران تقریباً 3000 کاروباری میٹنگیں ہوئیں اور 63 غیر ملکی نمائندوں نے شرکت کی۔ ایرو انڈیا کے 25ویں سال میں 13ویں ایڈیشن کا انعقاد کووڈ-19 کے چیلنجوں کے درمیان ہوا جو کہ دنیا کی پہلی ہائبرڈ دفاعی اور ایرو اسپیس نمائش تھی۔

صدر جمہوریہ جناب رام ناتھ کووند نے اپنی تقریر میں کہا کہ بھارت نہ صرف یہ کہ ایک منڈی ہے بلکہ یہ پوری دنیا کے لیے زبردست مواقع کی سرزمین بھی ہے جس دفاعی شعبہ بھی شامل ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ حکومت نے بہت سےپالیسی  اقدامات کئے ہیں جن کا مقصد بھارت کو دفاعی سیکٹر میں اعلیٰ ملکوں میں شامل کرانا ہے اور اس کے دو مقاصد ہیں یعنی خودکفالت اور برآمدی فروغ۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ حکومت ’کاروبار میں آسانی‘ کے فروغ پر توجہ دے رہی ہے تاکہ مینوفیکچروں کو بھارت میں یونٹ قائم کرنے کے لیے ان کی حوصلہ افزائی کی جاسکے۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ بھارت نے پچھلے 6 برسوں میں جو اصلاحات شروع کی گئی ہیں وہ دفاعی اور ایرو اسپیس کے شعبوں میں سرمایہ کاروں اور نجی کمپنیوں کے لیے بے مثال مواقع فراہم کرتی ہیں۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ ایرو انڈیا 2021 عالمی سطح پر دفاع اور ایرو اسپیس کے شعبوں میں بھارت کی مسلسل بڑھتی ہوئی طاقت کا زندہ ثبوت ہے۔ اس نمائش نے یہ ثابت کردیا ہے کہ بھارت کی صلاحیتوں میں عالمی اعتماد برابر بڑھتا جارہاہے۔ ’اضافہ شدہ امن، سکیورٹی اور انڈین اوشن میں تعاون‘ کے موضوع پر انڈین اوشن ریجن (آئی او آر) کے وزرائے دفاع کے اجتماع کا حوالہ دیتے ہوئے ، جو ایرو انڈیا 2021 کے موقع پر منعقد کیا گیا، صدر جمہوریہ نے کہا کہ بھارت  نےعالمی امن اور ترقی کی ہمیشہ سے ہی سرگرم وکالت کی ہے۔ یہ بات بڑی اہم ہے کہ آئی او آر ممالک سیاسی، اقتصادی، کلچرل اور دفاعی تعاون کے فروغ پر توجہ دے رہے ہیں۔

اس سے پہلے اپنی تقریر میں رکشا منتری جناب راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ایرو انڈیا نے بھارت کی پرائیویٹ اور سرکاری سیکٹر کی صنعت نیزدنیا کے سازوسامان تیار کرنے والوں کے لیے ایک بے مثال موقع فراہم کیا ہے کہ وہ شراکت داری قائم کریں اور امکانی گاہکوں کو اپنی مصنوعات پیش کریں۔  انھوں نے مزید کہا کہ کووڈ-19 کے چیلنجوں کے باوجود ایرو انڈیا جسمانی طور پر 16000 افراد کو راغب کرنے اور 5 لاکھ لوگوں کو ورچوئلی متوجہ کرنے میں کامیاب رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ نمائش کے دوران بڑی تعدادمیں جو مفاہمت نامے طے کیے گئے ہیں اور ایم ایس ایم ایز نے 203 کروڑ روپئے سے زیادہ کے جو آرڈر حاصل کیے ہیں ان سے نمائش کی کامیابی کا اظہار ہوتا ہے۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ اس سے نہ صرف بھارت بلکہ پورے علاقے کی سلامتی اور سکیورٹی کے لیے بھی مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔

رکشا منتری نے بتایا کہ پہلی آئی او آر وزرائے دفاع کی کانفرنس میں 26 ملکوں کے وزیروں   اور نمائندوں نے شرکت کی۔ انھوں نے کہا کہ کانفرنس کے دوران جو بحث مباحثے ہوئے ان میں بحرہند میں آئی او آر ملکوں کی کوششوں کو یکجا کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں امن اور سکیورٹی کے معاملے میں آئی او آر ملکوں کے مابین اور بڑے پیمانے پر تعاون سامنے آئے گا۔علاقے اور اسے بھی پرے اجتماعی سکیورٹی کے مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے ایئر اسٹاف کے سربراہوں کا ایک اجتماع بھی منعقد کیا گیا۔ رکشا منتری نے آئی ڈی ای ایچ ’اسٹارٹ اپ منتھن‘، چھٹی  بھارت –روس فوجی صنعتی کانفرنس کا بھی ذکر کیا اورکہا کہ مختلف موضوعات پر منعقدہ متعدد سیمیناروں سے آتم نربھرتا اور دفاعی برآمدات کے دوہرے مقاصد حاصل کرنے میں مددملے گی۔جناب راج ناتھ سنگھ نے یہ بات دوہرائی کہ ایرو انڈیا 2021 سے  2024 سے ایرو اسپیس اور دفاعی سامان نیز خدمات کے شعبے میں 175000 کروڑ روپئے کے لین دین کا نشانہ حاصل کرنے میں مددملے گی جن میں 35000 کروڑ روپئے کی برآمدات بھی شامل ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پچھلے چند برسوں میں مسلح افواج نے ’آتم نربھر بھارت‘ کے مشن میں خاطر مدد کی ہے اور داخلی صنعت کو فروغ دینے میں ایک اہم رول ادا کیا ہے۔

رکشا منتری نے یہ بات دوہرائی کہ ’خودکفیل‘ ہونے کا مطلب دنیا سے الگ تھلگ ہوجانا  یا بند معیشت کا عمل نہیں ہے بلکہ اس سے عالم کاری کو فروغ حاصل ہوتا ہے اور یہ کام بھارت کو عالمی اسٹیج پر زیادہ مسابقتی ملک بنانے اور عالمی کمپنیوں کو اپنے یہاں مدعو کرکے حاصل کیا جاسکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت اگلے سات آٹھ برسوں میں فوجی جدید کاری کے ذریعے سکیورٹی میں اضافے کی راہ میں تقریباً 130 ارب امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے وزارت دفاع کے حکام ، وزیر اعلیٰ بی ایس یدیورپا کے زیر قیادت ریاستی انتظامیہ کا شکریہ ادا کرکے اپنی تقریر کا اختتام کیا۔ یہ لوگ تقریب میں موجود تھے۔ انھوں نے ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ اور دیگر اہلکاروں کا بھی شکریہ ادا کیا جنھوں نے اس تقریب کے انعقاد میں مدد  کی۔

اپنی خیر مقدمی تقریر میں سکریٹری (دفاعی پیداوار) جناب راج کمار نے کہا کہ ایرو انڈیا 2021 نے ’آتم نربھر بھارت‘ کے وژن کے تئیں بھارت کی مینوفیکچرنگ صلاحیت اور ترقی کے اظہار کا بے مثال موقع فراہم کیا ہے۔

اختتامی تقریب کے موقع پر بھارتی فضائیہ کے ہوا بازوں نے جہازوں کی زبردست اڑان کا مظاہرہ کیا۔

اس موقع پر جو لوگ موجود تھے، ان میں چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت، فوج کے سربراہ جنرل ایم ایم نروانے، بحریہ کے سربراہ ایڈمرل کرمبیر سنگھ، فضائیہ کے سربراہ ایئرچیف مارشل آر کے ایس بھدوریہ، وزرا اور کرناٹک کے ممبران پارلیمنٹ، دفاعی سکریٹری ڈاکٹر اجے کمار، سکریٹری، محکمہ دفاع آر اینڈ ڈی اور چیئرمین ڈی آر ڈی او ڈاکٹر جی ستیش ریڈی اور وزارت دفاع نیز کرناٹک حکومت کے سینئر سول اورفوجی اہلکار شامل تھے۔

ش ح ۔اج۔را

U.No.1228



(Release ID: 1695800) Visitor Counter : 94


Read this release in: English , Hindi , Manipuri