وزارتِ تعلیم

مرکزی وزیر تعلیم نے مرکزی بجٹ 2021-22 کی تعریف کی ہے اور تعلیم کے شعبے کو زبردست فروغ دینے پر وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن کا شکریہ ادا کیا ہے

Posted On: 01 FEB 2021 4:22PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،یکم فروری 2021: مرکزی وزیر تعلیم جناب رمیش پوکھریال نشنک نے مرکزی بجٹ 2021-22 کو سراہا ہے اور تعلیم کے شعبے کو زبردست طریقے سے فروغ دینے کے لئے تشکر کا اظہار کیا ہے۔

جناب پوکھریال نے اس بات کو اجاگر کیا کہ نیشنل اپرنٹس شپ ٹریننگ  اسکیم (NATS) کےلئے بجٹ اختصاص کو خاطر خواہ طور پر اضافے کے ساتھ اگلے مالی سال کے لئے 175 کروڑ سے بڑھا کر 500 کروڑ کیا گیا ہے جو تعلیم کے بعد کی اپرنٹس شپ انجینئرنگ میں گریجویٹس اور ڈپلومہ رکھنے والوں کی ٹریننگ کے لئے ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن کے لئے اگلے مالی سال میں 50 ہزار کروڑ روپے کے خاکے سے اختراع اور تحقیق وترقی کو زبردست فروغ حاصل ہوگا۔

وزیر موصوف نے کہا کہ تعلیم کے شبعے کو زبردست طور پر متحرک کرتے ہوئے KVS کے لئے مختص رقم میں 362.32 کروڑ روپے کا اضافہ کیا گیا ہے اور NVS کے لئے مختص رقم میں 320 کروڑ روپے کو بڑھا کر 110.08 کروڑ روپے کیا گیا ہے۔

image001AUG2.jpg

بجٹ 2021-22 کی اہم خصوصیات –اعلیٰ تعلیم کا شعبہ

(۱)اس مالی سال 2021-21 بجٹ الاٹمنٹ 39466.52 کروڑ روپے تھا جسے کووڈ-19 کی وجہ سے معقول بناتے ہوئے 32900 کروڑ روپے کیا گیا ہے۔ اگلے سال 2021-22 کے لئے بجٹ اختصاص(بی ای) 38350.65 کروڑ روپے رکھا گیا ہے جو رواں سال کے RE کے مقابلے 5450.65 کروڑ روپے زیادہ ہے۔

(۲) 38350.65 کروڑ روپے کے مجموعی بی ای میں سے اسٹبلشمنٹ خودمختار اداروں (اے بی) اور اسکیموں کے لئے گنجائش حسب ذیل ہے۔

  1. اسٹبلشمنٹ۔ 247.44 کروڑ روپے
  2. خودمختار باڈیز(اے بی ایس)-29023.78 کروڑ روپے
  3. اسکیموں کی مجموعی رقم: 9069.43 کروڑ روپے

(الف) حال ہی میں اسپانسر کردہ اسکیمیں:300 کروڑ روپے(RUSA)

(ب) سنٹرل سیکٹر اسکیمیں: 6069.43 کروڑ روپے

(3)ہماری اہم اسکیم وراشٹریہ اُچتر شکشا ابھیان(RUSA) میں اگلے مالی سال 2021-22 کے لئے 300 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ رواں مالی سال میں یہ رقم 300 کروڑ روپے تھی۔

(4)نیشنل اپرنٹس شپ ٹریننگ اسکیم (NATS) کے لئے بجٹ رقم کو 175 کروڑ روپے سے خاطر خواہ کے لئے بجٹ رقم کو 175 کروڑ روپے کیا گیا ہے جو پوسٹ ایجوکیشن اپرنٹس شپ اور انجینئرنگ میں گریجویشن اور ڈپلوما رکھنے والوں کی تربیت کے لئے ہوگی۔

(5) کچھ نئے اقدامات مثلاً بھارتیہ بھاشا یونیورسٹی اینڈ انسٹی ٹیوٹ ٹرانسلیشن ، انڈین نالج سسٹم ، اکیڈمک بینک آف کریڈٹ، پی ایم ای۔ ودیا تکنیکی تعلیم میں کثیر جہتی تعلیم اور تحقیق میں بہتری(MERITE) پر NEP سفارشات کے مطابق عمل درآمد ہوگا اور متعلقہ اتھارٹی کی منظوری کے بعد ہی کیا جائے گا۔ فی الحال مالی سال 2021-22 کے لئے درج بالا تمام اقدامات کے لئے ایک علامتی گنجائش رکھی گئی ہے۔

بجٹ اعلانات:

1۔ہائرایجوکیشن کمیشن آف انڈیا(HECI) اس سال قائم کیا جائے گا جو ایک بنیادی باڈی ہوگی جو چار پہلوؤں پر مبنی ہوگی۔ تصدیق ، معیارات طے کرنا ، انضباط اور رقومات کی فراہمی۔ HECI کے لئے اس سال قانون لایا جائے گا۔

2۔ نو شہروں میں جہاں حکومت ہند کے تعاون والے متعدد ادارے ہیں(مثلاً حیدرآباد وغیرہ) ہم بہتر تال میل کے لئے رسمی بنیادی ڈھانچہ تیار کریں گے جبکہ ان اداروں کی اندرونی خودمختاری برقرار رہے گی۔

3۔لیہہ میں ایک نئی مرکزی یونیورسٹی قائم کی جائے گی ۔

4۔موجودہ نیشنل اپرنٹس شپ اسکیم کو مستحکم کیا جائے گا۔

5۔ اختراع اور تحقیق وترقی کے فروغ کے لئے نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن کی مدمیں اگلے پانچ برس کے لئے 50 ہزار کروڑ روپے کا خاکہ ہے۔ اس کے خاص مستفدین میں اعلیٰ تعلیمی ادارے ہوں گے جن میں آئی آئی ٹی، آئی آئی ایس سی، IISER، NITوغیرہ شامل ہیں۔

بجٹ 2021-22 کی اہم خصوصیات ۔ اسکولی تعلیم اور خواندگی کا شعبہ

(1)2021-22میں بجٹ اختصاصی 59845 کروڑ روپے تھا جسے کووڈکے بعد کی صورتحال میں معقول بناکے 52189.07 کروڑ روپے کیا گیا۔

(2)اسکولی تعلیم اور خواندگی سے شعبے میں 2020-21 کے بجٹ الاٹمنٹ سے مقابلے اس سال مجموعی طور پر 2684.59 کروڑ روپے کا اضافہ کیا گیا۔

(3)بجٹ کی مجموعی الاٹ رقم 2021-22 54873.66 کروڑ روپے میں سے اسکیم مختص رقم 43648.66 کروڑ روپے اور غیر اسکیم الاٹمنٹ 11225.00 کروڑ روپے ہے۔

(4) اہم اسکیم ‘‘سمگراسکشا’’ کے لئے مختص رقومات کو گزشتہ بجٹ کے 27957.32 کروڑ روپے سے بڑھا کر 2020-21میں 31050.16 کروڑ روپے کیا گیا ہے۔

(5)پڑھنا لکھنا ابھیان(PLA) کے لئے بجٹ رقومات کو 92.25 کروڑ روپے (2020-21) سے بڑھا کر 250 کروڑ روپے کیا گیا ہے۔

(6) مرکزی حکومت کی شروع کی گئی نئی اسکیم STARS کے لئے بھی 485 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔

(7)KVS کے لئےمختص رقم میں 362.32 کروڑ روپے کا اور NVS کے لئے مختص رقم کو بڑھا کر 320 کروڑ روپے کیا گیا ہے۔

قومی تعلیمی پالیسی کے حصے کے طور پر تعلیم سے متعلق پہل اقدامات

تمام اسکولی اساتذہ کے لئے معیار کا تعین کیا جائے گا۔ کھلونے اظہار کا ذریعہ بھی ہیں اور تفریح کی چیز بھی ہیں۔ اسکول کی تعلیم کی ہر سطح پر کھلونوں سے استفادہ کیا جائے گا۔ قومی ڈیجیٹل تعلیمی ڈھانچہ(NDEAR) قائم کیا جائے گا۔ سماعت کی دقتوں سے دوچار بچوں کے لئے حکومت ملک بھر میں انڈین سائن لینگویج کو معیاری بنانے کے اقدامات کرے گی۔ اسکولی اساتذہ اور ایجوکیٹروں کی سرپرستی کے لئے سینئر اور ریٹائرڈ ٹیچروں کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔ اس سال کے دوران کووڈ19 عالمی وبا کے باوجود ہم نے 30 لاکھ سے زیادہ ابتدائی اسکولی اساتذہ کو ڈیجیٹل طور پر تربیت دی ہے۔ گزشتہ چند برس سے ہمارے وزیر اعظم ہر سال بورڈ امتحانات سے قبل طلباء سے بات چیت کرتے آئے ہیں تاکہ وہ گھبراہٹ اور تناؤ پر قابو پاسکیں۔

غیر ملکی اعلیٰ تعلیمی اداروں کے ساتھ تعلیمی اشتراک کو بڑھانے کے لئے ایک انضباطی طریقہ کار وضع کرنے کی بات ہے جس کے تحت دوہری ڈگری، مشترکہ ڈگری اور دیگر پہلوؤں پر کام کیا جائے گا۔

*****

 

U No.1038

م ن۔ر ف۔س ا

 



(Release ID: 1694310) Visitor Counter : 161


Read this release in: English , Hindi , Punjabi