ریلوے کی وزارت
ریلوے اور تجارت و صنعت اور صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم کاری کے وزیر جناب پیوش گوئل نے ادھم پور ۔ سری نگر ۔ بارا مولا ریل لنک پروجیکٹ (یو ایس بی آر ایل) کی پیش رفت کا جائزہ لیا
یو ایس بی آر ایل پروجیکٹ کے بقیہ حصے کا کام مشن موڈ میں مکمل کیا جائے گا
ہر موسم میں ملک کے بقیہ حصوں سے کشمیر تک کنکٹیویٹی فراہم کرانے پر توجہ مرکوز
تعمیری کام اور ریلوے لائن بچھانے کے عمل میں تیز رفتاری کے لئے پروجیکٹ کا متواتر جائزہ
Posted On:
25 JAN 2021 10:20PM by PIB Delhi
ریلوے اور تجارت و صنعت اور صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم کاری کے وزیر جناب پیوش گوئل نے آج ادھم پور ۔ سری نگر ۔ بارامولا ریل لنک پروجیکٹ (یو یس بی آر ایل) کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔
وادی کشمیر کو ملک کے بقیہ حصوں سے مربوط کرنے والا، ادھم پور سے بارامولا تک 272 کلومیٹر طویل ریلوے لائن کا حامل ادھم پور ۔ سری نگر ۔ بارا مولا ریل لنک پروجیکٹ (یو ایس بی آر ایل) ایک قومی پروجیکٹ ہے۔ یو ایس بی آر ایل پروجیکٹ کے 272 کلو میٹر میں سے 161 کلومیٹر کا کام مکمل ہو چکا ہےاور پایہ تکمیل تک پہنچ چکا ہے۔ ادھم پور ۔ کٹرا ، 25 کلو میٹر (جولائی 2014 میں پایہ تکمیل تک پہنچا) ، قاضی گند ۔ بارامولا، 118 کلو میٹر (اکتوبر 2009 میں پایہ تکمیل پہنچا) اور بنیہال قاضی گند ۔ 18 کلوم میٹر (جون 2013 میں پایہ تکمیل تک پہنچا)۔ کٹرا۔ بنیہال سیکشن (111 کلو میٹر)کی توسیع کا کام جاری ہے اور اس سیکشن کا زیادہ تر کام سرنگوں سے متعلق ہے، یعنی 111 کلو میٹر میں سے 97 کلو میٹر (87 فیصد) کی طوالت کٹرا۔ بنیہال سرنگوں میں ہیں۔
تقریباً 97.6 کلومیٹر طوالت کی حامل 27 اہم ٹنل ہیں اور 66.4 کلومیٹر کی طوالت کی حامل 8 اسکیپ ٹنل ہیں ۔ اس طرح، کٹرا ۔ بنیہال سیکشن پر مجموعی طور پر 164 کلومیٹر طویل سرنگ تعمیر کی جا رہی ہے۔
موجودہ وقت میں، 136 کلو میٹر طویل سرنگ کا کام یعنی مین ٹنل کے 97 کلو میٹر (27 نمبر) میں سے 83 کلو میٹر (20 نمبر) اور 66.4 کلو میٹر (8 نمبر) میں سے 55 کلو میٹر (3 نمبر) مکمل ہو چکا ہے۔
26 بڑے پلوں اور 11 چھوٹے پلوں کو ملا کر 37 پل ہیں (جن کی مجموعی طوالت 7 کلو میٹر ہے۔)
فی الحال 12 بڑے پلوں اور 10 چھوٹے پلوں کا کام مکمل ہو چکا ہے اور دیگر محاذ پر کام تیز رفتاری کے ساتھ جاری ہے۔
ان پلوں میں مشہور چیناب پل (جس کی مجموعی طوالت 1315 میٹر ، آرک اسپین 467 میٹر اور پانی کی سطح سے اونچائی 359 میٹر ہے) جو کہ دنیا میں سب سے اونچا ریلوے پل ہوگا۔چیناب پل کی آرک لانچنگ کا عمل جاری ہے اور 550 میٹر میں 516 میٹر تک کام مکمل ہو چکا ہے اور صرف 34 میٹر آرک لانچنگ کا کام باقی ہے۔ آرک لانچنگ کا کام مارچ 2021 میں مکمل کرنے کا منصوبہ ہے۔
بھارتی ریلوے کا اپنی نوعیت کا اولین کیبلوں پر ٹھہرا ہوا پل انجی کھڈ پر زیر تعمیر ہے اور 193 میں سے 120 میٹر مین پائیلون اور انجی پل کا معاون وایاڈکٹ پورشن مکمل ہو چکا ہے۔
دیگر اہم پلوں 39 اور 43 کی لانچنگ کے کام میں پیش رفت جاری ہے اور ان دونوں پلوں میں بالترتیب 191 میٹر اور 141 میٹر کا کام مکمل ہو چکا ہے۔
مابعد کووِڈ لاک ڈاؤن میں زبردست پیش رفت ہوئی:
رام بان ضلع میں بنیہال علاقے کے نزدیک ٹی 74 آر ٹنل : 5 دسمبر 2020 کو 7.4 کلو میٹر طویل اسکیپ ٹنل بنائی گئی اور 3 اکتوبر 2020 8.6 کلو میٹر طویل اہم ٹنل کا کام مکمل کیا گیا، جو کہ پیر پنجل ٹنل (11.2 کلو میٹر) کے بعد یو ایس بی آر ایل پروجیکٹ تعمیر کی گئی دوسری سب سے بڑی ٹنل ہے۔
رائسی ضلع میں 5.2 کلو میٹر طویل ٹی 2 کی اہم ٹنل کا کام اگست 2020 میں مکمل کیا گیا۔
چیناب پل ۔ آرک لانچنگ : 373 ایم ٹی (29 میٹر) دسمبر 2020 میں مکمل اور 380 ایم ٹی (24 میٹر) کا کام جاری ماہ جنوری 2021 (21 جنوری 2021 تک)میں مکمل ہوا ۔ 3262 ایم ٹی آرک لانچنگ کا کام مابعد کووِڈ لاک ڈاؤن کی مدت میں مکمل کیا گیا۔ 550 میٹر میں سے تقریباً 516 میٹر آرک لانچنگ کا کام (خم دار لمبائی) مکمل کیا جا چکا ہے اور 34 میٹر آرک لانچنگ کا کام ابھی باقی ہے۔ آرک لانچنگ کا کام مارچ 2021 تک مکمل کرنے منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
انجی پل ۔ مین پائیلون کی کنکریٹنگ: یو /ایس (اَ پ اسٹریم) کے لئے 12 میٹر لفٹ اور ڈی / ایس (ڈاؤن اسٹریم) کے لئے 4 میٹر لفٹ کا کام دسمبر 2020 میں مکمل کیا گیا اور ڈی / ایس کے لئے 4 میٹر لفٹ کا کام جنوری 2021 (21 جنوری تک) مکمل کیا گیا۔ مین پائیلون 69 میٹر کا معاون وایاڈکٹ پورشن مابعد کووِڈ لاک ڈاؤن میں مکمل کیا گیا۔ اس طرح، انجی پل کا مین پائیلون کا 193 میٹر میں سے 120 میٹر معاون وایاڈکٹ پورشن مکمل کیا جا چکا ہے۔
رائسی علاقے میں پل 39 پر دسمبر 2020 میں 24 میٹر طویل لانچنگ کا کام مکمل کیا گیا اور جنوری 2021 (21 جنوری تک) 48 میٹر کا کام مکمل ہو چکا ہے۔ اس طرح اب تک 191 میٹر لانچنگ کا کام مکمل ہو چکا ہے۔ لانچنگ کا یہ پورا کام مابعد کووِڈ لاک ڈاؤن کی مدت میں انجام دیا گیا۔
بکل (رائسی) علاقے میں پل نمبر 43 پر ، 21.5 میٹر طویل لانچنگ دسمبر 2020 میں مکمل کی گئی اور 20 میٹر جنوری 2021 میں (21 جنوری تک)۔ اس طرح اب تک 141 میٹر لانچنگ کا کام مکمل کیا جا چکا ہے۔ لانچنگ کا یہ تمام کام مابعد کووِڈ لاک ڈاؤن کی مدت میں انجام دیا گیا۔
1720 میٹر کی مجموعی ٹنل کانکنی (ایم ٹی + ای ٹی) ماہ دسمبر میں مکمل کی گئی اور 927 میٹر جنوری 2021 میں (21 جنوری تک)۔ تقریباً 11.3 کلو میٹر طویل سرنگ کا کام مابعد کووڈ لاک ڈاؤن کے دوران مکمل کیا گیا۔ اس طرح 164 کلو میٹر طویل سرنگ کے کام میں سے 136 کلو میٹر طویل کام مکمل کیا جا چکا ہے۔
بنیہال ۔ بارامولا سیکشن کی برق کاری:
بنیہال سے بارا مولا کے درمیان 136 کلو میٹر طویل ریلوے لائن کا کام پایہ تکمیل تک پہنچ چکا ہے اور اس کی برق کاری کا عمل جاری ہے۔ تمام ٹینڈرس تفویض کیے جا چکے ہیں اور ایس اینڈ ٹی منصوبہ کو بھی منظوری دی جا چکی ہے نیز کام تیزرفتاری سے ہو رہا ہے۔ بنیہال ۔ بارامولا سیکشن میں ریلوے برق کاری کا کام مکمل کرنے کا ہدف مارچ 2022 طے کیا گیا ہے۔
رائسی اور رام بان اضلاع میں ماہ جنوری 2021 میں سخت موسمی حالات کی وجہ سے، زمین کھسکنے کے واقعات کی کثرت اوربارش، برف باری ، جس کی وجہ سے قومی شاہراہ 44 اور پروجیکٹ کے مقام تک پہنچنے والی سڑک کے بند ہو جانے کی وجہ سے کام کی پیش رفت متاثر ہوئی۔ حالانکہ پروجیکٹ کے مقام پر تمام احتیاطی تدابیر کی گئیں اور اب کام تمام محاذ پر پوری رفتار کے ساتھ جاری ہے۔
پروجیکٹ کی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے وزیر ریلوے نے کہا کہ اس پروجیکٹ کے مکمل ہونے پر جموں و کشمیر کے عوام کی آرزوئیں پوری ہونی چاہئیں تاکہ اس خطہ کو پورے سال ملک کے بقیہ علاقوں سے جڑا رہنے کے لئے بہتر نقل و حمل نظام حاصل ہو سکے۔ انہوں نے پروجیکٹ پر کام کر رہے انجینئروں سے بقیہ کام کو مشن موڈ پر جلد از جلد مکمل کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے انجینئروں کو اشیاء کی خریداری اور اجازت کے عمل کو وقت پر مکمل کرنے کے لئے ہدایت جاری کی تاکہ لائن کی تعمیر کے کام میں تاخیر نہ ہو۔
******
۰۰۰۰۰۰۰۰
ش ح۔ اب ن
U-853
(Release ID: 1692645)