وزارت اطلاعات ونشریات
‘ رَننگ اگینسٹ دا وِنڈ ’ سلام بامبے اور سَلم ڈاگ ملینیئر سے تحریک لے کر بنائی گئی ہے : ڈائریکٹر جان فلپ ویل
‘‘ رَننگ اگینسٹ وِنڈ کا ہندوستانی ری میک بنانا چاہوں گا ’’
نئی دلّی ، 24 جنوری / بچپن میں بچھڑے ہوئے دوست کافی وقت گزرنے کے بعد نادیدہ قوتوں کے ساتھ ایک بار پھر دہائیوں بعد مل جاتے ہیں ۔ ‘‘رَننگ اگینسٹ دا وِنڈ ’’ دو گہرے دوستوں کی کہانی ہے ، جو اپنے مقاصد اور اپنی خواہشوں کو پورا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ یہ بات جرمنی کے ڈائریکٹر جان فلپ ویل نے کل بھارت کے 51 ویں بین الاقوامی فلم فیسٹیول میں عالمی پریمیئر میں اپنی فلم دکھائے جانے کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔
اَمہارِک میں شوٹ کی گئی ، جو ایتھوپیا کی سرکاری زبان ہے اور جرمنی اور ایتھوپیا میں تیار کی گئی ‘ رَننگ اگینسٹ دا وِنڈ ’ دو 12 سالہ لڑکوں، سولومن اور آبدی کی کہانی ہے ، جو ایتھوپیا کے دور دراز کے گاؤں میں پرورش پا رہے تھے ، یہاں تک کہ ایک واحد فوٹو نے ، اُن کی زندگی ہمیشہ کے لئے بدل دی اور وہ دو الگ الگ راستوں پر زندگی کے سفر پر نکل پڑے ۔
سولومن ادیس ابابا پہنچا ، جہاں وہ فوٹو گرافر بن گیا ۔ آبدی ، البتہ اپنے خوابوں کو پورا کرنے کے لئے گھر پر ہی رہا اور وہ ایک طویل دوڑ والا کھلاڑی بن گیا ۔ 10 سال بعد آبدی کو ایتھوپیا کی قومی ٹیم کے لئے نامزد کیا گیا اور وہ ادیس ابابا پہنچا ۔ وہ سمجھتا تھا کہ سولومن کا انتقال ہو گیا ہوگا لیکن اُس کے اندر کوئی چیز اُسے پرانے دوست سے ملنے کی امید دلاتی تھی ۔
جناب ویل نے بھارتی سامعین کو بتایا کہ انہوں نے یہ فلم 1988 ء کی میرا نائر کی فلم سلام بامبے سے تحریک حاصل کرکے بنائی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میری فلم ایک ڈرامہ ہے اور میں نے سلام بامبے فلم سے ترغیب پاکر کہانی لکھی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب سَلم ڈاگ ملینیئر آئی تو مجھے اور زیادہ تحریک ملی ۔
چونکہ وہ بھارت سے جذباتی طور پر بہت زیادہ جڑے ہوئے ہیں ، اس لئے ویل نے اپنی فلم کو دوبارہ بھارت میں بنانے کی خواہش کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ بھارت میں بھی مجھے ایک ڈسٹری بیوٹر ملے تاکہ ‘ رَننگ اگینسٹ دا وِنڈ ’ کو پورے بھارت میں دکھایا جاسکے۔
‘ رَننگ اگینسٹ دا وِنڈ ’ کو پوری دنیا میں بہت سے ملکوں میں ریلیز کیا گیا ہے اور افریقہ میں نیٹ فلکس پر بھی ریلیز کیا گیا ہے ۔
جان فلپ ویل ایک پروڈیوسر بھی ہیں ، جنہیں ‘ رَننگ بوینا وِسٹا چِکو ’ اور ‘ دا تھری مسکیٹیئرس ’ کے لئے جانا جاتا ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔
( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا ۔
U. No. 754
(Release ID: 1691822)
Visitor Counter : 179