وزارت اطلاعات ونشریات

’جوان‘ ہونے پر سوال پوچھنے کے لئے بہت چھوٹا، ’بوڑھا‘ ہونے پر پوچھنے کے لئے بہت بڑا: پاندھر چیوڈا ڈائریکٹر ہمانشو سنگھ


’’بچوں کی معصومیت کو محفوظ اور برقرار رکھا جانا چاہئے‘‘

 

نئی دہلی،  23 /جنوری   2021 ۔

پناجی، 23 جنوری 2021

’’بچوں کے طور پر، جب ہمارے من میں بہت سارے سوال ہوتے ہیں، تو ہمیں بتایا جاتا ہے کہ ہم جواب پانے کے لئے بہت چھوٹے ہیں اور بعد میں جب ہم بڑے ہوتے ہیں تو ہم سے پوچھا جاتا ہے کہ ہم بالغ ہونے کے باوجود جواب کیوں نہیں جانتے ہیں۔ یہ اس طرح سے سماج کو ڈیفائن کرتا ہے کہ کس عمر میں جوان اور بوڑھے ہیں، ہمیں اس کی توقعات کے مطابق ہونا چاہئے کہ ہمیں کیسے برتاؤ کرنا چاہئے۔‘‘ افّی51 انڈین پنورما نان فیچر فلم ’پاندھرا چیوڈا‘ کے ڈائریکٹر ہمانشو سنگھ کے ذریعے ہمارے سماج کے اس المیہ کو شدید قسم کی راحت میں لایا گیا ہے۔ سنگھ کل فیسٹول میں فلم کی اسکریننگ کے بعد، 23 جنوری 2021 کو پناجی میں بھارت کے 51ویں انٹرنیشنل فلم فیسٹول میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/1IALQ.jpg

فلم کے موضوع کے بارے میں بتاتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ ’’فلم 7 سال کے بچے ویٹھو کے بارے میں ہے، جو موت کے بارے میں سوال پوچھنا چاہتا ہے۔ آج ہمارے سماج میں، ہم پاسکتے ہیں کہ سیکس اور موت دو چیزیں ہیں جن کے بارے میں ہم شاید ہی کبھی واضح طور پر بولتے ہیں۔‘‘ ایک نزدیکی دیہی کنبہ سے آتے ہوئے، ویٹھو ایک خصوصی ذائقے کے لئے ایک پسند پروان چڑھاتا ہے، جو اس کے لئے ایک حیرت کی شکل میں آتا ہے۔ ذائقہ جلد ہی ویٹھو کی دنیا پر قبضہ کرنا شروع کردیتا ہے اور تجسس کا واحد نقطہ بن جاتا ہے۔ فلم اسی منھ میں پانی بھرنے کے لئے ویٹھو کی جستجو کی تلاش کرتی ہے۔ ان کا سفر غیر معمولی موڑ لیتا ہے جس سے انھیں زندگی کے سفر کے لئے مستقل سبق ملتا ہے۔

سنگھ نے کہا کہ بچوں کی معصومیت کی حفاظت کی جانی چاہئے۔ ’’پانڈھرا چیوڈا کے توسط سے ہم یہ اجاگر کرنا چاہتے ہیں کہ ہمیں اپنے بچوں کی معصومیت کی حفاظت کرنے کی ضرورت ہے۔ جب وہ چھوٹے ہوتے ہیں تو ہم انھیں روکتے ہیں، جس کی وجہ سے وہ بڑے ہونے کے لئے دلیر نہیں ہوتے ہیں اور بڑے ہونے پر جواب حاصل کرتے ہیں۔‘‘

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/2YKGU.jpg

ایک سوال کے جواب میں کہ کیسے قابل احترام سوال کرنے کی روایت کی حوصلہ افزائی کی جاسکتی ہے اور اسے زیادہ قابل قبول بنایا جاسکتا ہے، سنگھ نے کہا کہ ’’احترام اور پوچھ تاچھ کے درمیان فرق کرنے کی ضرورت ہے۔ جب کوئی بچہ سوال کرتا ہے تو یہ انھیں سبھی معصومیت اور تجسس کے ساتھ پوچھتا ہے، چاہے بچہ احترام کے ساتھ سوال کرے یا نہیں، اہم بات یہ ہے کہ بچے کے سوالوں کا جواب دیا جانا چاہئے۔‘‘

ہمانشو، جو مشہور فلم اینڈ ٹیلی ویژن انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا، پونے سے ٹی وی ڈائریکشن میں گریجویٹ ہیں، نے بتایا کہ فلم نے ایف ٹی آئی آئی سے پاس ہونے کے بعد اپنے بیچ میٹ کے ساتھ مل کر کچھ کرنے کی خواہش سے جنم لیا۔ ہمیں یہ کہانی ہمارے سرپرست اور ٹی وی ڈائریکشن شعبہ کے سربراہ پروفیسر ملند ڈاملے سے ملی، جو فلم کے پروڈیوسر بھی ہیں۔ پھر ہم نے محسوس کیا کہ یہ ہمارے اپنے تجربات کا بھی ایک آئینہ ہے۔ یہ کہا جاتا ہے کہ فلم ہمارے اپنے ذاتی تجربات کی ایک توسیع ہے، اور ایک ٹیم کے طور پر جب ہم نے فلم بنائی تھی تب یہ دھیان میں تھا۔ اس نے ہمیں کچھ اور مہینوں کے لئے پونے میں رہنے کا موقع بھی دیا۔ فلم کو پوری طرح سے پونے اور قرب و جوار کے علاقوں میں شوٹ کیا گیا ہے، جس میں زیادہ تر ایف ٹی آئی آئی کی ایک ٹیم شریک رہی ہے۔

فلم نے کڈ سنیما انٹرنیشنل فلم فیسٹول 2020 میں باوقار برونز ایلیفینٹ ایوارڈ حاصل کیا ہے۔

سنگھ نے فیسٹول کے منتظمین کو کووڈ-19 کے چیلنجنگ دور میں فلمی میلے کا انعقاد کرنے کے لئے مبارکباد دی۔ انھوں نے کہا کہ ’’مجھے خوشی ہے کہ فلم کی افّی میں نمائش کی گئی ہے اور اسے بہت اچھا رسپانس ملا ہے۔ میں میلے کا انعقاد کرنے کے لئے منتظمین کو مبارکباد دیتا ہوں، وہ بھی فزیکل طریقے پر۔ یہ ہمارے جیسے ابھرتے ہوئے فنکاروں کے لئے حوصلہ بڑھانے والا ہے۔

 

******

 

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO. 748

 


(Release ID: 1691734) Visitor Counter : 1028


Read this release in: Hindi , English , Marathi , Punjabi