وزارت اطلاعات ونشریات

آئندہ نسل کی حمایت کرنے میں خواتین کو کوئی چیز روکتی ہے: جھٹ آئی بسنت  ہدایت کار


‘‘ جھٹ آئی بسنت’’ میں علاقائی پہاڑی لڑکی نے  اپنی خود کی زندگی کا رول ادا کیا ہے، حب الوطنی  پر  ایک دستاویزی- فکشن فلم

‘جھٹ آئی بسنت’ ( ابتدائی  موسم بہار) دو لڑکیوں - سونیا اور انو کی کہانی ہے، جو دومتضاد معاشرتی  اور ثقافتی پس منظر سے آتی ہیں۔ تاہم ، دونوں لڑکیوں کی کہانیاں ، اپنے اپنے طریقوں سے ، حب الوطنی کے دباؤ کے بارے میں ہیں! فلم میں یہ پتا لگایا گیا ہے کہ کس طرح بزرگ معاشرہ خواتین میں نسل در نسل ، ماؤں سے بیٹیوں  میں ، جان بوجھ کر یا نادانستہ طور پر آگے بڑھتا جاتا ہے۔ فلم ساز پرماتی آنند نے کہا ،‘‘کوئی ایسی چیز ہے جو  سابقہ ​​نسل کی خواتین  کو اگلی نسل کی حمایت کرنے سے روکتی ہے’’۔ وہ آج ، 21 جنوری ، 2021 کو ہندوستان کے 51 ویں بین الاقوامی فلم فیسٹول میں منعقدہ میڈیا بریفنگ سے خطاب کر رہی تھیں۔ نیشنل اسکول آف ڈرامہ سے پاس آؤٹ ڈائریکٹر نے اس بات پر توجہ مرکوز کی ہے کہ کس طرح خواتین معاشرے کے اخلاق کو اندرونی بنانے اور شرائط  کو عمل میں لا تی ہیں۔ ‘جھٹ آئی بسنت’ ان کی گریجویشن فلم ہے اور اس میلے کے انڈین پینورما نان فیچر سیکشن میں  اس کی نمائش کی جارہی ہے۔

3.jpg

 اس فلم کی شوٹنگ ہماچل پردیش کے کاند باری میں کی گئی ہےاور سونیا کارول علاقائی لڑکی  نے ادا کی ہے۔ “، ڈائریکٹر پرماتی آنند نے کہا“وہ خود کو اس کردار میں نبھا رہی ہے۔ میں نے اس کی تلاش سے پہلے ہی  اسکرپٹ تیار کرلی تھی۔ لیکن ، اس کے تجربات واقعی میں اس سے گونج رہے ہیں جو میں نے لکھا تھا۔ ‘‘سینما میں میری دلچسپی یہ ہے کہ ان آوازوں کو لوگوں تک پہنچایا جائے اور ان کرداروں کو خود اپنی کہانیوں کی نمائندگی کرنے میں مدد ملے’’۔

شہر کی لڑکی انو کا کردار این ایس ڈی پاس آؤٹ اداکار نے ادا کیا ہے اور والدہ سیما  کا کرداربھی ایک پیشہ ور اداکار نے  ادا  کیا ہے ۔باقی کاسٹ ہماچل پردیش سے ہے۔ ‘‘انہوں نے اپنے دل اور گھر کھول دیئے اور ہم نے وہاں شوٹنگ کی’’۔ ڈائریکٹر نے کہا کہ خاص معنی میں ، اس فلم کو ایک دستاویزی فکشن کہا جاسکتا ہے۔

فلم کا تعلق ماحول کے مرکزی کرداروں کی زندگی سے ہے۔ چنانچہ نام ‘‘ جھٹ آئی بسنت’’  (ابتدائی بہار ) رکھا گیا۔ جب موسم بہار ابتدائی زندگی اور فطرت کے ساتھ ہی آشکار ہوتا ہے تو  یہ اپنی بربادیاں بھی ساتھ لاتا ہے۔ فلم میں دکھایا گیا ہے کہ ، بارش نہ ہونے کی وجہ سے ، ان کی گندم کی فصل کیڑوں سے متاثر ہوتی ہے۔ ڈائریکٹر نے اس ضمن میں کہا کہ‘‘ماحولیات لوگوں سے زیادہ طاقتور ہے۔ لوگ ماحول کے رحم و کرم پر ہیں’’۔ مزید یہ کہ  اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کس طرح پہاڑی لوگوں کی زندگی ماحول اور آب و ہوا سے جڑی  ہوئی ہے۔

پرماتی آنند کو کہانیوں کی تلاش میں گھومنے پھرنے کا شوق ہے۔ بنیادی طور پر یہ اسکرپٹ  ایک لڑکی سونیا کی کہانی پر لکھی گئی تھی جس سے ان کی  ملاقات ہماچل پردیش کے باروٹ میں ہوئی تھی۔

******

 

ش  ح ۔ا م۔ ر ض

U-NO.681


(Release ID: 1691154) Visitor Counter : 236


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Punjabi