وزارت اطلاعات ونشریات

ایفی-51 میں اس سال بہت سارے مشہور فلم ساز شرکت کررہے ہیں


اس مرتبہ ایفی میں کچھ دستاویزی فلمیں اور زیادہ تر مختصر فلمیں ہیں –دستاویزی فلمیں بہت اہم ہیں : ہوبان بپن کمار

افتتاحی فل سانڈ کی آنکھ ، خواتین کو بااختیار بنانے سے متعلق ایک عمدہ اور بہترین فلم ہے: جیوری ، ہندستانی پنورما

نئی دہلی،17 جنوری  2020/ گوا میں بین الاقوامی  فلم فیسٹول آف انڈیا (آئی ایف ایف آئی) کے چل رہے 51ویں ایڈیشن میں   فیچر فلموں کے چیئرپرسن  ہندستانی پنورما کے جیوری  جناب میتھیو میتھن، ہندستانی پنورما  کے چیرپرسن  نام فیچر فلم  ہوبن پبن کمار  اور جیوری ممبر فیچر فلم   جدومنی دتہ سمیت   دیگر جیوری ممبران نے  آج گوا میں  ایک پریس کانفرنس  میں حصہ لیا۔

 میں وبا کے  حالات کے  باوجود بھی   ایفی -51  کے  انعقاد کے لئے   حکومت ہند   اور  فلم فیسٹول کے ڈائریکٹوریٹ کا  شکریہ ادا کرتا ہوں۔  انہوں نے کہا  ،،21 فلمیں تھیں   (جن میں سے 20 فلموں کو  فیچر فلموں کے تحت چنا گیا تھا اور   ہر جیوری ممبر کے لئے ایک بہت بڑا کام تھا۔  حالانکہ    فلموں کو   بغیرکسی   بحث اور تنازعہ کے   اتفاق رائے سے چنا گیا ۔

فیچر جیوری میں  12 ممبر شامل ہیں، جو انفرادی طور پر   مختلف  ساکھ والی/مشہور فلموں ، فلموں کے کرداروں   اور  فلموں پیشوں کی نمائندگی کرتے ہیں،  جبکہ  متنوع ہندستانی فلم ساز  برادری کے    نمائندگی کرتے ہیں:

نان فیچر فلموں کے تحت موصولہ انداراج کے بارے میں  بات کرتے ہوئے   ، نان فیچر فلموں کے چیئرپرسن ،  ہوبان بپن کمار نے بتایاکہ،  ’’گزشتہ برسوں کے مقابلے میں  اس میلے میں   بہت کم  دستاویزی فلمیں موجود تھیں ۔ اس مرتبہ   صرف اس چیز کی کمی تھی کہ فلم فیسٹول میں   بہت کم دستاویزی فلمیں    اور زیادہ مختصر فلمیں تھیں۔   جناب  بپن کمار نے   نان فیچر فلموں کے   زمرے کو   دستاویزی فلموں  اور مختصر فلموں کےزمرے میں تبدیل کرنے کی تجویز پیش کی،  اور یہ بھی اصرارکیا کہ دستاویزی فلمیں  بہت اہم ہیں۔

انہوں نے مزید کہا ’’ نان فیچر فلم  سیکشن کے تحت ، 143 میں سے   20 فلموں کو   نمائش کے لئے  منتخب کیا گیا تھا۔  جیوری کے   تمام ممبروں کے ساتھ   مل کر کام کرنے میں    بہت مزہ آیا اور میں نے  کبھی تھکن محسوس نہیں کی‘‘۔

 انہوں نے یہ بھی بتایاکہ اس سال  بہت سارے  نوجوان فلم ساز ہیں  ۔ ’’60-70 سے زیادہ افراد  نئے فلم ساز ہیں جو ایک  اچھی علامت ہیں۔   یہاں تک کہ اوپننگ فلم  ، سانڈ کی آنکھ بھی ایک  نوجوان  فلم ساز نے بنائی ہے ۔

جیوری کے ممبروں سے جب ہندستانی پنورما کی  افتتاحی فلم کے طور پر  تشار   ہیرنن دانی ’سانڈکی آنکھ‘ منتخب کرنے کے بارے میں  پوچھا گیا تو  انہوں نے بتایا کہ   اس فلم میں  متعدد پہلوہیں جو جیوری کے دل کو چھو گئے ہیں۔ ممبر نے   فلم کی  موسیقی ،   سنیماآٹوگرافی   ایڈیٹنگ اور  اسکرپٹ کی بھی    جس نے اسے  اوپننگ فلم کے طور پر  متفقہ طور پر منتخب کیا  نیز یہ فلم   ایک ایسے گاؤں کے    پس منظر میں  ترتیب دی گئی ہے   جہاں خواتین کو   گھر سے باہر نکلنے  پر پابندی ہے ، جوآخرکار  زندگی میں  بڑے حصول کے لئے   تمام رکاوٹیں     توڑتی ہیں۔   جیوری ممبر نے  یہ بھی بتایا کہ  یہ فلم  نہ صرف  دیہات بلکہ   شہری مراکز میں بھی   خواتین کے لئے ایک بہت بڑی  ترغیب  ہے۔ فیچر فلموں  کے   کوریوگرافر اور جیوری ممبر کلا ماسٹر نے   سانڈ کی آنکھ کے   پورے عملے کی  ستائش کی۔

فلم ساز اور صحافی اور جیوری کے   ایک ممبر  سنگ مترا چودھری نے  ایک   نئے فلمی ہدایت کاروں  ،(ایفی-51) کے   کی کوششوں کو سراہا  جو اعصری نظریات کے ساتھ سامنے آئے ہیں۔

  انک کوٹھاری کی گجرات فلم پانچیکا  ہندستانی پنورما نان فیچرفلموں میں اوپننگ فلم ہے۔

ہندستانی پنورما کے تمام جیوری  ممبران نے وبائی صورتحال  کے دوران 51ویں ایفی   کے انعقاد پر حکومت ہند   اور ڈائئریکٹوریٹ آف  فلم فیسٹول کا   شکریہ ادا کیا۔

’’ایفی -51 کے لئے تمام فلموں کا اتفاق رائے سے کیا گیا تھا‘‘۔

ہندستانی پنورما –فیچر فلموں کے   ممبران درج ذیل ہیں:

ڈومینک سنگما ، فلم ساز اور اسکرین رائٹر

جدومونی دتہ ، فلمساز ، اسکرین رائٹر اور پروڈیوسر

کالا ماسٹر ، کوریوگرافر

کمار سوہنی ، فلمساز اور مصنف

اداکار اور پروڈیوسر راما وج

رامامورتی بی ، فلمساز

سنگمیترا چودھری ، فلمساز اور صحافی

سنجے پورن سنگھ چوہان ، فلمساز

ستندر موہن ، فلمی نقاد اور صحافی

سدھاکر وسنتھا ، فلمساز اور پروڈیوسر

ٹی پروسنا کمار ، فلم پروڈیوسر

یو رادھا کرشنن ، سابق سکریٹری ، ایف ایف ایس آئی

 "ہمیں مزید دستاویزی فلموں کی ضرورت ہے"

 

****

ش ح۔   ش ت۔ج

Uno-520


(Release ID: 1689839) Visitor Counter : 266


Read this release in: English , Marathi , Hindi