کوئلے کی وزارت
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کوئلہ کی وزارت کے سنگل ونڈو کلیرنس پورٹل کا افتتاح کیا
جنوری 2021 میں کمرشیل کوئلہ کانوں کی نیلامی کااگلا مرحلہ شروع ہوگا: پرہلاد جوشی
ہندوستان کی پہلی کوئلہ کانوں کی نیلامی کے کامیاب بولی لگانے والوں کے ساتھ کوئلہ کی وزارت نے سمجھوتے کیے
Posted On:
11 JAN 2021 5:20PM by PIB Delhi
نئی دہلی:11،جنوری، 2021:ہندوستان میں کوئلہ کانکنی شروع کرنے کیلئے ضروری سبھی کلیئرنس کو پورا کرنے اور منظوریوں کو دلانے کے عمل میں تعاون فراہم کرنے کے لئے کوئلے کی وزارت نے پیر کو ایک سنگل ونڈو کلیئرنس پورٹل شروع کیا۔ مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے کوئلہ اور کانکنی کے مرکزی وزیر جناب پرہلادجوشی کی موجودگی میں ہندوستان کی پہلی کمرشیل کوئلہ کانوں کی نیلامی کے فاتحین کے ساتھ سمجھوتے کرنے کیلئے نئی دہلی میں منعقدہ ایک پروگرام میں اس پورٹل کا افتتاح کیا۔
پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں آتم نربھر بھارت کے وِژن کو حقیقت بنانے کی سمت میں کوئلے کی وزارت نے قابل ستائش کام کرتے ہوئے اہم حصولیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانچ ٹریلین معیشت کے ہدف کو حاصل کرنے میں کوئلہ سیکٹر اہم رول ادا کریگا۔ جناب شاہ نے کہا کہ طویل عرصے سے کوئلہ کے سیکٹر میں درپیش روکاوٹوں کو دور کرنے اور اس میں شفافیت لانے کی ضرورت محسوس کی جارہی تھی، جسے مودی حکومت کی مدت کار میں پوراکیا گیا ہے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ آج ملک کی پہلی کمرشیل کوئلہ کانکنی نیلامی کے 19 کامیاب بولی لگانے والوں کو کانوں کی تقسیم کی گئی۔ اس سے ریاستوں کو تقریباً 6500 کروڑ روپئے کاریونیوسالانہ حاصل ہونے کے علاوہ 70000 سے زیادہ روزگار پیدا ہوں گے۔
مرکزی وزیر جناب جوشی نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کمرشیل کوئلہ کانکنی کیلئے کانوں کی نیلامی کے اگلے مرحلے کی شروعات جنوری 2021 میں ہوگی۔ انہوں نے کہا ‘‘ہم نے کوئلہ کے سیکٹر میں وسیع اصلاحات کیے ہیں اور اب کوئلہ سیکٹر ملک میں بڑے اصلاحات کا گواہ بنے گا’’۔ جناب جوشی نے کہا کہ ‘‘عالی مرتبت جناب نریندر مودی کی جرأتمندانہ اور فیصلہ کن قیادت میں کوئلہ سیکٹر میں بڑے پیمانے پر مثبت بدلاؤ ہوئے ہیں۔ سنگل ونڈو کلیرنس پورٹل حکومت کے ‘کم از کم حکمرانی اور زیادہ سے زیادہ نظم ونسق’ نظریے کو مضبوطی فراہم کرتا ہے۔ جناب جوشی نے کہا کہ یہ پورٹل کوئلہ سیکٹر میں ‘ایز آف ڈوئنگ بزنس’ کو فروغ دینے میں ایک سنگ میل ثابت ہوگا’’۔
موجودہ وقت میں ملک میں کوئلہ کانکنی شروع کرنے کیلئے 19 بڑے کلیئرنس اور منظوری لینے کے عمل سے گزرنا پڑتا ہے۔ ان میں مائننگ پلان اینڈ مائن کلوزر پلان، مائننگ لیز لینا، ماحولیات اور جنگلات کلیئرنس، وائڈ لائف کلیرنس، سیفٹی اور ماحولیات سے متعلق کلیئرنس، پروجیکٹ سے متاثر ہونے والے خاندانوں کی بازآبادکاری اور ورکروں کی فلاح وبہبود جیسے شعبوں سے منسلک منظوریاں حاصل کرنا شامل ہیں۔ یہ سبھی منظوریاں اور کلیرنس مرکز اور ریاستی حکومتوں کی جانب سے فراہم کیے جاتے ہیں۔ حکومت سے ان سبھی منظوریوں/ کلیرنس کو حاصل کرنے کیلئے کسی واحد پلیٹ فارم کی غیرموجودگی میں کانکنی پروجیکٹوں کی تجویز لیکر آنے والی کمپنیوں کو مختلف وزارتوں اور سرکاری محکموں میں الگ الگ کرنا پڑتا ہے، جس سے کوئلہ کانوں سے کوئلہ کی پیداوار شروع کرنے کے کام میں تاخیر ہوتی ہے۔
لیکن اب یہ سنگل ونڈو پورٹل کانکنی کی درخواستوں کی منظوری اور کلیرنس کےمشکل عمل کو جلد پورا کرنے میں مدد کریگا۔ اس پورٹل پر درخواست کے سبھی ضروری شکلیں دستیاب ہوں گی اور آن لائن درخواستوں کو منظوری / کلیرنس فراہم کرنے کے عمل میں تیزی بھی آئے گی۔ اس پورٹل کا مائننگ پلان ماڈیول پیر کو شروع کیا گیا، جبکہ منظوریوں سے وابستہ دیگر ماڈیول مرحلہ وار طریقے سے شروع کیے جائیں گے۔
کوئلہ کی وزارت نے ہندوستان کی سب سے پہلی کمرشیل کوئلہ کانکنی نیلامی کےکامیاب بولی لگانے والوں- ویدانتا لمیٹیڈ، اڈانی انٹرپرائزیز لمیٹیڈ، جندل پاور لمیٹیڈ، ہنڈالکو انڈسٹری لمیٹیڈ سمیت کُل 19 کامیاب بولی لگانے والی کمپنیوں کےساتھ سمجھوتے بھی کیے۔ ہندوستان کی اس پہلی کمرشیل کوئلہ کانکنی نیلامی کی کامیابی سے ہندوستان میں کوئلے کی درآمدات تقریباً 20 فیصد تک کم ہوگی، جس سے آتم نربھر بھارت کے وژن کو مضبوطی ملے گی۔ کوئلہ کی وزارت کے واحد اور اہم ‘لین دین صلاحکار’ ایس بی آئی کیپٹل ماریکٹس لمیٹیڈ نے اس نیلامی کے عمل کے طریقہ کار کو ترقی دینے اور نیلامی کے عمل کو کامیابی کے ساتھ مکمل کرنے میں وزارت کوئلہ کی مدد کی ہے۔
جناب جوشی نے سبھی ریاستوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ریاست اپنے یہاں موجود کانوں کو جلد سے جلد شروع کرنے میں اپنا تعاون دیں، تاکہ ہندوستان اپنے بڑے کوئلہ ذخائر کا مکمل استعمال کرکے کوئلہ سیکٹر میں خودکفیل بن سکے۔
غور طلب ہے کہ 19 کمرشیل کوئلہ کانوں کے لئے کامیابی کے ساتھ نیلامی کی گئی ہے، جس سے ریاستوں کو 6656 کروڑ روپئے کا ریونیو حاصل ہوگا۔ نیلامی عمل کے دوران درخواست دہندگان کے درمیان سخت مقابلے کی وجہ سے زیادہ سے زیادہ پریمیم66.75 فیصد اور اوسط پریمیم 27 فیصد رہا۔ یہ کوئلہ کانیں مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، اڈیشہ، جھارکھنڈ اور مہاراشٹر میں پھیلی ہوئی ہیں اور ان کانوں سے سالانہ زیادہ سے زیادہ تخمینہ51 ملین ٹن کوئلہ کی پیداوار ہوگی۔
جناب جوشی نے کہا کہ معدنی دولت سے مالامال مختلف ریاستوں کے تجربے اور اسٹیک ہولڈروں سے موصولہ فیڈ بیک کی بنیاد پر حکومت کانکنی کے شعبے میں بڑے پیمانے پر ڈھانچہ جاتی اصلاحات لائے گی۔ یہ اصلاحات بڑی تعداد میں روزگار کے مواقع پیداکریں گے اور معدنیات کی پیداوار کو بھی بڑھائیں گے جس سے ملک خودکفالت کی سمت میں آگے بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ کانکنی کے شعبے میں ان اصلاحات سے ہندوستان میں معدنیات کے شعبے میں امکانات بڑھ جائیں گے۔
-----------------------
ش ح۔م ع۔ ع ن
U NO: 274
(Release ID: 1687858)
Visitor Counter : 239