امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

خریف مارکیٹنگ سیزن 21۔2020 کے دوران ایم ایس پی کا نفاذ


دھان کی حصولیابی میں گزشتہ سال کے مقابلے 23.16 فیصد کا اضافہ

تقریباً 51.90 لاکھ دھان کے کسانوں کو کے ایم ایس  حصولیابی کے نفاذ سے فائدہ ملا ہے جس کی ایم ایس پی  81399.80 کروڑ روپے ہے

Posted On: 23 DEC 2020 6:31PM by PIB Delhi

 نئی دہلی،  24  دسمبر 2020،          رواں خریف مارکیٹنگ سیزن  (کے ایم ایس) 21۔2020  میں  حکومت کے ذریعہ اپنی موجودہ ایم ایس پی اسکیم کے مطابق  کسانوں سے  ایم ایس  پی پر  خریف 21۔2020  فصلوں کی حصولیابی کا کام جاری ہے۔

خریف21-2020کےلئے دھان کی خریداری پنجاب،ہریانہ،اترپردیش،تلنگانہ،اتراکھنڈ،تمل ناڈو،چنڈی گڑھ،جموں وکشمیر، کیرالہ، گجرات،آندھراپردیش،چھتیس گڑھ،اُڈیشہ،مدھیہ پردیش، مہاراشٹر،بہاراور جھاڑ کھنڈریاستو اورمرکز کے زیر انتظام خطوں میں بلا روک ٹوک سے جاری ہے۔ گذشتہ سال کے350.04 لاکھ میٹرک ٹن کے مقابلے اس سال22دسمبر2020ء تک431.14 لاکھ میٹرک ٹن سے زیادہ دھان کی خریداری کی جاچکی ہے۔ اس طرح پچھلے سال کے مقابلے دھان کی خریداری میں 23.16 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔ مجموعی طور پر431.14 لاکھ میٹرک ٹن کی خریداری میں اکیلے پنجاب نے اس سال 30 نومبر2020ءکو حصولیابی سیزن کے مکمل ہونے تک 202.77 لاکھ میٹرک ٹن دھان کی خریداری کی ہے،جو کہ ملک کی مجموعی خریداری کا47.03 فیصد ہے۔

1.JPG

کل81399.80 کروڑ روپے کی کم از کم امدادی قیمت(ایم ایس پی) کی مالیت کے ساتھ جاری خریف مارکیٹنگ سیزن کے دوران خریداری کی کارروائیوں سے تقریباً51.90لاکھ کسانوں کو پہلے ہی فائدہ ہوچکا ہے۔

مزید برآں،خریف مارکیٹنگ سیزن 2020ءکیلئے ریاستوں سے ملنے والی تجاویز کی بنیاد پرتمل ناڈو،کرناٹک، مہاراشٹر،تلنگانہ، گجرات،ہریانہ،اترپردیش،اڈیشہ،راجستھان اورآندھراپردیش ریاستوں کے لئےامدای قیمت اسکیم (پی ایس ایس)کے تحت51.66 لاکھ میٹرک ٹن دالوں اور تلہن کی خریداری کو منظوری دی گئی تھی۔ اس کے علاوہ آندھراپردیش، کرناٹک،تمل ناڈو اور کیرالہ ریاستوں کے لئے 1.23 لاکھ میٹرک ٹن ناریل (بارہ ماسی فصل) کی خریداری کو بھی منظوری دی گئی ہے۔ دیگر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کے لئے بھی پی ایس ایس کے تحت تجویز موصول ہوجانے پر دالوں،تلہن اور ناریل  کی خریداری کو منظوری دی جائے گی، تاکہ سال 21-2020ء کے لئے اندراج شدہ کسانوں سےبراہ راست نوٹیفائیڈ ایم ایس پی پر ان فصلوں کی ایف اےکیو گریڈ خرید اری کی جاسکے۔ اگر مارکیٹ ریٹ کٹائی کی مدت کے دوران متعلقہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں میں ایم ایس پی سے کم ہوتا ہے،تو فصلوں کی خریداری، ریاست کی نامزد خریداری ایجنسیوں کے توسط سے مرکزی نوڈل ایجنسیوں کے ذریعے کی جائے گی۔

بائیس دسمبر 2020ء تک حکومت نے اپنی نوڈل ایجنسیوں کے توسط سے1164.71 کروڑ روپے کی ایم ایس پی قدر سے 217449.62میٹرک ٹن مونگ،اُڑد،مونگ پھلی اورسویابین کی خریداری کی ہے،جس سے تمل ناڈو، مہاراشٹر، گجرات، ہریانہ اور راجستھان کے118600 کسانوں کو فائدہ ہواہے۔

اسی طرح22 دسمبر 2020ءتک52.40 کروڑ روپے کی ایم یس پی قدر پر 5089میٹرک ٹن ناریل (بارہ ماسی فصل) کی خریداری کی گئی ہے،جس سے کرناٹک اورتمل ناڈو کے3961 کسان مستفید ہوئے ہیں، جبکہ گذشتہ سال اسی مدت کے دوران 293.34 میٹرک ٹن ناریل  کی خرید کی گئی تھی۔ جہاں تک ناریل  اور اُڑد کا تعلق ہے،ان کا ریٹ زیادہ تر بڑی پیداوار ی ریاستوں میں ایم ایس پی سے زیادہے۔ متعلقہ ریاستیں نیز مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتیں طے شدہ تاریخ سے خریداری شروع کررہی ہیں، جس کا فیصلہ خریف کی دالوں اورتلہن کی آمد کی بنیاد پر متعلقہ ریاستوں کے ذریعے کیا گیا ہے۔

پنجاب،ہریانہ،راجستھان، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، گجرات،تلنگانہ، آندھراپردیش، اڈیشہ اور کرناٹک ریاستوں میں ایم ایس پی کے تحت کووٹن سیڈ (کپاس) کی خریداری کا عمل بلا روک ٹوک جاری ہے۔ 22 دسمبر 2020ء تک6285350کپاس کی گانٹھوں کی خریداری کی گئی ہے، جن کی قیمت 18415.48 کروڑ روپے ہے،اس سے1220588 کسانوں کو فائدہ ہوا ہے۔

4.JPG

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

م ن۔ا گ۔ن ا۔

U-8353


(Release ID: 1683152) Visitor Counter : 157